مرکزی بیان  ۱۳        جون      ۴ ۲۰۲ء     :اللہ تعالیٰ کا شانِ جذب               !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :عارف باللہ حضرتِ اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

08:41) بیان سے پہلے جناب محمد مصطفیٰ مکی صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔

نہیں مخصوص ہے اس کی تجلّی طورِ سینا سے

غرض اتنی ہے بس پیر مغاں کے جام و مینا سے کہ ہم مالک کو اپنے دیکھ لیتے قلبِ بینا سے

وہ مالک ہے جہاں چاہے تجلّی اپنی دکھلائے نہیں مخصوص ہے اس کی تجلّی طورِ سینا سے

جوناداں ہیں وہ اہل اﷲکی عظمت کو کیا جانیں کوئی دیکھے مقامِ اہل دل کو چشم بینا سے

بہت روئیں گے کرکے یادِ اہل مے کدہ مجھ کو شرابِ دردِ دل پی کر ہمارے جام و مینا سے

یہ مانا کہ شکستِ آرزو ہے تلخ تر اخترؔ مگر اے دل خدا ملتا ہے بس خونِ تمنّا سے

08:42) غرض اتنی ہے بس پیر مغاں کے جام و مینا سے کہ ہم مالک کو اپنے دیکھ لیتے قلبِ بینا سے وہ مالک ہے جہاں چاہے تجلّی اپنی دکھلائے نہیں مخصوص ہے اس کی تجلّی طورِ سینا سے حضرت والا رحمہ اللہ کے ان اشعار کی حضرت والا دامت برکاتہم نے مختصر تشریح فرمائی۔۔۔ فرمایاکہ پیر مغاں ہوں پیر مرغاں نہ ہوں۔۔۔

12:08) شیخ سے مناسبت بہت ضروری ہے۔۔۔

16:13) کتنے بھی گناہ ہوجائیں اللہ تعالیٰ کی معافی کا سمندر لا محدود ہے۔۔۔ ان کا دامن اگرچہ دور سہی ہاتھ اپنا بھی تم دراز کرو

17:29) حضرت والا رحمہ اللہ کے مضامین بیان ہوئے۔ استحضارِمعیتِّ الٰہیہ کی جراتٔ علی المعصیت کاسبب ہے: بس ایک بات اور عرض کرتا ہوں بعض لوگ مخلوق کے سامنے گناہ سے بچتے ہیں دو چار دوست بیٹھے ہوں تو وہاں اُن کے سامنے گناہ نہیں کرتے کیونکہ مخلوق میں ذلیل ہوجائیں گے یا مخلوق ان سے انتقام لے سکتی ہے۔ لیکن میں یہ پوچھتا ہوں کہ جس خلوت اور تنہائی میں انسان گناہ کرتا ہے اس وقت خدا اُس کے ساتھ ہے یا نہیں؟ تو مخلوق زیادہ طاقتور ہے یا خالق زیادہ طاقتور ہے؟ بڑی طاقت کے سامنے تو گناہ کرتے خوف نہ لگا اور مخلوق کے ڈرسے گناہ چھوڑ رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’وَھُوَ مَعَکُمْ اَیْنَمَا کُنْتُمْ۔‘‘ جہاں بھی تم ہو اللہ تمہارے ساتھ ہے۔ اتنی عظیم الشان طاقت والا ہمارے آپ کے حجروں اور کمروں میں ساتھ ہے۔

26:31) اللہ تعالیٰ دائماً بندوں کے ساتھ ہیں: تو یہ بتارہا ہوں کہ دنیا کچھ بھروسہ نہیں، نہ جانے کس وقت کیا چیز جدا ہوجائے صرف ایک اللہ کی ذات ہے جو ہم سے کبھی جدا نہیں ہوتی۔ تمہارا باپ بھی یہ صفت نہیں رکھتا کہ جہاں بیٹا جائے وہاں ابا بھی جائے لیکن میری ذات کو دیکھو، میری شفقت، میری رحمت دیکھو، میں رب العالمین ہوں مگر رحمن و رحیم بھی ہوں۔ میری ربوبیت میں میری شان رحمت کی تجلی دیکھو کہ وہو معکم اینما کنتم، جملہ اسمیہ سے نازل فرمایا جو دوام و ثبو پر دلالت کرتا ہے کہ تم دنیا جہاں بھی رہوگے ہم تمہارے ساتھ ہوں گے، تمہارا ربا تمہارے ساتھ ہوگا، روئے زمین پر چاہے خشکی میں رہو، چاہے پانی میں رہو، چاہے فضا میں رہو، جہاں بھی رہو یہی ایک اللہ ہے جو ہر جگہ تمہارے ساتھ ہے۔ زمین کے اوپر بھی ساتھ ہے، زمین کے نیچے قبر میں بھی ساتھ ہے، عالمِ برزخ میں، میدانِ محشر میں اور جنت میں بھی اللہ ہی ساتھ ہوگا۔ ایسے اللہ کو چھوڑ کر کس چیز پر مررہے ہو کہ ایک دن کوئی ساتھ نہیں دے گا۔ روح نکلتے ہی پتہ چل جائے گا کہ سارا عالمِ اسباب ختم، چائے تیار ہے پی نہیں سکتے، بیوی موجود ہے دیکھ نہیں سکتے، بچے ابو ابو چلارہے ہیں مگر ابو صاحب بچوں کو نہیں دیکھ سکتے۔

31:14) اللہ تعالیٰ کاشانِ جذب۔۔۔جذب کا ایک واقعہ جو حضرت مولاناقاری محمد حنیف جالندھری صاحب دامت برکاتہم نے لاہور کے جامعہ دارالتقویٰ میں سنایا ۔۔۔

40:18) احکامِ قربانی عقل کی نظرمیں حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات ۔۔۔

59:52) حضرت مفتی محمد نعیم صاحب دامت برکاتہم نے تکبیراتِ تشریق سے متعلق کچھ مضمون بیان فرمایا تھا وہ بیان کیا۔۔۔

01:09:19) حج و عمرہ پر جو لوگ نہیں جاسکتے اُن کے لیے تسلی کا مضمون۔۔

01:11:35) ایک عجیب درد بھرا واقعہ ۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries