اتوار مجلس ۸ ستمبر      ۴ ۲۰۲ء     :بندوں کاکام رونا اور آہ و زاری کرنا ہے        !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجد ِاختر نزد سندھ بلوچ سوسا ئٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

16:12) بیان کے آغاز میں اشعار پڑھے گئے۔۔۔

21:39) بیان کا آغاز ہوا۔۔

22:48) ظاہر جلدی بن جاتا ہے باطن میں وقت لگتا ہے اور ظاہر کا اثر باطن پر اور باطن کا اثر ظاہر پر پڑتا ہے۔۔

26:05) سگریٹ،چرش،نسوار چھوڑنے کا طریقہ کا پرچہ ہے کہ یہ عادت کیسے چھٹے گی۔۔

27:35) گناہ چھوڑنا ہے ایک ساتھ چھوڑ دو جو ایک ایک گناہ چھوڑنے کی فکر کرے گا تو اس سے گناہ نہیں چھٹ سکتے۔۔ عاشق مولی ایک ساتھ گناہ چھوڑنے کی فکر کرے گا۔۔

30:27) دل نہ چاہے تب بھی کسی انسان سے محبت کرنا آدھی عقل ہے۔۔

30:48) التَّوَدُّدُ اِلَی النَّاسِ نِصْفُ الْعَقْلِ انسانوں کے ساتھ محبت کرنا آدھی عقل ہے یعنی دنیا میں جتنی عقل ہے اس کا آدھا حصہ یہی ہے کہ انسانوں سے محبت کی جائے، کوئی انسان اس سے تکلیف میں نہ رہے۔ التَّوَدُّدُ بات تفعل اس لیے استعمال فرمایا کہ محبت کرنے کو دل نہیں چاہتا پھر بھی اچھے اخلاق سے پیش آتا ہے، مناسبت نہیں ہے، وحشت ہوتی ہے، محبت نہیں معلوم ہوتی پھر بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سمجھ کر بہ تکلف محبت سے پیش آتا ہے، ملاقات ہوتی ہے تو خیر و عافیت معلوم کرلیتا ہے۔ دل کے غلام نہ بنو۔ اللہ کے غلام بنو، باب تفعل میں تکلف کا خاصہ ہے یعنی بہ تکلف محبت کرو اگرچہ دل نہیں چاہتا اور اِلَی النَّاسِ میں الف لام استغراق کا ہے کہ ساری دنیا انسانوں سے محبت کرو یہاں تک کہ کافر سے بھی محبت کرو، عقلاً تو دشمنی رکھو کہ یہ میرے اللہ کا دشمن ہے لیکن اس حیثیت سے کہ اللہ کی مخلوق ہے وہ آئے تو خیر و عافیت پوچھ لو اور اگر تمہارا مہمان ہے تو بادلِ ناخواستہ چائے پانی بھی کردو۔

32:09) دل سے اس کے کفر سے نفرت کرو مگر اس کو کھانا پانی دے دو تاکہ وہ سمجھے کہ مسلمان ایسے اخلاق کے ہوتے ہیں۔

37:04) حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ عالیہ دیکھو کہ ایک کافر آیا جو اپنی قوم کا سردار تھا آپ نے اپنی چادر بچھادی کہ بیٹھو۔ چادر نبوت پر ایک کافر بیٹھا ہوا ہے لیکن آپ نے اس کی اس لیے عزت کی کیوں کہ اگر وہ اسلام لے آیا تو اس کے اسلام لانے سے اس کی قوم کے بہت سے لوگ مسلمان ہوجائیں گے۔

37:33) اکڑ اور تکبر والے سے مناسبت نہیں ہوتی۔۔

52:53) اَنْزِلُوا النَّاسَ بِقَدْرِ مَنَازِلِھِمْ جس مرتبہ کا آدمی آئے چاہے کافر ہی کیوں نہ ہو اس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرو، بظاہر اکرام کرو، دل میں اس کی عزت نہ ہو، دل میں بُغض رکھو۔ یہ اسلام ہے کہ باوجود دل میں بغض ہونے کے اچھے اخلاق سے پیش آنے کا حکم دے رہا ہے، تاکہ اس تَودُّوْ کی برکت سے اسلام پھیلے۔ حدیث التَّوَدُّدُ اِلَی النَّاسِ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سی مشکلات حل فرمادیں۔ جس سے دل نہ ملے اس سے بھی محبت کرنے کو آپ نے آدھی عقل فرمایا۔ معلوم ہوا کہ جو بے وقوف ہے وہ مخلوق سے محبت نہیں کرتا اور اس وجہ سے مخلوق کو قابو میں نہیں رکھتا۔ محبت کرنے والے سے سب لوگ قابو میں آجاتے ہیں، دشمن بھی قابو میں آجاتے ہیں۔ اگر دل نہیں بدلے گا تو کم از کم نقصان نہیں پہنچائے گا کیوں کہ وہ احسان سے دبارہے گا، شرم آئے گی کہ لوگ کیا کہیں گے کہ اپنے محسن کے ساتھ بھی بدتمیزی کرتا ہے اس لیے دشمن کے ساتھ بھی محبت کرو۔

54:22) جذب اللہ تعالی سے مانگنا چاہیے۔۔

01:01:08) جذب کے انتظار میں توبہ نہ کرنا یہ بھی بیوقوفی ہے۔۔

01:09:38) جو لوگ کہ حضرت آدم علیہ السلام کی خاص اولاد ہیں اگر ان سے خطا ہوجاتی ہے تو چین سے نہیں رہتے۔ چائے نہیں پیتے، مکھن نہیں نگلتے، سموسے نہیں اُڑاتے۔ دو رکعت توبہ کی پڑھ کر سجدہ گاہ کو اپنے آنسوئوں سے تر کرتے ہیں۔ تڑپ کر مالک کو راضی کرتے ہیں اور اپنے بابا کی میراث رَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَا کو استعمال کرتے ہیں کیونکہ حضرت آدم علیہ السلام کا کام اسی سے بنا تھا۔ تو جو حضرت آدم علیہ السلام کی خاص اولاد ہیں، ان سے اگر خط اہوجاتی ہے تو وہ بھی رَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَا کہہ کر روتے ہیں اور جب تک ان کے دل میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے آواز نہیں آجاتی کہ ہم نے معاف کردیا۔

01:13:51) از لبِ نادیدہ صد بوسہ رسید من چہ گویم روح چہ لذت چشید غم اُٹھا رہا ہے ، اس کا بھی دل تو چاہتا ہے لیکن اپنے اللہ کو، اپنے مالک اور پالنے والے کو خوش کرنے کے لیے اپنی خوشیوں کا خون کرتا ہے تو کیا ارحم الراحمین ایسے حسرت زدہ اور غم کے مارے دلوں کا پیار نہیں لے گا۔ ارے ایسا پیار عطا فرماتے ہیں جس کی لذت کو کوئی دوسرا نہیں جان سکتا۔ ان کے لب نظر نہیں آتے لیکن ان کا پیار دل محسوس کرتا ہے۔

01:15:09) جرعہ خاک آمیز چوں مجنوں کند تم لوگ گناہوں میں ملوث ہو پھر بھی اﷲ کے نام سے مست ہو رہے ہو جب یہ خاک ملا ہوا گھونٹ تمہیں مست کر رہا ہے تو؎ صاف گر باشد ندانم چوں کند اگر کسی دن تم تقویٰ کے مقام پر پہنچ جائو گے اور اﷲ کی محبت کی صاف والی شراب، گناہوں کی گندگیوں کی ملاوٹ سے صاف والی شراب پیو گے تو میں نہیں کہہ سکتاکہ وہ شراب تمہیں کس مقام پر پہنچائے گی

01:17:54) اپنے بچوں کو بچپن سے سکھائیں کہ قادیانی کافر ہیں۔۔

01:27:54) دردِ دل نے اور سب دردوں کا درماں کردیا دل کو روشن کردیا آنکھوں کو بینا کردیا اللہ والوں کی صحبت سے دردِ دل عطا ہوتا ہے،ایمان میں اور اسلام میں احسانی کیفیت نصیب ہوتی ہے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries