سفر خیبر پختونخوا :صبح   :    ۲۹۔اکتوبر ۲۴ء:  توبہ کی فضیلت         !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام :مدینہ مسجد امیر ذادہ کلے عمر زئی چار سدہ

بیان :عارف باللہ حضرتِ اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

حضرت والا نے بعد فجر مدینہ مسجد عمر زئی چار سدہ میں بیان فرمایا۔۔

بیان کے بعد قیام گاہ پر ناشتے کا انتظام تھا فورا حضرت والا نے ناشتہ تناول فرمایا اور سب احباب نے بھی کھانا کھایا۔۔ رات سے یہاں ٹھنڈ بڑھ گئی رات کو ہلکی بارش ہوتی رہی اور رات سے گہرے بادل آئے ہوئے ہیں ابھی بھی بارش کا موسم ہورہا ہے ۔ ناشتے کے بعد سب نے آرام کیا تقریبا ۱۰:۲۰پر قافلہ کو روانہ کردیا گیاالحمدللہ گیارہ سے پہلے ہی مدرے پہنچ گئے۔۔ بیان گیارہ سے بارہ تھا لیکن دورہ حدیث میں سبق ہورہاتھا اس لیے بیان سوا گیارہ بجے شروع ہوا۔۔

پندرہ منٹ حضرت والا نے دارالاہتمام میں تشریف فرما ہوئے وہاں ایک بڑے استاد بھی موجود تھے وہاں پندہ منٹ موبائل کے فتنے پر بھی مجلس ہوئی ۔ یہ مدرسہ بھی شہر سے ہٹ کر ہے یہاں کے استاد نے فرمایا کہ کافی خرافات سے یہ مدرسہ بچا ہوا ہے شہر سے ہٹ کر ہے لیکن جب سے یہ موبائل آیا ہے یہ بہت منحوس چیز ہے یہ ایک قسم کا ٹی وی ہے جو ہر جیب میں موجود ہے اس کی وجہ سے یہاں بہت تبدیلی آرہی ہے لوگ ہر وقت اس میں لگ کر دین سے دور ہورہے ہیں ۔ یہ مدرسہ بہت ہی بڑا مدرسہ ہے بہت کثیر تعداد میں طلباء کرام موجود ہیں دورہ حدیث کا نیچے کا ہال جو بہت ہی بڑا تھا طلباء سے بھرا ہوا تھا بیٹھنے یکی جگہ نہیں تھی اور اس کے اوپر بھی ایک منزل تھی جو مکمل طلباء سے بھری ہوئی تھی۔۔

کچھ احباب کو بھی بیٹھنے کی جگہ نہیں ملی باہر سیڑی پر بیٹھ کر بیان سنا۔۔ یہاں کے مہتمم صاحب نے فرمایا کہ بڑے حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ ۱۹۹۱ میں یہاں تشرہف لائے تھے مجھے ابھی تک حضرت والا رحمہ اللہ کا یہ شعر یاد ہے جو بیان میں فرمایا تھا غالب نے کہا تھا کس منہ سے کعبہ جاو گے شرم تم کو آتی نہیں تو فرمایا کہ حضرت والا نے فرمایا کہ میں اسی منہ سے کعبہ جاوں گا شرم کو اپنی خاک میں ملاوں گا الخہ پھر دورہ حدیث کا سبق اس دوران ختم ہوا پھر بیان کےلئے تشریف لے گئے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries