فجر   مجلس۳۱         جولائی       ۴ ۲۰۲ء     :  علم مال سے سات وجوہ سے افضل ہے          !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :حضرت اقدس فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:58) گناہ کے تقاضے یہ ایندھن ہیں اگر ان پر عمل نہ کریں گے تو یہ انگارے بُجھ جائیں گے۔۔۔

02:59) کشکولِ معرفت قیامت کے دن تین قسم کے حضرات شفاعت کریں گے (۱) انبیاء (۲) علماء (۳) شہداء حضرت سلیمان علیہ السلام کو اختیار دیا گیا علم اور ملک اور مالک کے درمیان۔ پس آپ نے علم کو اختیار فرمایا۔ اللہ تعالیٰ اس اخلاص کی برکت سے آپ کو علم بھی عطا فرمایا اور علم کی بدولت ملک اور مال بھی عطا فرمایا۔

08:13) حضرت علی رضی اللہ عنہٗ کا ارشاد علم مال سے سات وجوہ سے افضل ہے: (۱) علم میراثِ انبیاء ہے اور مال میراث ہے فراعنہ کی۔ (۲) علم نہیں کم ہوتا ہے خرچ سے اور مال اس کے برعکس ہے۔ (۳) مال محتاج ہوتا ہے پاسبان کا اور علم محافظ ہوتا ہے صاحبِ علم کا ۔

17:28) (۴) جب آدمی مرجاتا ہے تو اس کا مال زمین کے اوپر رہ جاتا ہے اور علم داخل ہوتا ہے قبر میں صاحبِ علم کے ساتھ۔ (۵) مال حاصل ہوتا ہے مؤمن و کافر دونوں کو لیکن علم دین نہیں عطا کیا جاتا مگر مؤمن کو۔ (۶) ساری دنیا کے انسان دینی امور میں اہلِ علم کے محتاج ہوتے ہیں اور اہلِ علم صاحبِ مال کے محتاج نہیں ہوتے۔ (۷) علم آدمی کو قوت دیتا ہے صراطِ مستقیم پر چلنے کے لیے اور مال اس کے برعکس ہے۔

19:38) دُعا۔۔۔

دورانیہ 24:07

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries