فجر مجلس ۷ستمبر      ۴ ۲۰۲ء     :اللہ والوں سے محبت کاانعام       !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام :مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:54) اللہ والوں سے محبت کا انعام: جو محبت اللہ تعالیٰ کے لیے کسی بندے کی کسی بندے سے ہو اس سے مراد یہ ہے کہ وہ دونوں اس محبت للّٰہی پر ہمیشہ قائم رہیں اور دنیوی معاملات کی وجہ سے اس محبت کو منقطع نہ کریں۔ یہاں تک کہ موت ہی ان کو جدا کرے۔ان کے لیے بخاری شریف کی اس حدیث میں قیامت کے دن عرش کا سایہ ملنے کا وعدہ ہے جس دن کوئی سایہ ہی نہ ہوگا سوائے عرش کے۔

02:55) سفر کے آداب سے متعلق نصیحت۔۔۔

15:57) ترجمہ و شرح ازمرقاۃ:اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائیں گے کہ کہاں ہیں وہ بندے جو میرے جلال اور عظمتِ شان کے سبب آپس میں محبت رکھتے تھے (اور جلال کے لفظ سے یہ بات واضح فرمادی کہ یہ محبت نفسانی تعلقات سے بالکل پاک ہوگی) آج میں ان کو عرش کا سایہ عطا کروں گا جس دن کوئی سایہ نہ ہوگا میرے سایہ عرش کے علاوہ۔

16:34) گاہ گاہ ملاقات بھی ہو۔ وہ محبت جس کا کچھ ظہور نہ ہو اس کا اعتبار نہیں ؎ دل میں اگر حضور ہو سر تیرا خم ضرور ہو جس کا نہ کچھ ظہور ہو عشق وہ عشق ہی نہیں

17:58) حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص آیا اور اس نے کہا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! قیامت کب آوے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا افسوس ہے تجھ پر! قیامت کے لیے تونے کیا تیاری کی ہے؟ اس نے کہا میں نے کوئی تیاری نہیں کی البتہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو محبوب رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ‘‘تو اپنے محبوب کے پاس ہوگا۔

24:53) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور سوال کیا کہ جو آدمی کسی قوم سے محبت رکھے (یعنی علماء و صلحاء سے محبت رکھتا ہے۔ مرقاۃ) وَلَمْ یَلْحَقْ بِہِمْ اور ان کے اعمالِ نافلہ اور ریاضاتِ شاقہ میں ان کا ساتھ نہ دے سکا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ:’’اَلْمَرْئُ مَعَ مَن أحَبَّ‘‘۔

28:35) چندے سے متعلق نصیحت۔۔۔

دورانیہ 34:03

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries