فجر  مجلس۱۶           اگست      ۴ ۲۰۲ء     :صراط مستقیم اور اہل اللہ کی رفاقت    !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام :مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

06:17) صحبت اہل اللہ کی اہمیت۔۔۔

06:17) صراطِ مستقیم اور اہل اللہ کی رفاقت حضرت مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ: ’’اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ‘‘کے بعد ’’صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ‘‘ سے ضالین تک کی آیات صراطِ مستقیم کی تفسیر اور بیان ہے اور انعام والوں کی نشاندہی دوسری آیات میں فرمائی گئی کہ وہ منعم علیہم انبیائ، صدیقین ، شہداء اور صالحین ہیں۔’’فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیْنَ اَنْعَمَ اﷲُ عَلَیْہِمْ مِنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصِّدِّیْقِیْنَ وَالشُّہَدَآئِ وَالصّٰلِحِیْنَ وَحَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیْقًا‘‘یہ آخری جملہ بھی بتاتا ہے کہ ان حضرات سے حسن رفاقت حاصل کرو۔ اگرچہ جملہ خبریہ ہے لیکن ہر جملہ خبریہ میں جملہ انشائیہ بھی پوشیدہ ہوتا ہے۔

بابا فرید عطار رحمۃ اللہ علیہ نے جو فرمایا تھا کہ ؎ بے رفیقے ہر کہ شد در راہِ عشق عمر بگذشت و نہ شد آگاہِ عشق بدونِ رفیق اور رہبر جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں قدم رکھا تمام عمر گذر گئی مگر عشقِ حق کی حقیقت سے آگاہی نہ ہوئی۔ اس شعر میں لفظ رفیق اسی آیت سے لیا ہے۔ اللہ والوں کے الفاظ الہامی ہوتے ہیں۔

07:56) علامہ قشیری رحمۃاﷲ علیہ کا ارشاد ضرورت مرشد پر امام ابو القاسم قشیری اپنی مشہور کتاب رسالہ قشیریہ، صفحہ:۱۹۹ میں ضرورت مرشد پر کلام فرماتے ہوئے لکھتے ہیں: مرید پر واجب ہے کہ کسی شیخ سے ادب وتعلیم وتربیت حاصل کرے اگر اس کا کوئی شیخ نہیں تو کبھی فلاح نہ پائے گا۔ اس کا رہبر شیطان ہوگا یعنی اس کے کہے پر چلے گا میں نے اپنے استاذ ابو علی دقاق رحمۃاﷲ علیہ کو یہ فرماتے سُنا ہے کہ جو درخت کہ خودرو ہوتا ہے وہ پتے تولاتا ہے مگر پھل نہیں لاتا ہے اسی طرح مرید کا بھی یہی حال ہے یعنی جب اس کا کوئی شیخ نہ ہوگا جس سے وہ طریق شیئاً فشیئاً حاصل کرے تو پھر وہ اپنی خواہش نفسانی کا غلام بن جائے گا اور اس کو اس غلامی سے کبھی خلاصی نہیں ہوسکتی۔

11:43) مصنف تفسیر مظہری یہ حضرت شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد اور حضرت مرزا جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ ہیں۔ اپنی کتاب ’’مالابدمنہ‘‘ میں فرماتے ہیں’’نورِ باطن صلی اللہ علیہ وسلم را از سینۂ درویشاں باید جُست‘‘پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا نورِ باطن بزرگوں کے سینوں سے حاصل کرنا چاہیے۔ حضرت گنگوہی رحمۃاللہ علیہ کا ارشاد فرمایا سو برس کی اخلاص والی عبادت سے اہل اللہ کی ایک ساعت کی صحبت کیوں افضل ہے؟ اس لیے کہ اخلاص ملتا ہی ہے ان حضرات کی صحبت کی برکت سے۔ تو سو برس کی عبادت اخلاص والی کہاں سے ملے گی؟ انہیں حضرات کی صحبت کی برکت سے تو ملے گی۔

12:53) مجلس ذکر۔۔۔

20:08) دورانِ مجلس نیند کرنے پر نصیحت کہ بیان شوق سے سننا چاہیےاور چوکس رہنا چاہیے۔۔۔

27:22) کچھ حضرات کو بیعت کیا۔۔۔

دورانیہ 26:24

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries