عشاءمجلس ۲ ستمبر      ۴ ۲۰۲ء     :صحبتِ اہل اللہ کے اہمیت اور اس کی مثال       !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام :مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:00) شیخ کے بارے میں ملفوظات جو کئی دن سے چل رہے ہیں

03:14) اولیاء اللہ بھی کبوتران حرم ہوتے ہیں اولیاء اللہ بھی کبوتر حرم ہوتے ہیں اگرچہ عجم میں ہوں مگر باعتبار قلب اور روح کے وہ کبوتر حرم ہوتے ہیں، جسم ان کا فرش پر ہوگا مگر اپنے قلب و جاں سے وہ عرش اعظم پر رہتے ہیں اور صاحب عرش اعظم سے رابطہ رکھتے ہیں اگرچہ ان کا جسم یہیں اپ کے ساتھ ہوگا۔

09:41) محبت اور صحبتِ شیخ قریب جلتے ہوئے دل کے اپنا دل کردے یہ آگ لگتی نہیں ہے لگائی جاتی ہے صحابہ کرام نے اپنے دل پیش کردیئے اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دریائے قلبِ نبوت کی معرفت و محبت اور خشیت کی تمام مچھلیاں صحابہ کے قلوب میں داخل ہوگئیں اور وہ مچھلیاں آج تک سینوں سے سینوں میں منتقل ہورہی ہیں۔

13:48) قریب جلتے ہوئے دل کے اپنا دل کردے یہ آگ لگتی نہیں ہے لگائی جاتی ہے صحابہ کرام نے اپنے دل پیش کردیئے اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دریائے قلبِ نبوت کی معرفت و محبت اور خشیت کی تمام مچھلیاں صحابہ کے قلوب میں داخل ہوگئیں اور وہ مچھلیاں آج تک سینوں سے سینوں میں منتقل ہورہی ہیں۔

19:00) صحبت اہل اللہ کی اہمیت اور اس کی مثال مگر ان تمام علوم کے باوجود ایک چیز اپنی جگہ پر ہے اور وہ ہے بزرگوں کی صحبت۔ ان ہی کی برکت سے آدمی سنبھلا رہتا ہے اور صحبت کب چاہیے؟ علامہ آلوسیؒ نے کہا کہ اس وقت تک صحبت اختیار کرو جب تک کہ تم شیخ جیسے نہ ہوجائو۔ تمہارا مربی جیسا اللہ والا ہے ویسے ہی تم بھی ہوجائو۔ اتنے دن ساتھ رہو کہ تم بھی اس مقام پر پہنچ جائو جس پر تمہارا شیخ ہے۔ اس کی وضاحت اختر کرتا ہے کہ ایک درخت ہے جس کا تنہ کمزور ہے تو اس کے ساتھ ایک ڈنڈا باندھ دیتے ہیں اور ڈنڈے کو زمین میں گاڑدیتے ہیں تو ڈنڈا کھڑا ہوتا ہے جو مسٹنڈا بھی ہوتا ہے

23:47) مضبوط بھی ہوتا ہے یعنی اس لمبے درخت کو جو سیدھا جارہا ہے اس ڈنڈے کے سہارے سے وہ قائم رہتا ہے اور بڑھتا رہتا ہے یہاں تک کہ جب اس کا تنہ مضبوط ہوگیا تو اب ڈنڈا ہٹالیتے ہیں، اس درخت کے ذمہ صرف ڈنڈے کا شکریہ باقی رہتا ہے۔ اسی طرح جب آدمی صاحب نسبت ہوجاتا ہے تو شیخ کی پھر ضرورت نہیں رہتی مگر شیخ کا شکریہ ہمیشہ ادا کرنا پڑتا ہے کہ اللہ تعالیٰ میرے شیخ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ یہ مثال بھی پہلی دفعہ بیان ہوئی ہے کہ جو درخت کمزور ہوتے ہیں اگر ان کو اکیلا چھوڑدو تو جب ہوا چلے گی تو وہ زمین پر گرجائیں گے۔

23:59) آپ نے صبح جاکر دیکھا تو زمین پر پڑے ہوئے ہیں۔ تو آپ کہتے ہیں کہ بھائی ابھی تو سجدہ کا حکم نہیں تھا، ابھی تو قیام کرنا چاہیے تھا لہٰذا آپ نے لاکر ایک ڈنڈا لگادیا۔ شیخ وہی ہے جو مریدین کو ابتدائی زمانے میں سہارا دیتا ہے اور دُعا کرتا ہے کہ اللہ کرے وہ دن آئے کہ اللہ سے ان کی نسبت بالکل قوی ہوجائے، پھر ہر شخص دوسروں کو سہارا دے گا۔ وہ درخت بھی دوسروں کے لیے سہارا بن جاتا ہے۔ اس کی ایک شاخ کاٹ کر دوسرے کمزور درختوں کے لیے سہارا بناکر لگادیتے ہیں۔

24:16) یہ شاخیں اصل ہی سے تو ہیں۔ جو درخت کبھی ایک ڈنڈے کے سہارے پر تھا وہ اتنا مضبوط ہوگیا کہ اس کی ایک شاخ کاٹ کر لگادو تو دوسرے کمزور درخت اس سے سہارا لیں گے۔ اسی طرح دین پھیلا ہے صحابہ سے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سہارا پاکر قوی ہوئے پھر ان کے صدقے میں تابعین قوی ہوئے اور ان کے صدقے میں تبع تابعین قوی ہوئے، وہی سلسلہ آج تک چلا آرہا ہے۔ آج جو مضمون بیان ہوا بتائو پہلے کبھی سنا تھا؟ دیکھ لو! اللہ تعالیٰ کی اختر پر رحمت نہیں ہے یہ؟ مولانا شاہ محمد احمد صاحبؒ ایسے موقع پر جب کبھی ان پر علوم عطا ہوتے تھے

32:51) بڑی مونچھ اور ڈاڑھی سے متعلق اہم نصیحت۔۔

36:54) توبہ سے متعلق مضامین جو چل رہے تھے بیان ہوئے۔۔ پس شرط یہ ہے کہ توبہ کرتے وقت دل سے نادم ہو اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا پکا عزم ہو، اﷲ یہ کبھی نہیں فرمائیں گے کہ اے ری یونین والو! ہم تم کو معاف کرتے کرتے اب تھک گئے ہیں۔ آپ توبہ کرتے رہیں اﷲ تعالیٰ معاف کرتے رہیں گے، ندامت سے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ ایک چھٹانک بارود پہاڑ کو اُڑادیتی ہے، جب اﷲ کی مخلوق میں یہ صفت ہے کہ پہاڑ کو اُڑا دے تو کیا اﷲ کی رحمت میں یہ شان بھی نہیں کہ ہمارے گناہوں کے پہاڑوں کو اُڑادے؟ سمندر کی ایک موج پورے ری یونین کا پیشاب پاخانہ اُڑادیتی ہے، تو اﷲ کی رحمت کا سمندر غیر محدود ہے جس کے سامنے ہمارے بے شمار گناہوں کی محدود اکثریت کوئی حقیقت نہیں رکھتی لیکن روحانی ڈرائی کلین کی ون ڈے سروس کا اہتمام کرو یعنی اگر خطا ہوجائے تو روزانہ نادم ہوکر توبہ کرو اور ایک نیک ماحول بنالو، خانقاہ کا مقصد یہی ہے کہ شام کو آکر تھوڑی دیر کے لیے آپس میں بیٹھ کر بزرگوں کی کتاب سن لو، ایک دوسرے کی صحبت میں بیٹھو، ان شاء اﷲ دن بھر کا جتنا کچرا گندگی اور برائی ہے سب صاف ہوجائے گی اور آپ پاک ہوجائیں گے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اگر شیخ کامل نہ ملے تو آپس میں ایک دوسرے کی صحبت میں بیٹھیے کیوں کہ ایک ہزار پاور کا بلب اگر نہ رہے تو بیس پاور کے دس بلب جمع ہوجائیں تو نور بڑھے گا یا نہیں؟ چراغوں کی تعداد بڑھ جائے تو نور بڑھ جائے گا۔

پس جب شیخ چلا جائے تو پیر بھائی آپس میں مل بیٹھیں، اس سے نفع ہوگا، یہ صحبتیں بے کار نہیں ہیں۔ یہ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ کی بات ہے فرماتے ہیں ؎ بست مصباح از یکے روشن تراست مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اگرچہ صالحین برابر درجہ کے ہوں اور کوئی اس میں شیخ نہ ہو تو اس صحبت کو بھی غنیمت سمجھو کیوں کہ بیس چراغوں کا نور ایک چراغ سے روشن تر ہوگا، بعض لوگ شیخ کا انتظار کرتے ہیں اور بغیر شیخ کے جڑنا اپنی توہین سمجھتے ہیں، اس کو بیکار سمجھتے ہیں۔ میں آپ لوگوں سے خاص طور سے عرض کر رہا ہوں کہ اس نعمت کو غنیمت سمجھئے اور میرے جانے کے بعد آپ لوگ آئیے اور ایک دوسرے کو کتاب پڑھ کر سنائیے۔ آپ یہ نہ سوچئے کہ ہمیشہ مولانا دائود ہی سنایا کریں گے، کبھی کوئی سنادے کبھی کوئی سنا دے لیکن اس اجتماع کو باقی رکھیں، اس لیے کہ صالحین کا اجتماع بہت اہم ہے، معمولی درجہ کے اہل اﷲ اور صالحین جب بیٹھیں گے تو اﷲ سب کو بڑے اولیاء کی صف میں لکھ دیں گے ہُمُ الْجُلَسَآئُ لاَ یَشْقٰی بِہِمْ جَلِیْسُہُمْ مقبولین کے پاس بیٹھنے والے بدنصیب نہیں ہوسکتے۔ علامہ ابن حجر عسقلانی اس حدیث شریف کی شرح میں فرماتے ہیں کہ اِنَّ جَلِیْسَہُمْ یَنْدَرِجُ مَعَہُمْ فِیْ جَمِیْعِ مَایَتَفَضَّلُ اﷲُ بِہٖ عَلَیْھِمْ یعنی جو صالحین کے ساتھ بیٹھتا ہے اﷲ بڑے اولیاء کے ساتھ ان کو بھی لکھ دیتا ہے اِکْرَامًا لَّہُمْ اﷲ یہ اپنے مقبول بندوں کے اکرام کے لیے کرتا ہے۔ تو شکر کریں کہ اﷲ نے اپنے سلسلے کی خانقاہ یہاں بنوادی اور مولانا داؤد کے والد صاحب نے اس زمین کو دین کے لیے وقف کردیا۔ اتنے لوگ یہاں آرہے ہیں تو یہ سلسلہ بعد میں بھی جاری رکھیں خواہ ہفتہ میں ایک دفعہ ہو ، اگر ہر ہفتے کوئی نہیں آسکتا تو ماہانہ اجتماع رکھیں جس میں حضرت حکیم الامت رحمۃ اﷲ علیہ کے سب متعلقین حاضر ہوجائیں، چاہے ان کا بابا کوئی بھی ہو دادا تو ایک ہے، اس لیے کمالاتِ اشرفیہ سے دادا کی بات پڑھو کہ حکیم الامت کے ارشادات ہیں۔ ان شاء اﷲ آپ دیکھیں گے کہ دن بھر کا سارا میل کچیل معاف ہوجائے گا، یہ صحبت کا اثر ہوتا ہے۔

دورانیہ 51:08

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries