فجرمجلس ۲۰  جنوری ۲۵ء:کبر اور حسد کا علاج     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر بلاک ۱۲

بیان:عارف باللہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

05:08) کبر سے متعلق حضرت والا رحمہ اللہ کے ملفوظات:۔۔۔

05:09) حسد کا علاج!

10:23) حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایاکہ جو تکبر کرتا ہے وہ کہیں نہ کہیں پھنس جاتا ہے!

14:19) ﴿وَلَوْ اَنَّ مَا فِی الْاَرْضِ مِنْ شَجَرَۃٍ اَقْلَامٌ وَّالْبَحْرُ یَمُدُّہٗ مِنْ بَعْدِہٖ سَبْعَۃُ اَ بْحُرٍ مَّا نَفِدَ تْ کَلِمٰتُ اللّٰہِ ﴾ (سورۂ لقمان، آیت:۲۷) اگر ساری زمین کے درخت قلم بنا دئیے جائیں اور اس سمندر کے ساتھ اس جیسے سات سمندر اور ملا کر ان کی رو شنائی بنا دی جائے تو اﷲ تعالیٰ کے کلما ت، اس کی صفا ت، اس کی حمدو ثناء، اس کی خوبیاں، اس کی تعریف ختم نہیں ہو سکتی۔ سمندروں کی رو شنائی اور دنیا بھر کے درختوں کے قلم ختم ہوجائیں گے۔

حضرت مولانا ادریس صاحب کاندھلوی رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنی تفسیر معارف القرآن میں لکھا ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے سا ت سمندر جو فرمایا تو وہ حصر کے لیے نہیں ہے بلکہ سمجھانے کے لیے ہے ورنہ سا ت سمندر کیا سا ت ہزار سمندر بھی اﷲ تعالیٰ کی صفات کو لکھنے کے لیے ناکافی ہیں لہٰذا پنی تصنیف و تألیف کو زیادہ اہمیت مت دو۔

22:29) اس حیثیت سے کہ اﷲ کی عطا ہے اس کو وقعت سے دیکھو اور شکر کرو لیکن اس حیثیت سے کہ میں نے یہ کام کیا ہے، میں نے یہ مضمون لکھا ہے یہ قابلِ معافی، قابلِ استغفار ہے کیونکہ اس کی عطا کامل اور اس کی خوبیاں غیر محدود ہیں اور ہماری محنت محدود اور ناقص ہے۔ ناقص کو وہ قبول فرما لیں تو ان کا کرم ہے۔ وہ قبول فرمالیں تو ہم فقیروں کا کام بن جائے۔

اس لیے یوں دعا کرو کہ اے اﷲ! میری تقریر و تحریر، میری تصنیف و تألیف، میری کسی دینی خد مت سے آپ کی عظمتوں کا حق ادا نہیں ہوسکا اس لیے معاف فرما کر قبول فرما لیجئے۔

23:44) دال کی دعوت پر ایک لطیفہ!

دورانیہ 26:46 

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries