عشاء   مجلس۱۲       جولائی       ۴ ۲۰۲ء     :آپ ﷺ کی سنت سے بہتر کسی کی سنت نہیں ہے     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :عارف باللہ حضرتِ اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

06:36) اصلاح نہ کرانے سے ہمارا اپنا ہی نقصا ن ہے کسی اور کانقصان نہیں ہے۔۔۔

06:37) حضور ﷺ کی عظمت اور مدینہ منوّرہ کی زمین کی فضیلت یعنی اس کا مطلب یہ ہے کہ مدینہ شریف کی زمین کے جتنے ٹکڑے پر آپ کا جسمِ مبارک رکھا ہوا ہے وہ کعبہ سے افضل ہے اور کعبہ ہی سے نہیں عرشِ اعظم سے افضل ہے کیونکہ بعد از خدا بزرگ توئی قصّہ مختصر اﷲ کے بعد اگر کسی کا درجہ ہے تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہے لہٰذا مدینہ شریف جب حاضری ہو تو یہ مراقبہ کرو کہ آج ہم اس زمین پر ہیں اور اس زمین کے متصل اور قریب ہیں جو کعبہ شریف اور عرشِ ا عظم سے افضل ہے۔ مدینہ پاک کی زمین کے جس ٹکڑے پر آپ کا جسدِ اطہر رکھا ہوا ہے کائنات میں اس کا کوئی مثل نہیں ہےلہٰذا وہاں حاضری بڑی خوش نصیبی کی بات ہے لیکن وہاں قرضے لے کر مت جاؤ۔۔۔

13:05) سنّت پر عمل کرو تو انشاء اﷲ تعالیٰ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے چہرۂ مبارک کا نور اور نورِ نبوّت کو آپ خود اپنے قلب میں محسوس کریں گے کہ اتباعِ سنت کی برکت سے میرے قلب میں نورِ نبوت آگیا اور جو سنّت کے خلاف چلے گا تو سمجھ لو کہ جو پیغمبر کے خلاف چلتا ہے تو وہ سنت نبوی کو چھوڑنے کی وجہ سے، راہِ شیطانی اختیار کرنےکی وجہ سے ظلماتِ شیطانیہ کی زنجیروں میں آجا تا ہے اور اس کے دل میں اندھیرے آجاتے ہیں ۔ اس لئے ایک ایک سنت پر جان دینے کی کو شش کرو، اﷲ کرے، اﷲ کرے، اﷲ کرے کہ ہمارے دلوں میں حضور ﷺ کی ہرسنت کی قیمت آ جائے کیونکہ آپ سے برتر، آپ سے بہتر کوئی مخلوق نہیں ہے تو آپ کی سنت سے بہتر کسی کی سنت نہیں ہے، آپ کی سنت سے بر تر کسی کی سنت نہیں ہے،۔ سارے عالم میں آپ کے چلن کے مقابلہ میں کسی کا چلن نہیں ہے لہٰذا اس چلن پر جو چل پڑے گا بس اس کا کام بن جائےگا۔

15:28) نعتیہ اشعار سننا سنتِ نبیﷺ اور سنتِ صحابہ کرامؓ ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب آپ ﷺ مسکراتے تھے تو روشنی ہوجاتی تھی۔ دیکھو! سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کی عظمت، اسلام کی عظمت، رسالت کی عظمت کہ اپنی تعریف والے اشعار آپ ایک صحابی حضرت حسّان بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے سنا کرتے تھے تو حضور ﷺ کی تعریف پر اشعار سننا بھی سنتِ سید الانبیاء ہے۔

19:34) وہ ظالم محرومِ ذوقِ سنت ہے جو یہ کہتا ہے کہ یہ شا عری ہے۔ یہ شاعری نہیں ہے بلکہ یہ عبادت کی روح ہے بلکہ نفلی عبادت سے بھی بڑھ کر ہے کیونکہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم ایک صحابی حضرت حسّان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے اپنی تعریف کے اشعار سنتے تھے اور دعا بھی فرماتے تھے کہ اے اﷲ! جبرئیل علیہ السلام کے ذریعہ اس صحابی کے دل میں اشعار کے مضامین القاء فرمادے اور دوسرے صحابہؓ بھی وہ اشعار سنتے تھے تو نعت شریف یعنی حضورﷺکی شان میں تعریف کے اشعار سننا یہ سنتِ نبی بھی ہے اور سنتِ صحا بہ بھی ہے۔ تو نعت سننے والے اس وقت دو سنتوں کے مزے لوٹ رہے ہیں، سنتِ پیغمبرﷺ بھی اور سنتِ صحابہ بھی اور سنانے والا بھی دونوں مزے لوٹ رہا ہے کیونکہ وہ اپنے کان کہیں رکھ کر نہیں آیا ہے، کان اس کے ساتھ فٹ ہیں لہٰذا سن بھی رہا ہے۔ سبحان اﷲ! دیکھو کیا مزہ آیا اس وقت کہ سنانے والا بھی دونوں مزے لے رہا ہے سنتِ پیغمبر یعنی اپنے کانوں سے سن رہا ہے اور سنت صحابی کی طرح سنا بھی رہا ہے۔ میں بیچ بیچ میں تھوڑی سی اردو نثر پیش کرتا ہوں تاکہ اشعار کی وجہ سے جن کی روح بہت زیادہ آگے بڑھ گئی ہو تو میں کھینچ کر نارمل کردوں ۔

23:50) چند سنتوںکی تعلیم اب دو سنت بھی یاد کرلو۔ میرے شیخ شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا کہ جہاں بھی جایا کرو دو ایک سنت بھی زندہ کیا کرو۔ حضرت عاشقِ سنت ہیں لہٰذا میں اپنے شیخ کے حکم کی تعمیل کرتا ہوں۔ بخاری شریف کی حدیث ہے سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں اور صحابہ اس قول کو نقل کرتے ہیں اور اپنا عمل بیان کرتے ہیں: (( کُنَّآ اِذَا صَعِدْنَا کَبَّرْنَا وَاِذَا نَزَلْنَا سَبَّحْنَا )) (صحیحُ البخاری، کتاب الجہاد والسیر، باب التسبیح اذا ھبط وادیاً) جب ہم لوگ اوپر چڑھتے تھے تو اﷲ اکبر پڑھتے تھے اور جب نیچے اُترتے تھے تو سبحان اﷲ کہتے تھے۔ آج سے آپ لوگ بھی جب اوپر چڑھو تو اﷲ اکبر کہو اور جب نیچے اترو تو سبحان اﷲ کہو، جب جہاز ٹیک آف کرے اﷲ اکبر پڑھو اور جب نیچے اترے یعنی لینڈنگ کرے تو سبحان اﷲ پڑھو۔

25:36) شیخ کی ڈانٹ سے متعلق حضرت تھانوی رحمہ اللہ کےملفوظات:۔۔۔

38:04) دُعائیہ پرچیاں۔۔۔

دورانیہ 38:21

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries