فجر  مجلس۲۳           اگست      ۴ ۲۰۲ء     :تعلیمِ قرآن میں شانِ رحمت کی اہمیت           !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام :مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

06:56) تعلیمِ قرآن میں شانِ رحمت کی اہمیت قرآن پاک کے معلّمین قصائی کی طرح بچوں کو نہ پیٹیں، بچوں کے اعضاء کمزور ہوتے ہیں۔ میں لاہور میں اپنے مرشد مولانا شاہ عبدالغنی صاحب رحمہ اللہ کے ساتھ تھا۔ ایک دیہاتی روتا ہوا آیا کہ میرا ایک ہی بیٹا تھا، قرآن شریف پڑھتا تھا، حفظ کر رہا تھا۔ سبق یاد نہیں تھا، استاد نے سر جھکایا اور ایک مکا مارا، اسی وقت اس کا ہارٹ فیل ہوگیا۔ حکومت نے دس سال قیدکی سزا استاد کو دی، اتنابڑا مدرسہ قرآن پاک کا ختم ہوگیا، سب نے کہا کہ بھئی ہم اپنے بچوں کو قصائیوں کے حوالے نہیں کریں گے۔ ۔۔

06:57) مجھے ایک عورت نے فون کیا کہ میرا بچہ ایک مدرسہ میں پڑھتا ہے اور سب بھائی اس کے اسکول میں پڑھتے ہیں،وہ اپنے بھائیوں سے کہتا ہے کہ تم لوگ بڑے اچھے ہو کہ اسکول میں تم کو ٹافی مل رہی ہے اور چائے بھی مل رہی ہے اور کھیلنے کے لیے فٹبال بھی مل رہا ہے اور مدرسوں میں مت جانا، ہمارا حال دیکھ لو، وہاں قصائی بیٹھے ہوئے ہیں۔

12:41) اﷲ کے نام پر واسطہ دیتا ہوں کہ قیامت کے دن اپنے لئے دوزخ کا راستہ مت بناؤ۔ اگر ہم لوگوں کے اخلاق سے مدرسے بند ہوگئے یا کسی نے اپنے لڑکے کو مدرسہ سے نکال کر اسکول میں داخل کرادیا، قیامت کے دن دوزخ میں جانے کے لیے یہی خبیث عمل کافی ہے۔ بتاؤ اگر اﷲ نے قیامت کے دن پوچھا کہ تم نے لڑکوں کی اتنی پٹائی کیوں کی کہ جس کی وجہ سے وہ مدرسے چھوڑ کر انگریزی اسکولوں میں چلے گئے تو آپ کیا جواب دو گے۔ اگر تمہارے بچوں کو کوئی اس طرح مارے تو تمہارا کیا حال ہوگا، اکثر پڑھانے والے چونکہ غیر شادی شدہ ہوتے ہیں اس لیے اولاد کی محبت کے درد سے نا آشنا ہوتے ہیں۔

19:53) میں دردِ دل سے کہتا ہوں کہ بچوں کی ہرگز پٹائی نہ کرو۔۔۔

23:05) مجلس ذکر۔۔۔

36:35) دُعا۔۔۔

دورانیہ 38:20

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries