فجر   ۳۔          اگست      ۴ ۲۰۲ء     : تزکیہ نفس اور اصلاح کی اہمیت   !          

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :حضرت اقدس فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

05:52) تزکیہِ نفس اور اصلاح کی حقیقت۔۔۔

05:53) صحبتِ اہل اللہ کی اہمیت۔۔۔ سید صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کے تدریس و درس ومدرسہ کے چھوڑنے سے اہلِ ظاہر کو اشکال نہ ہونا چاہئے کہ ترک سے مراد ترکِ اکتفاء اور قناعت ہے جو اصلاحِ باطن اور نسبت مع اللہ کے حصول سے غافل رکھے اور اہل اللہ کے پاس جو پندار علم جانے سے اور استفادہ سے مانع بن جائے اس پندار کا ترک مراد ہے۔ اور جب سید صاحب رحمۃاﷲ علیہ نے ذکر شروع کیا تو وہ لطف آیا کہ بے ساختہ کہہ اُٹھے ؎ نام لیتے ہی نشہ سا چھا گیا ذکر میں تاثیرِ دورِ جام ہے

09:18) تصوف کا حاصل ہے مٹ جانا۔۔۔

14:10) شیخ کیسا ہونا چاہیے؟۔۔۔

16:05) حدیث {مَا اَحَبَّ عَبْدٌ عَبْدًا ِﷲِ اِلاَّ اَکْرَمَ رَبُّہٗ عَزَّوَجَلَّ رَوَاہُ اَحْمَدُ} (مشکوٰۃ المصابیح) جو بندہ کسی بندے سے(اس کے اہل اللہ ہونے کے سبب) محبت کرتا ہے صرف اللہ کے لئے تو اس نے حق تعالیٰ کی عظمت اور جلالتِ شان کا اکرام کیا۔ یعنی حق تعالیٰ کے ساتھ جو اُن کی نسبت ہے اس کا احترام کیا۔ ایک ملفوظ حضرت حکیم الاُمّت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ از: ملفوظات حُسن العزیز ،ص:۱۵۴، (مطبوعہ ملتان) فرمایاکہ میں نے ہمیشہ اللہ اللہ کرنے والوں کا ادب کیا ہے۔ گو ان سے کچھ لغزشیں بھی ہوتی ہوں حالانکہ میں صاحبِ فتویٰ ہوں مگر اہل اللہ پر فتویٰ کبھی جاری نہیں کیا۔ سب اہل اللہ سے میں نے دعالی ہے۔

16:47) ادب سے متعلق نصیحت۔۔۔حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا ادب۔۔۔

دورانیہ 24:40

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries