فجر  مجلس۲۸           اگست      ۴ ۲۰۲ء     :گناہوں کی عادت چھوڑنے کے تین گر            !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام :مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

01:29) حضرت والا رحمہ اللہ کی نصیحت کہ زندگی کا مزا جب ہے جب اللہ تعالیٰ کو ناراض نہ کریں۔۔۔

01:30) علم کے ساتھ عمل بھی ضروری ہے ۔۔۔

08:08) ہرکام کو سنت کے مطابق کرنا سیکھیں۔۔۔

12:55) ٹخنہ کھولنے سے متعلق نصیحت۔۔۔

16:32) فرمایا کہ اصلاح کا کوئی منتہیٰ نہیں ہے، اس لیے جب ایسا خیال ہو کہ اب میری اصلاح ہوچکی ہے اور اس پر اطمینان بھی ہو تو یہ غلط ہے۔ (صفحہ: ۹۰)

19:34) فرمایا کہ اللہ والوں کی صحبت سے نفع ہونے کے چار وجوہ ہیں: (۱)…ان کی صحبت میں برکت ہے جو ان کو راضی رکھتا ہے اور جس کی طرف ان کے قلوب متوجہ رہتے ہیں اللہ تعالیٰ اس پر فضل فرماہی دیتا ہے۔

(صفحہ: ۲۴۲) (۲)… ان کی مجلس میں ایسے ملفوظات ہوتے ہیں جن سے نفس کے رذائل کا علم ہوتا ہے۔ (۳)… آنے والوں کے لیے یہ حضرات ان کی اصلاح کی دعائیں کرتے ہیں۔ (۴)… انسان کی طبیعت میں نقل اخلاق و اعمال کا خاصہ ہے جس کے سبب بزرگوں کے پاس رہنے سے عشقِ حق اور خوفِ خدا ان کے دل سے طالب کے دل میں خودبخود منتقل ہونے لگتا ہے اور ان کے اعمالِ صالحہ کی نقل کی توفیق بھی ہونے لگتی ہے۔ فرمایا کہ شیخ کے پاس رہ کر مشغول رہنے میں اور دور رہ کر مشغول رہنے میں ایسا فرق ہے جیسے مریض ایک تو طبیب کے پاس رہ کر علاج کراوے اور دوسرے محض خط و کتابت کے ذریعہ علاج کراوے۔ ظاہر ہے کہ نفع میں زمین و آسمان کا فرق ہوگا۔ (صفحہ: ۱۸۳)

20:05) ایک شخص نے دریافت کیا کہ مولویوں کو کیا ہوا کہ جو حضرت جی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی طرف رجوع کرتے ہیں، یہ تو خود لکھے پڑھے ہیں۔ وہاں کیا چیز ہے جس کے لیے جاتے ہیں، وہ کون سی بات ہے جو کتابوں میں نہیں ہے؟ فرمایا کہ اس کو ایک مثال سے سمجھو۔ ایک شخص کے پاس تمام مٹھائیوں کی فہرست ہے، مگر اس نے چکھی نہیں۔ ایک وہ شخص ہے کہ نام ایک مٹھائی کا بھی نہیں جانتا، مگر ہاتھ میں سب لیے ہوئے کھارہا ہے۔ اب بتائو کون محتاج ہے کس کا؟ (صفحہ: ۳۰۷)

20:26) فرمایا گناہوں کی عادت چھوڑنے کے تین گُر ہیں: (۱) خود ہمت کرے۔ (۲) حق تعالیٰ سے ہمت طلب کرے۔ (۳) خاصانِ حق سے ہمت کی دعا کرائے۔

28:34) ضرورتِ مرشد پر فائدہ علمیہ برائے اہلِ علم اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {اَﷲُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْالا یُخْرِجُہُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِط} [سورۃ البقرۃ، آیت:۲۵۷] علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی ولایت کی تفسیر یُخْرِجُہُمْ سے ہے۔ یعنی حق تعالیٰ شانہٗ جس کو اپنا ولی بناتے ہیں اس کو اندھیرے سے نور کی طرف نکالتے رہتے ہیں۔ مضارع کے صیغے سے یہ انعام عطا فرمایا ہے جس میں خاصیت تجددِ استمراری کی ہے۔

32:54) موسم کے لیے دُعا کرنی چاہیے اور اللہ تعالیٰ سے عافیت مانگنی چاہیے۔۔۔

دورانیہ 34:54

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries