فجر مجلس ۹ ستمبر      ۴ ۲۰۲ء     :نیک و بد صحبت کی مثال        !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجد ِاختر نزد سندھ بلوچ سوسا ئٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

07:56) کسی عزیز کے انتقال پر جانا ہوا اس سے متعلق کچھ باتیں۔۔۔

07:57) اللہ والی محبت کا انعام: ملاّعلی قاری رحمۃاﷲ علیہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: خلاصۂ ترجمہ:حقیقی محبت اور خلّہ صرف اہل اللہ میں پائی جاتی ہے۔ امام غزالی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ حریص دنیا کی صحبت اور میل جول حریصِ دنیا بنادیتی ہے اور دنیا کی محبت سے پاک بندے یعنی زاہدین کی صحبت زاہد بنادیتی ہے کیونکہ انسان کی طبیعت میں فطری طور پر تشبہ اور اقتداء اور نقل کا مادہ ہوتا ہے۔ پس طبائع غیر شعوری طور پر دوسری طبائع سے اخلاق چُرالیتے ہیں۔ خلّۃ وہ محبت ہے جو قلب کے باطن میں داخل ہوجاوے۔

09:20) اللہ والوں کی صحبت سے اعمالِ صالحہ کی توفیق اور گناہ سے اجتناب کا داعیہ نصیب ہوتا ہے، اہل اللہ کی محبت سے ان کے اخلاقِ حسنہ اور اعمالِ صالحہ کے دواعی اور تقاضے ان کے طالبین کے دلوں میں منتقل ہوجاتے ہیں: حق تعالیٰ شانہٗ فرماتے ہیں کہ اے ایمان والو! تقویٰ والی حیات اور نفس و شیطان کی غلامی سے محفوظ حیات جب عطا ہوگی کہ ہمارے خاص بندوں کی صحبت میں رہو۔ حدیث میں ہے کہ: ’’اَلْمَرْئُ عَلٰی دِیْنِ خَلِیْلِہٖ‘‘آدمی اپنے گہرے دوست کے دین پر ہوجاتا ہے۔

11:52) نیک و بد صحبت کی مثال میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ میرے پاس ایک دیہاتی آیا۔ اس نے کہا کہ مولوی صاحب! میرے آم کی شاخ سے نیم کی شاخ چھوگئی ہے، متصل ہوکر گذر گئی ہے یعنی نیم کی شاخ کی کھال دیسی آم کی شاخ کی کھال سے مل کر گذرگئی اس سے میراسارا آم کڑوا ہوگیا۔

یہ جو لوگ کہتے ہیں کہ بری صحبت سے کیا ہوتاہے تو دیکھ لو کہ نیم کی صحبت سے آم کا کیا حال ہوا؟ اس لئے اللہ تعالیٰ ہم سب کو اچھی صحبت میں بیٹھنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries