اتوار مجلس ۱۶       جون      ۴ ۲۰۲ء     : مخلوق کے ساتھ بھی اخلاص مطلوب ہیں              !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :عارف باللہ حضرتِ اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

11:01) بیان کے آغاز میں اشعار پڑھے گئے۔۔

20:45) مرتے دم تک اصلاح کرانی ہے۔۔

21:27) پانچ نفس کا ذکر۔۔

23:35) تکبر کی شاخیں۔۔۔

26:59) اگر معلوم ہوجائے کہ ہمارے گھر میں بم رکھا ہوا ہے تو آپ کیا کرتے ہیں؟ بم کو ناکارہ کرنے کے لیے آپ کس سے مدد لیتے ہیں؟ پولیس کے اس دستہ کا کیا نام ہے؟ ب ڈسپوزل اسکواڈ! آپ تھانہ میں فون کرتے ہیں۔ ایس پی کو فون کرتے ہیں کہ ہمارے گھر میں بم ہے لہٰذا جلدی سے بم ڈسپوزل اسکواڈ یعنی بم کو ناکارہ کرنے والا پولیس کا دستہ جلدی بھیجئے۔ تو آپ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو کیوں تلاش کرتے ہیں، اس لیے کہ اس کے پاس ایسے اسلحے اور ہتھیار ہوتے ہیں جس سے اس کو ناکارہ کردیتے ہیں۔ تکبر کے بم کو نکالنے والا دستہ کون ہے؟ اہل اللہ، مشایخ اور بزرگانِ دین ہیں۔ ان کو تلاش کیجئے۔ ان کو اپنا دل دکھائیے۔ اپنے کو پیش تو کیجئے کہ کہیں ہمارے دل میں یہ بم تو چھپا ہوا نہیں ہے۔ اگر ہوگا تو وہ نکال دیں گے۔

27:25) اخلاق برے ہوتے ہیں تکبر کی وجہ سے۔۔

34:27) غفلت سے متعلق حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظ۔۔

34:46) کثرت کلام کس وقت ہوتی ہے ملفوظ۔۔

37:40) فریقین میں اختلاف کی تین صورتیں۔۔

41:39) مسلمان کے لیے مجلس میں جگہ بنانا اس کا حق ہے اسی طرح اگر کوئی ملنے آئے تو وہیں اپنی جگہ پہاڑ کی طرح نہ بیٹھے رہیں، ذرا سا کھسک کر اسے جگہ دے دیں، ایسا نہ ہو کہ وہ بے چارہ تنگی سے بیٹھا ر ہے کیونکہ آگے دوسرا بیٹھا ہوا ہے اور اس کو کچھ ہوش نہیں، یہ بے خودی والے لوگ ہیں، اتناہوش نہیں کہ ذرا سا کھسک کر جگہ دے دیں اگر جگہ نہیں ہے پھر بھی تھوڑا سا حرکت کرلو کہ آئیے آئیے تشریف لائیے۔ یہ سنتِ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہے۔ ایک صحابی مسجدِ نبوی میں آئے، مسجد میں بہت جگہ تھی مگر پھر بھی حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے کہا آؤ آؤ مرحبا اور اپنی جگہ سے ذرا سا کھسک گئے، صحابی نے عرض کیا یا رسول اﷲ!مسجد میں تو بہت جگہ تھی پھر آپ نے اپنی جگہ سے کیوںحرکت فرمائی؟ فرمایا مسلمان پر مسلمان کا حق ہے کہ جب وہ ملنے آئے تو تھوڑا سا جسم کو حرکت دے دے، ذرا سی جگہ بنادے تاکہ معلوم ہوکہ اس نے ہمارا اکرام کیا، دیکھا آپ نے! اسلام اس کا نام ہے: ((اَکْمَلُکُمْ اِیْمَانًا اَحْسَنُکُمْ خُلُقًا))

43:02) سب سے کامل ایمان اس کا ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں۔ آج تصوف کی بنیاد تسبیحات، وظائف، اذکار، نوافل اور مختلف ختمات پر رکھ دی گئی اور اخلاقیات میں یہ معاملہ ہے کہ جب دیکھو بس غصہ چڑھا ہوا ہے۔ بارہا اپنے دوستوں کو دیکھتا ہوں کوئی ملنے آیا ذرا سا حرکت نہیں کرتے کہ آئیے آیئے تشریف لائیے، بیٹھ جائیے۔ یہاں تک کہ بعض کو دیکھا کہ تنگی سے بیٹھے ہیں تو مجھے کہنا پڑا کہ ذرا جگہ دے دو بھائی، تھوڑا سا کھسک جاؤ، ادھر جگہ موجود ہے، لیکن انہیں خود سے ہوش نہیں آتا، عالمِ بے خودی سے خدا نہیں ملتا، دین سراسر بیداری کا نام ہے، ہر لمحۂ حیات، ہرسانس یہ خیال ہوکہ میرا اﷲ اس سانس میں ہم سے خوش ہے یا نہیں یہ اصلی پاس انفاس ہے، پاس معنیٰ خیال رکھنا اور انفاس جمع ہے نفس کی، نفس معنیٰ سانس، بعض لوگوں کے ہر سانس میں ذکر جاری ہے مگر کسی گناہ سے پرہیز نہیں ہے، ایسا پاس انفاس اﷲوالوں کا شیوہ نہیں ہے۔

55:44) ذرہ ذرہ اللہ تعالی کی نشانی ہے۔۔

0:55:55) مخلوق کے ساتھ بھی اخلاص مطلوب ہے حکیم الامت مجددالملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اﷲعلیہ فرماتے ہیں کہ اصلی پاس انفاس یہ ہے کہ ہرسانس میں خیال رکھو کہ کون سی سانس اﷲ کی مرضی کے مطابق گذری اور کون سی سانس اﷲ کے تحت الغضب اور نافرمانی میں گذری، جس شخص کو یہ خیال ہو جائے تو سمجھ لو کہ یہ اﷲ والا ہوگیا، اس کو اﷲ تعالیٰ سے نسبت قائم ہوگئی لہٰذا دل کی نگرانی کرو کہ دل میں کیسے خیالات آرہے ہیں، ان خیالات سے اﷲ خوش ہے یا نہیںیا اپنی ہی حرام لذت سمیٹ رہے ہو، جب دل میں کوئی خیال آئے فوراً سوچو کہ اس خیال سے اﷲ تعالیٰ خوش ہوں گے یا ناراض جب دل فیصلہ کرے کہ اﷲ تعالیٰ کو تو گندے خیالات سے خوشی نہیں ہوتی تو فوراً کہو یا اﷲ ان خیالات سے ہم توبہ کرتے ہیں، معافی چاہتے ہیں اگر یاد ہو تو یہ دعا بھی پڑھ لو اَللّٰھُمَّ اَخْلِصْنِیْ بِذَاتِکَ وَبِمَخْلُوْقَاتِکَ اے اﷲ! میں آپ کی ذات کے ساتھ بھی اخلاص چاہتا ہوںاور آپ کی مخلوق کے ساتھ بھی اخلاص اور اچھے اخلاق چاہتا ہوں۔ آپ بتاؤ! کسی کی بیٹی کو کوئی بری نظر سے دیکھ رہا ہو، کسی کے بیٹے کو کوئی بری نظر سے دیکھ رہا ہو تو کیا اس وقت باپ کی دوستی کا حق ادا ہورہا ہے؟ جو اس کی اولاد کا نہیں ہے وہ باپ کابھی نہیں ہے، جو اﷲ کی مخلوق کا نہیں ہے وہ اﷲ کا بھی نہیں ہے، جواﷲکی مخلوق کو بری نظر سے دیکھتا ہے یا مخلوقِ خدا کے ساتھ بدگمانی اور بد خیالی اور خیانت کے خیالات میں مشغول ہے اﷲ تعالیٰ اس سے خوش ہوں گے یا ناراض ہوں گے؟ بتاؤ! کیا اﷲ تعالیٰ کو پتہ نہیں چلتا؟ اﷲ تعالیٰ سینوں کے راز سے باخبر ہیں۔

01:01:14) میری گذارشات غور سے سنیے! آنکھ بند کرکے مت سنیے، آنکھ کھول کر سنیے، کان کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے، کان کے اوپر کوئی پردہ نہیں ہے، آنکھ کے اوپر پردہ ہے تاکہ آنکھ نامناسب جگہ نہ دیکھے، اس لیے اﷲ نے پلکوں کا پردہ لٹکا دیا کہ جب میرے بندہ کو ضرورت پڑے اور نامناسب جگہ آنکھ جانے کی کوشش کرے تو جلدی سے پردہ لٹکا لے لیکن جہاں دیکھنا عبادت ہو وہاں یہ پردہ اٹھالے، بتاؤ!عالم کو دیکھنا عبادت ہے یا نہیں؟

01:09:39) ((اَلنَّظَرُ اِلٰی وَجْہِ الْعَالِمِ عِبَادَۃٌ)) (کنزل العمال، ج:۱۵،ص:۳۷۱، دار الکتب العلمیۃ) عالم کو دیکھنا عبادت ہے، بیت اﷲ کو دیکھنا عبادت ہے، اپنے ماں باپ کو محبت و اکرام سے دیکھنے کا ثواب مقبول حج کے برابر ہے لہٰذا میری باتیں جتنی محبت سے سنیں گے اور مجھے غور سے دیکھتے رہیں گے اتنا ہی آپ کی برکت سے مضمون کی آمد ہوگی۔

01:15:06) مرید کے لیے ہدایات۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries