فجر مجلس۱۵           اگست      ۴ ۲۰۲ء     :حقوقِ مصلح اور آدابِ اصلاح    !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام :مسجد اخترنزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲۔

بیان :حضرت اقدس فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:54) حقوقِ مصلح اور آدابِ اصلاح از ملفوظاتِ کمالاتِ اشرفیہ (۱)…فرمایا کہ بدونِ صحبتِ شیخ اگر کوئی لاکھ تسبیحیں پڑھتا رہے کچھ نفع نہیں۔ حضرت خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت! خود ذکر اللہ میں یہ کیفیت ہونی چاہیے تھی کہ وہ خود کافی ہوجایا کرتا، صحبتِ شیخ کی کیوں قید ہے۔ فرمایا کہ کام بناوے گا تو ذکر اللہ ہی بناوے گا لیکن عادت اللہ یوں ہی جاری ہے کہ بدون شیخ کی صحبت کے نِرا ذکر کام بنانے کے لیے کافی نہیں، اس کے لیے صحبتِ شیخ شرط ہے۔ جس طرح کاٹ جب کرے گی تلوار ہی کرے گی لیکن شرط یہ ہے کہ وہ کسی کے قبضہ میں ہو، ورنہ اکیلی تلوار کچھ نہیں کرسکتی گو کاٹ جب ہوگا تلوار ہی سے ہوگا۔

02:54) تاثیرِ صحبت اہل اللہ محتاج دلیل نہیں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ انہی ملفوظات کے آگے فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کی صحبت میں کیمیا کا اثر ہے جس طرح تانبہ پگھلاکر کیمیا کی بوٹی اس میں ڈال دیتے ہیں تو سب سونا بن جاتا ہے۔ اسی طرح ان حضرات کی صحبت میں اسی بوٹی کی طرح اثر ہے پتھر جیسے دل موتی بن جاتے ہیں۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ ؎ گر تو سنگِ خارہ و مرمر بوی چوں بصاحب دل رسی گوہر شوی اگر تم پتھر کی طرح بے حس ہو لیکن کسی اہلِ دل کے پاس جب رہوگے تو موتی ہوجائوگے۔

11:58) اہل اللہ کی صحبت فرضِ عین ہے حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ تزکیہ فعلِ متعدی ہے فعلِ لازم نہیں جو خود اپنے فاعل سے تمام ہو۔ پس تزکیہ کوئی بھی اپنے نفس کا خود نہیں کرسکتا جب تک کہ کوئی تزکیہ کرنے والا نہ ہو۔ فعل متعدی فاعل اور مفعول بہٖ دونوں کا محتاج ہوتا ہے۔ ایک مقام پر فرمایا اہل اللہ کی صحبت فرضِ عین ہے۔

14:19) ملا علی قاری محدث ِعظیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب بری نظر لگ سکتی ہے : ((فَکَیْفَ نَظَرُ الْعَارِفِیْنَ الْوَاصِلِیْنَ فَاِنَّہٗ یَجْعَلُ الْکَافِرَ مُؤْمِنًا وَّالْفَاسِقَ صَالِحًا وَّ الْجَاھِلَ عَالِمًاوَّالْکَلْبَ اِنْسَا نًا )) ۔ ( مرقاۃ المفا تیح ) تو اللہ والوں کی نظر کا کیا حال ہوگاجو کافر کو مومن کرتی ہے،جاہل کو عالم بناتی ہے،گنہگاروں کو ولی کرتی ہے اور کتے کو انسان بنادیتی ہے۔۔۔

16:31) اسی لئے علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جو اللہ والوں کے فیض اور ان کی برکتوں کا انکار کررہا ہو شیخ پر لازم ہے کہ اپنے مریدوں کو اس سے ملنے بھی نہ دے۔ اب تفسیر روح المعانی کی عبارت بھی سن لیں کہ منکرین تصوف اور منکرین فیضانِ اولیاء کی ملاقات کو بھی علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ منع کررہے ہیں۔

20:22) جہاں بھی ہوں عمل کی فکر کریں۔۔۔

دورانیہ 31:47

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries