عشاء ۳۔          اگست      ۴ ۲۰۲ء     : تعلق مع اللہ عظیم الشان نعمت ہے    !          

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :حضرت اقدس فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:09) بچوں کو نصیحت ..چوری نہیں کرنا،جھوٹ نہیں بولنا الخہ اہم نصائح۔۔

07:47) مینڈک اور چوہے کی دوستی اور نصیحت۔۔

13:17) حرام مال کمانے اور دھوکہ دینا کوئی فائدہ نہیں سارا دنیا میں ہی نک ل جائے گا اور عذاب الگ۔۔۔

15:06) حافظ بننے کے فضائل۔۔

25:13) لہٰذا ہرگز مایوس نہ ہوں، یہ راستہ مایوسی کا نہیں ہے، امیدوں کے سینکڑوں آفتاب یہاں روشن ہیں۔ جس دن جذب عطاہوگا آپ اپنے ارادوں کی پستیوں ، ہمتوں کی بربادیوں اور گناہوں کی تباہ کاریوںکو بھول جائیں گے ۔ پھر آپ کو خود تعجب ہوگا کہ یہ مجھے کیا ہورہا ہے کہ دنیا بھر کی دلکشیاںاور رنگینیاں مجھے اپنی طرف نہیں کھینچ پارہی ہیں۔ غیر محدود طاقت کا کھینچا ہوا سارے عالم کی محدود طاقت اور محدود جذب اور محدود دلکشیوں سے کیسے کھنچ سکتا ہے۔ جذب جاذب کے اختیار میںہے مجذوب کے اختیار میں نہیں ہے،کھینچے ہوئے کے اختیار میں کھنچنانہیں ہوتا لہٰذا یہ نہ کسی اور طرف کھنچ سکتا ہے اور نہ کسی اور کو اپنی طرف کھینچ سکتاہے۔اﷲکا کھینچاہوا اﷲہی کا ہو کر رہتا ہے۔ بس کوشش کرو، اﷲ کا ہونے کے لیے جان کی بازی لگادو اور رو رو کے اﷲ کا جذب مانگو۔

26:20) کیسی ہی حالت ہو، اﷲ تعالیٰ سے امید لگائے رہو۔ ناامیدی اسی لیے کفر ہے کہ اس شخص نے حق تعالیٰ کی غیر محدود ذات وصفات کو اپنی احمقانہ عقل کے دائرہ میں محدود سمجھ کر عظمت غیر محدود کی ناقدری کی اور حق تعالیٰ کے دائرہ مغفرت کی غیر محدود یت کو اپنے محدود گناہوں کی اکثریت سے چیلنج کیا کہ میرے محدود گناہوں کی اکثریت کو معاف کرنے پر آپ کی مغفرت نعوذباﷲ قاصر ہے حالانکہ ہر محدود اپنی اکثریت کے باوجود غیر محدود کے سامنے اقلیت میں ہو تا ہے اور دنیا کے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق بھی کسی اقلیت کو حق نہیں کہ اکثریت کو چیلنج کرے۔

اسی لیے اﷲ تعالیٰ نے ناامیدی کو کفر قرار دیا کہ یہ شخص اپنے گناہوں کی محدود اکثریت سے اﷲتعالیٰ کی غیر محدود صفتِ مغفرت کو للکاررہا ہے اور غیر محدود مغفرت کو اپنے محدود گناہوں کے لیے ناکافی سمجھ رہاہے جبکہ اﷲ تعالیٰ لَا تَقْنَطُوْا فرمارہےہیں اور میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲعلیہ فرماتے تھے کہ ناامیدی کو کفر قرار دینے میں بھی حق تعالیٰ کی انتہائی رحمت پوشیدہ ہے کہ ڈرا دھمکا کر اور دوزخ کا ڈنڈا دکھا کر اپنی رحمت کا امیدوار بنارہے  ہیں جیسے بچہ اگر باپ سے ناامید ہوکر بھاگنے لگے تو باپ اس کو پکڑ کر کہتا ہے کہ نالائق کہاں بھاگتا ہے میں تیرا باپ ہوں مجھ سے کیوں نا امید ہوتاہے۔ اگر ناامید ہوا تو میں ڈنڈے سے تیری پٹائی کروں گا۔

پس حق تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ خبردار میری رحمت سے مایوس نہ ہونا ورنہ دوزخ میں ڈال دوںگا۔ بتاؤکیا یہ رحمت نہیں ہے؟اگر سزا دینے میں اﷲ تعالیٰ کو دلچسپی ہوتی تو ناامیدی کو کفر قرار نہ دیتے بلکہ فرماتے کہ اچھامرنے دو، مجھے کیا سب کو دوزخ میں ڈال دوں گالیکن ناامیدی کو کفر قرار دے کر اﷲ تعالیٰ نے بندوں کو اپنی رحمت بے پایاں سے نوازا ہے۔

38:52) ڈانٹ پر جو مضامین چل رہے تھے آگے مضامین بیان ہوئے۔۔35 صفحات میں سے 16 صحفے پر پہنچے ہیں۔۔

41:45) ارشاد فرمایا کہ جب توات پر عمل نہ کرنے والوں کو قرآن پاک میں گدھا قرار دیا گیا تو قرآن پاک جو تورات سے افضل ہے اس کے علم رکھنے کے بعدبے عمل ہونے والا کیا مستحق وعید نہ ہوگا ۔

48:40) تعلق مع اللہ عظیم الشان نعمت ہے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries