فجر   مجلس ۱۶ جنوری ۲۵ء:تکبر کرنے والے کا ٹھکانہ بہت برا ہے     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

06:07) تکبّر اور تشکر!

06:08) تکبر: حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ تکبر کرنے والے کا ٹھکانہ بہت بُرا ہے۔ کبریائی خاص میری چادر ہے پس جو شخص اس میں شریک ہونا چاہے گا اُسے قتل کردوں گا۔ رسولِ مقبول صلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ جس کے قلب میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں نہ جائے گا۔ تکبر کس کو کہتے ہیں؟ حدیث پاک میں تکبر غمط الناس اور بطرالحق کا نام ہے یعنی لوگوں کو حقیر سمجھنا اور حق بات کو قبول کرنے سے اعراض اور انکار کرنا۔ تکبر کرنے والا تواضع سے محروم رہتا ہے اور حسد و غصہ سے نجات نہیں پاتا ریا کاری کا ترک اور نرمی کا برتاؤ اُس کو دشوار ہوتا ہے اپنی عظمت اور بڑائی کا نشہ میں مست رہتا ہے۔

13:30) حضرت صدیق اکبر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ انسان اپنے وجود میں دو مرتبہ کس قدر گندے راستے سے گذرتا ہے ایک مرتبہ باپ کے پیشاب کی نالی سے نطفہ کی شکل میں ماں کے شکم میں گیا اور دوسری مرتبہ ماں کے رحم سے نا پاک راہ سے وجود میں آیا پھر تکبر کیسے زیبا ہو گا۔ بڑے بڑے متکبر بادشاہوں کی موت قبر میں کیا حال کرتی ہے اور کس طرح لاکھوں کیڑوں کی غذا بناتی ہے۔

18:49) جس طرح امتحان کا نتیجہ سننے سے قبل اپنے کو بڑا اور کامیاب سمجھنے والا طالبِ علم بے وقوف ہے اسی طرح میدانِ محشر میں اپنا فیصلہ سننے سے قبل دنیا میں اپنے کو کسی سے افضل سمجھنا اور بڑا سمجھنا حماقت ہے۔ حضرت علامہ سید سلیمان صاحب کا خوب شعر ہے ؎ ہم ایسے رہے یا کہ ویسے رہے وہاں دیکھنا ہے کہ کیسے رہے

21:13) حضرت حاجی صاحب مہاجر مکی رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد ہے کہ جو لوگ مجھ سے محبت اور عقیدت رکھتے ہیں یہ سب حق تعالیٰ کی ستاری ہے ورنہ اگر وہ ہمارے اترے پترے کھول دیں تو سب معتقدین راہِ فرار اختیار کریں۔ پس مخلوق کا حسنِ ظن بھی حق تعالیٰ کا انعام ہے ۔ اور اپنے کو کمتر اور حقیر سمجھنا درجۂ یقین میں ایک بیّن حقیقت کو تسلیم کرتا ہے اور عبدیتِ کا ملہ کے لوازم سے ہے۔

دورانیہ 23:10

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries