عشاء  مجلس ۲۷  دسمبر ۲۴ء:حضرت تھانوی ؒ کے ملفوظات    !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر کراچی

بیان:*عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم*

04:01) حسبِ معمول حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری سنتوں سے تعلیم ہوئی!

04:01) جناب مفتی انوارالحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعارپڑھے!

جب عشق بولنے لگا اشک رواں کے ساتھ اس طرح دردِ دل بھی تھا میرے بیاں کے ساتھ

جیسے کہ میرا دل بھی تھا میری زباں کے ساتھ دنیائے عقل ہوگئی خاموش و بے زباں

جب عشق بولنے لگا اشکِ رواں کے ساتھ سجدہ میں سر کے قرب کا عالَم نہ پوچھئے

جیسے کہ یہ زمیں ہے ترے آسماں کے ساتھ مؤمن کے دل پہ معصیت بارگراں ہے یوں

جیسے کہ ہر گناہ ہو کوہِ گراں کے ساتھ یادِ خدا سے دل کو ملا چین دوستو پاتا ہے چین کب کوئی عشق بتاں کے ساتھ جس پر خدا ہو مہرباں رہتا ہے چین سے ہر گز نہ ہوگا بے سکوں نامہرباں کے ساتھ ربِ جہاں کے ساتھ ہے جس دل کو رابطہ اخترؔ دعا بھی اس کی ہے آہ و فغاں کے ساتھ

09:38) قرآن شریف کے بارے میں حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات پڑھے گئے!قرآنِ پاک آئینہ ہے!

12:17) قرآن پاک کی تلاوت کرناگویا اللہ تعالیٰ سے باتیں کرنا ہے!

14:07) جس کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا ہے اور پھر ہر اعتبار سے نوازا ہے اُن کو دین کا کام کس طرح کرنا چاہیے؟

21:23) صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی اِتباع کریں عقل مت لڑائیں!

24:29) اکڑ انسان کو برباد کردیتی ہے!

29:00) دین صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے خون سے پھیلا ہے!

31:32) قرآن پاک سے متعلق ملفوظات:حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات!

38:02) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات :اِرشاد فرمایاکہ عقل وایمان بڑی دولت ہے!

42:09) ایک مجذوب کی حکایت :عقل وہ ہے جو خدا کو پاوے اور خدا وہ ہے جو عقل میں نہ آوے!

51:05) ہنسی کی کچھ باتیں!

57:10) حضرت والا رحمہ اللہ کے ملفوظات: شیخ جب ڈانٹے تو اس کی وجہ تلاش مت کرو کہ اتنا کیوں ڈانٹا؟ ارشاد فرمایا کہ اگر حقیقتاً مرید کو شیخ سے محبت ہے تو وہ بے ادب نہیں ہوسکتا، محبت ِخام کی وجہ سے اپنی انا آجاتی ہے،وہ اپنی عقل کو امام بناتاہے کہ میں حق پر ہوں اور میرا مربی حق پر نہیں،حقیقت میں یہ جملہ اس کے دل کے کسی گوشہ میں پڑا ہوتاہے کہ میں حق پر ہوں۔عقل کو مارو لات،بس یہ کہو کہ میرے شیخ کو اذیت ہوئی،صغریٰ کبریٰ کوئی دلیل ہم نہیں جانتے،آپ کو ہم سے اذیت پہنچی،ہمارے لئے یہی دلیل ہے کہ آپ ناخوش ہیں۔

ہمیں تو آپ کو خوش کرناہے،اگر آپ دن کو کہیں گے کہ دن نہیں رات ہے تو میں اس کو تسلیم کرلوں گا،عشق بہرہ نابینا اور گونگا کرے تب عشق ہے۔شیخ اگر دن کو کہے کہ یہ رات ہے تو فوراً کہو کہ ہاںیہ رات ہے اور تاویل کرو کہ میری کسی خطا کی وجہ سے اس کو اندھیرے محسوس ہورہے ہیں،میرا اندھیرا شیخ پر منکشف ہوا ہے،اور اگر وہ رات کو دن کہے تو یہ تاویل کرلو کہ ہوسکتاہے شیخ کے قلب میں کوئی خاص نور آیا ہو جس سے وہ رات کے تہجد کے وقت کو دن کہہ رہاہے،انوار ِقلب کی وجہ سے اس کو سارا عالم نور سے بھرا ہوا نظر آرہا ہے، تاویل ہر چیز کی ہے۔

01:01:57) دُعا کی پرچیاں!

دورانیہ 01:03:30

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries