فجر مجلس   ۱۸      مارچ    ۴ ۲۰۲ء     :اصلاح اخلاق          !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہربلاک 12 کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

05:52) جو کثر ت سے گناہ کرتے ہیں اور پھر توبہ بھی نہیں کرتےتو ان کی زندگی تباہ ہوجاتی ہے۔۔۔

05:52) رمضان المبارک میں دو چیزوں کا دھیان رکھیں ایک زبان کی حفاظت اور دوسرا آنکھ کی حفاظت۔۔۔

07:20) بدنظری کا گناہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا۔۔۔

11:40) بدنظری کے نقصانات۔۔۔

14:23) حسینوں کے پیچھے مرنے والے ذرا انجام کو تودیکھیں۔۔۔

وہ شاہزادی لگے گی بھنگن اگرچہ پہنے وہ لاکھ کنگن

16:33) اصلاح ِاخلاق زبان کی بیس آفتوں کا بیان حضرت امام غزالی رحمہ اللہ نے زبان کی بیس بیماریاں تحریر فرمائی ہیں: (۱) بے فائدہ کلام کرنا (۲) ضرورت سے زائد کلام کرنا (۳) نافرمان لوگوں کے اور ظالموں کے بے ہودہ قصوں کو بیان کرنا (۴) بحث مباحثہ کرنا (۵) لڑائی جھگڑا کرنا (۶) کلام میں بناوٹ کرنا جس کو تصنع کہتے ہیں (۷) گالیاں بکنا (۸) بد زبانی کرنا اور بڑوں کے ساتھ بد تمیزی کے کلمات نکالنا (۹) لعنت کرنا، یہ عادت عورتوں میں بہت ہے (۱۰) گانا اور خلاف ِشرع اشعار پڑھنا (۱۱) حد سے زیادہ ہنسی مذاق کرنا (۱۲) کسی کے بارے میں ایسی بات کرنا جس سے اس کی تحقیر ہو (۱۳) کسی کا راز ظاہر کرنا(۱۴)جھوٹا وعدہ کرنا(۱۵)جھوٹ بولنا۔ البتہ دو مسلمانوں میں صلح کروانے یا مظلو م کو اپنا حق لینے کے لئے جائز ہے

19:04) بڑی مونچھ رکھنے پر وعیدیں اور فتویٰ۔۔۔

27:30) ظاہر وباطن دونوں کو بنانے کی فکرکریں۔۔۔

30:29) زبان کی بیس بیماریاں (۱۶) غیبت کرنا، یعنی کسی کی پیٹھ پیچھے اس کی بات اس طرح کرنا کہ اگر وہ موجود ہو تو بُرا مانے خواہ بات سچی بھی ہو۔یہ فعل حرام ہے اور اس کی نیکیاں قیامت کے دن چھین کر اس کو دے دی جائیں گی (۱۷) چغل خوری کرنا (۱۸) کسی کے منہ پر اس کی تعریف کرنا یا خوشامد کرنا البتہ اگر اس تعریف سے اس کے اندر بڑائی آجانے کا خوف نہ ہو بلکہ نیک کام کے لئے اس کا حوصلہ بڑھ جاوے تو مضائقہ نہیں (۱۹) بول چال میں باریک غلطیوں کا خیال نہ رکھنا مثلًا اکثر لوگ کہہ دیا کرتے ہیں کہ حضرت آپ کے منہ سے جو دعا نکل جاوے گی، وہ ضرور قبول ہوجاوے گی،یا اوپر خدا اور نیچے آپ ہمارا سہارا ہیں، یہ سب باتیں شرک کی ہیں (۲۰)عوام کا علماء سے ایسے سوالات کرنا جو ان کی اپنی ضرورت سے تعلق نہ رکھتا ہو یعنی فضول، بے ضرورت سوالات سے ان کا وقت ضائع کرنا۔

34:26) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے اِرشادفرمایاکہ دو چیزیں دل کا ستیاناس کرنے والی ہیں ایک غیبت اور دوسرا بدنظری۔۔۔

35:38) اِرشاد فرمایا کہ غیبت دشمنی کا باپ بھی ہے اور بیٹا بھی۔۔۔

40:47) باقی ہر بات سمجھ آجاتی ہے لیکن دین کی بات ہمیں سمجھ میں نہیں آتی۔۔۔

44:49) اصلاح نہ کرانے کا وبال۔۔۔

47:17) کامل ایمان اُس کا ہے جس کے اخلاق اچھے ہیں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries