مرکزی بیان یکم          اگست      ۴ ۲۰۲ء     : بقائے نعمت اور عافیت کی دعا مع تشریح!          

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :حضرت اقدس فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

08:24) بیان کا آغاز ہوا۔۔۔حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ میں اپنے بزرگوں کی اندھی تقلید کرتا ہوں۔۔۔

05:31) بیان کے دوران ذکر یا کوئی نفلی عبادت نہیں کرنی چاہیےنصیحت۔۔۔

15:13) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا ملفوظ کہ میرا دو شخصوں سے دل نہیں ملتا ایک متکبّر اور دوسرا چالاک۔۔۔

16:29) اِرشاد فرمایاکہ احمق سے بچنا چاہیے۔۔۔ایک حکایت۔۔۔

16:55) اِرشاد فرمایا کہ چالاک آدمی مخلص نہیں ہوسکتا۔۔۔

17:20) پاکستان کا کیا ہوگا؟۔۔۔حضرت والا رحمہ اللہ کا ایک خط جو ایک صاحب کو لکھا تھا جو اس بارے میں بہت پریشان تھا۔۔۔

30:41) بوڑھوں کی قدر کیجیئے۔۔۔ایک واقعہ۔۔۔

36:19) {اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلآَئِ وَ دَرْکِ الشَّقَآئِ وَسُوْئِ الْقَضَآئِ وَشَمَاتَۃِ الْاَعْدَآئِ} (صحیحُ البخاری،کتابُ القدر، باب من تعوذ باﷲ، ج:۲، ص:۹۷۹) اس حدیث کی شرح دیکھئے۔ ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ حضور صلی اﷲ علیہ و سلم نے یہ دعا سکھائی۔ اگر اﷲ اپنی قضاء یعنی اپنے فیصلہ کو نہ بدلتا تو حضور صلی اﷲ علیہ و سلم یہ دعا نہ سکھاتے۔ مطلب یہ ہے کہ اﷲ کی قضاء مخلوق نہیں بدل سکتی لیکن اﷲ خود اپنی قضاء اور اپنے فیصلہ کو بدل سکتا ہے۔۔۔

39:33) بقائے نعمت وعافیت کی دعا مع تشریح ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِکَ وَتَحَوُّلِ عَافِیَتِکَ وَ فُجَاۗءَ ۃِ نِقْمَتِکَ وَ جَمِیْعِ سَخَطِکَ)) (صحیح مسلم(قدیمی)،کتاب الذکر والدعا،باب اکثر اہل الجنۃ الفقراۗء،ج:۲،ص:۳۵۲) مسلم شریف کی روایت ہے کہ اے اللہ! میں تجھ سے پناہ چاہتا ہوں کہ تیری دی ہوئی نعمت ہم سے چھن جائے۔ جیسے کسی کی گاڑی چھن گئی، اسی ہفتہ میرے ایک بہت ہی قریبی دوست کی نئی شاندار کار میں ڈرائیور اس کے بچوں کو لے کر اسکول جارہا تھا کہ ایک ڈاکو آیا اور اس کو پستول دِکھا کر موٹر لے کر بھاگ گیا، اب وہ گاڑی تلاش کررہا ہے، تین چار دن ہوگئے ابھی تک نہیں ملی، تو یہ کیا بات ہے؟ یہ ہمارے گناہوں کی سزا ہے، اگر ہم یہ دعا سُکھ میں پڑھتے، اگر ہم سُکھ میں اﷲ کو یاد کرتے تو کاہے کو دُکھ ہوتا، یہ حدیث ہے کہ جو سُکھ میں خدا کو یاد رکھتا ہے دکھ میں خدااس کو یاد رکھتا ہے۔۔۔

41:21) اور آگے ہے وَتَحَوُّلِ عَافِیَتِکَ اور میری عافیت بلاؤں سے نہ بدل جائے، ہم جو سر سے پیر تک آرام سے ہیں تو اے اللہ! ہماری عافیت کو کسی بلا سے نہ بدل دیجئے، مطلب یہ کہ خیریت سے سوئے مگر جب صبح اٹھے تو معلوم ہوا کہ گردے میں پتھری ہے، پیشاب بند ہے، بلڈپریشر ہو رہا ہے، معدہ میں السر ہے، تو ان ساری بلاؤں سے بچنے کے لئے یہ کیسی پیاری دعا ہے۔۔۔

51:46) کشکولِ معرفت حضرت علی رضی اللہ عنہٗ کا ارشاد علم مال سے سات وجوہ سے افضل ہے: (۱) علم میراثِ انبیاء ہے اور مال میراث ہے فراعنہ کی۔ (۲) علم نہیں کم ہوتا ہے خرچ سے اور مال اس کے برعکس ہے۔ (۳) مال محتاج ہوتا ہے پاسبان کا اور علم محافظ ہوتا ہے صاحبِ علم کا ۔ (۴) جب آدمی مرجاتا ہے تو اس کا مال زمین کے اوپر رہ جاتا ہے اور علم داخل ہوتا ہے قبر میں صاحبِ علم کے ساتھ۔ (۵) مال حاصل ہوتا ہے مؤمن و کافر دونوں کو لیکن علم دین نہیں عطا کیا جاتا مگر مؤمن کو۔ (۶) ساری دنیا کے انسان دینی امور میں اہلِ علم کے محتاج ہوتے ہیں اور اہلِ علم صاحبِ مال کے محتاج نہیں ہوتے۔ (۷) علم آدمی کو قوت دیتا ہے صراطِ مستقیم پر چلنے کے لیے اور مال اس کے برعکس ہے۔

58:55) جواہر حکیم الامت :آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسد مبارک کونکالنے والوں کا انجام۔۔۔

01:06:41) حضرت امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا واقعہ۔۔

01:09:43) درد بھرا مدینہ شریف کا تذکرہ۔۔۔

01:15:52) مدینہ شریف کی محبت میں شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے گئے۔۔ فلک پر مگر ناز کرتے ہیں ہم نہ پوچھو کہ کیا ہے ہمارا شرف جوارِ محمدا میں رہتے ہیں ہم کرم ہے یہ مالک کا اے دوستو! مدینے کی بستی میں بستے ہیں ہم مدینے کی نسبت ہے قیمت مری وگرنہ حقیقت میں سستے ہیں ہم مدینہ میں مرنا مقدر میں ہو خدا سے دعا یہ بھی کرتے ہیں ہم یہ نالائقوں پر ہے رب کا کرم محمدا کی نگری میں رہتے ہیں ہم شفاعت محمدا کی بھی ہو نصیب دعا رات دن یہ بھی کرتے ہیں ہم مدینے میں ہر سال ہو حاضری خدا سے یہ فریاد کرتے ہیں ہم

01:21:52) پس اے ساکنانِ مدینہ مجھے نہ بھولو گذارش یہ کرتے ہیں ہم اے اخترؔ مرے قلب وجاں ہیں وہاں مدینے سے گو دور رہتے ہیں ہم مشکل الفاظ کے معنی:۔ فلک:آسمان۔ناز: فخر۔شرف: نصیب۔ جوار:پڑوس۔ نسبت: تعلق۔ مقدر: تقدیر میں ہو۔ نگری: گلی۔ ساکنانِ مدینہ: مدینہ میں رہنے والے۔

01:37:35) شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کی درد بھری دعا۔ ہیں تبر بردار و مردانہ بزن چوں علی وار ایں درخیبر شکن کی طرح غالب اور غازی بن جائوں۔رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین۔ اے اﷲ!جو قر ب کی مٹھا س آپ نے حضرت خواجہ حسن بصری اور جنیدو رو می تبریزی و شیرازی اور حضرت سید نا عبد القادر جیلانی و غزالی و شبلی و بشر حافی ، حضرت فضیل و چشتی اجمیری و بابا فرید و حضرت میاں جی نور محمد، حاجی حضرت امداد اﷲ و حضرت تھانوی و حضرت شیخ پھولپوری و حضرت مولانا ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم و امثالھم کو اپنی رحمت سے بخشی ہے اس روسیاہ و نااہل پر ان بزر گوں کے نام پر کچھ بذل فرما دیجئے ،کچھ بھیک دے دیجئے ،ان کی نقلی محبت و نقلی غلامی کے صدقہ میں اس مجرم کو بھی محروم نہ فرمائیے ۔ آپ کے پاکوں کا بھیس بنائے ہوں، اختر نے آپ کے مقبولین کے لباس اور وضع ظاہری کی نقل کی ہے، ان کی شباہت اور ان کے اس لباس کی حرمت کا صدقہ میرے باطن کو بھی انہی کی طرح بنا دیجئے ، آمین ۔ اے اﷲ!جب بیت اﷲ کو دیکھوں تو یہ شعر پڑھوں ؎ مفلسا نیم آمدہ در کوئے تو دست بکشا جانبِ زنبیلِ ما

01:38:01) اور اسی وقت میری روح کو شرفِ حاضری سے مشرف فرما دیجئے اور اپنی رحمت سے قبول فرما لیجئے ۔ اے اﷲ!جس قدر دعائیں جناب رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے جلبِ خیر اور دفعِ شر کی آپ سے مانگی ہیں بس اس رو سیاہ امتی کے حق میں بھی قبول فرمائیے اور اس کے مشایخ و اساتذہ اور گھر والے اور احبابِ خصوصی اور قرابتِ رحمیہ کے حق میں اور تمام روئے زمین کے مسلمانوں کے حق میں جو آپ کے پاس جا چکے ہیں، جو موجود نہیں اور جو آئندہ آنے والے ہیں سب کے حق میں قبول فرمالیجئے، آمین۔ رَبِّ لَا تَجْعَلْنِیْ بِدُعَاۗئِکَ شَقِیًّا اے اﷲ! میری سب دعائوں کو محض اپنی رحمتِ واسعہ کے صدقہ میں رحمۃ للعالمین صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقہ میں قبول فرما لیجئے اور قبولیت کو ظہور سے اور ظہور کو ظہوریتِ عاجلہ سے مشرف فرمادیجئے

01:39:28) دعا اسرائیل کو کتے کی موت عطاء فرما فلسطین کی مدد فرمادیں اسرائیل کے ٹکڑے ٹکڑے فرمادیں عذاب کا کتا ان پر نازل فرمادیں فلسطین مجاہدین کی فرشتوں کے ذریعے مدد فرمادیں۔۔اسرائیل پر قہر عذاب کی آگ برسادیں۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries