سفر خیبر پختونخوا :مغرب  :    ۲۸اکتوبر ۲۴ء:  بے حیائی فحاشی اور عریانی کا فتنہ             !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بوقت:بعد مغرب بیان بمقام :مسجد اخونڈ ھیری کلے عمر زئی چار سدہ

بیان :عارف باللہ حضرتِ اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

صبح ساڑے گیارہ بجے جامعہ علوم القرآن نمک منڈی پشاور میں ایک بڑے مدرسے میں بیان ہوا۔۔ بیان کے بعد وہیں پر ایک بجے ظہر نماز ادا کی۔۔ نماز ادا کرنے کے بعد حضرت شیخ چار سدہ کے لیے روانہ ہوئے ۔ چار سدہ سے آگے عمر زئی ایک جگہ ہے وہاں پر ایک جگہ حضرت والا اور سب احباب کے دوپہر کے قیام و طعام کا انتظام تھا۔۔

تقریبا سوا سے ڈیڑھ گھنٹہ وہاں پہنچنے میں لگا۔۔ وہاں پہنچ کر فورا سب نے کھانا کھایا تقریبا آدھا گھنٹہ قیلولہ کا وقت ملا۔۔ عصر نماز وہی ایک مسجد میں سوا چار پر ادا کی۔۔ نماز ادا کرنے کے بعد فورا قافلہ روانہ ہوا۔۔ بیان مفتی انوار الحق صاحب جو حضرت شیخ کی مسجد اختر کے امام ہیں اور مدرسہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے استاد بھی ہیں اور حضرت کی خانقاہ میں مشورہ روم میں خدمات انجام دے رہے ہیں اُ ن کے گھر کے پاس مسجد میں بیان تھا۔۔ یہ مسجد بھی گاوں کے اندر تھی لیکن بڑی جامع مسجد ہے۔۔ یہاں پر بیان کا انتظام مفتی انوار صاحب نے کروایا مفتی صاحب خود کسی عذر کی وجہ سے نہیں آسکے لیکن اپنے بھائیوں کے ذریعے سب انتظام کروایا۔۔

تقریبا آدھے گھنٹے میں حضرت والا اور سب قافلہ مفتی انوار الحق صاحب کے گاوں جہاں اُن کا گھر ہے وہاں پر پہنچے۔۔ کافی دور تک یہاں کے لوگ اور چھوٹے بچے قطار لگا کر حضرت والا کے استقبال کے لیے کھڑے تھے جیسی حضرت والا کی کار مفتی صاحب کے گھر تک پہنچی تو ایک چھوٹے بچے نے اسمارٹ فون نکالا اور حضرت والا کی تصویر کھینچ لی احباب نے فورا موبائل بچے سے لیا اور حضرت والا کے سامنے ہی تصویر کو ڈیلیٹ کیا لیکن حضرت والا کو بہت غم ہوا کہ اتنا چھوٹا بچا اور سمارٹ فون لے کر گھوم رہا ہے اور تصویر بھی نکال رہا ہے ۔ حضرت والا مفتی صاحب کے ہاں تشریف فرما ہوئے مفتی صاحب کے بھائیوں اور رشتے داروں نے حضرت والا کو بہت عزت دی اور بہت محبت سے بیٹھک میں بٹھایا۔۔

اور حضرت والا نے منتظمین سے اعلان کروایا کہ ہر گز تصویر نہ نکالیں بہت اذیت ہوتی ہے ایک چھوٹا بچہ اور تصویر نکال لی پھر پشتو میں اعلان کیا گیا۔۔ پورے گاوں کے آس پاس کے اور شہر کےعلماء کرام اور مدرسے کے استاد مختلف علاقوں سے حضرت والا سے ملاقات کے لیے تشریف لائے ہوئے تھے سب سے حضرت والا نے معانقہ بھی فرمایا حضرت والا نے تصویر کشی کے ناجائز ہونے اور میڈیا پر آنا اور فتاوی کا ذکر فرمایا اور کیسے بچہ بچہ سمارٹ فون اور ان خرافات کی وجہ سے برباد ہورہے ہیں اس پر مجلس فرمائی۔۔

ایک بڑی جگہ تھی جو سب بھر گئی تھی۔۔ حضرت والا نے فرمایا بہت دل خوش ہورہا ہے کہ یہاں زیادہ تر سب سفید کپڑے اور ڈاڑھی والے اور ماشاء اللہ جتنے بچے ہیں سب سفید کپڑے اور سفید ٹوپی بہت دیکھ کر دل خوش ہورہا ہے اور دیکھ کر بہت نور محسوس ہوہورہا ہے پھر اور نصیحت فرمائی۔۔مجلس کے دوران سب احباب اور جو علماء کرام آئے ہوئے تھے سب کے لیے چائے کا بھی منتظمین نے انتظام کیا تھا مجلس کے دوران سب نے چائے بھی پی حضرت والا بھی مجلس فرمارہے تھے حضرت والا نے بھی چائے نوش فرمائی۔۔

تقریبا مغرب کے وقت مجلس کا اختتام ہوا ۔۔ مغرب نماز مفتی صاحب کے گھر کے قریب ہی ادا کی جہاں بیان کا بھی نظم تھا۔۔ بعد مغرب حضرت والا کا درد بھرا بیان ہوا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries