عصر مجلس  ۱۵      مارچ    ۴ ۲۰۲ء     :رمضان المبارک کے قیمتی لمحات کی قدر کر لیں  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہربلاک 12 کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

07:51) حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا کہ ہاں ہدایت کا نور دل میں آنے کی تین علامات ہیں۔ پہلی علامت ہے: (( اَلتَّجَافِیْ عَنْ دَارِ الْغُرُوْرِ )) دھوکہ کے گھر یعنی دنیا سے اس کا دل اُچاٹ ہوجاتا ہے، دنیا میں اس کا دل نہیں لگتا، جسم سے دنیا کے کام کرتا ہے، بیوی بچوں کا حق ادا کرتاہے، کار بھی رکھتا ہے کاروبار بھی کرتا ہے مگر اُس کے دل میں یار ہوتا ہے یعنی محبوبِ حقیقی تعالیٰ شانہٗ۔ وہ دنیا میں رہتا ہے لیکن دنیا سے بے گانہ ہوتا ہے۔

07:52) رسول اللہ ﷺ کی نظر میں دنیا کی حقیقت دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ترجمہ:حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ دو نعمتیں ہیں جن کے معاملہ میں بہت سے لوگ (ان کی قدر کما حقہ نہ کرنے کے سبب ) خسارہ اور نقصان میں ہیں ایک صحت دوسری فراغ۔ تشریح:علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے حاشیہ موطا امام مالک میں لکھا ہے کہ علماء نے اس حدیث کی وضاحت اس طرح کی ہے کہ انسان عبادت میں اسی وقت مشغول ہو سکتا ہے کہ جب وہ صحت مند ہو اور بقدر ضرورت رزق حلال ہو کیوں کہ کبھی آدمی صحت مند ہوتا ہے مگر کسب معاش سے فرصت نہیں پاتااورکبھی کسب معاش سے مستغنی ہوتا ہے لیکن صحت ٹھیک نہیں ہوتی اور جس کو دونوں نعمتیں حاصل ہوں اور پھر بھی کاہلی کے سبب عبادت میں مشغول نہ ہو تو یہ بْرےہی خسارے اور نقصان میں ہے(مرقات ص۵،ج۹) ترجمہ :حضرت خاقانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تیس برس مجاہدات کے بعد یہ حقیقت معلوم ہوئی کہ ایک سانس حق تعالیٰ کی یاد میں مشغول ہونا حضرت سلیمان علیہ السلام کی سلطنت سے افضل ہے۔

مظاہر حق میں ہے کہ علماء نے لکھاہے۔ اَلنِّعْمَۃُ اَذَا فُقِدَتْ عُرِفَتْ مظاہرحق ص۶۶۸ج۴ کوئی نعمت جب ہاتھ سے نکل جاتی ہے تو اس کی قدروقیمت کا احساس ہوتاہے اسی طرح صحت اور فراغ کی نعمت کو بہت سے لوگ مفت کھو دیتے ہیں اور اس قدر ان کو اس وقت معلوم ہوتی ہے جب بیمار ہوتے ہیں یا کسی تشویش میں مبتلاہوتے ہیں اور حق تعالیٰ نے فرمایا کہ قیامت کے دن ندامت نفع نہ دے گی۔ ذٰلِکَ یَوْمُ التَّغَابُنِ سورۃ التغابن پارہ ۲۸، آیت ۹ ترجمہ: یہی دن ہے ہار جیت کا یا سود و زیاں کا اور آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اہل جنت کو جنت میں کسی بات کی حسرت نہ ہوگی مگر حق تعالیٰ سے غفلت کے لمحات اور اوقات پروہاں بھی حسرت ہوگی۔

11:26) اسمارٹ فون کے نقصانات۔۔۔

13:17) فضائلِ رمضان۔۔۔حضرت مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ رمضان المبارک میں دوباتوں کی اجازت دتیا ہوں ایک عبادت کی اور دوسرا سونے کی ۔۔۔

14:47) مارکیٹ کے دھکے کھانا۔۔۔مارکیٹ تو اللہ تعالیٰ کی ناپسندیدہ جگہیں ہیں اور رمضان المبارک میں ہماری ماں بہو بیٹیاں اس کے دھکے کھا رہی ہیں۔۔۔

22:10) حضرت تھانوی رحمہ کےوقت میں ایک گھا س والے بابا تھے حرام نہیں کھاتے تھے ان کا واقعہ۔۔۔

27:23) اللہ والوں کو ستانے سے کیا ہوتا ہے؟ایک اللہ والے بوڑھے کا واقعہ۔۔۔

دورانیہ 30:12

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries