بعدعشاء ۱۸ اپریل ۲۵ء:اتباع سنت کی اہمیت   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

05:52) حضرت والا رحمہ اللہ کا ایک ملفوظ جو پہلے بھی بیا ن ہوا کہ کسی کور ہبر بنانا ضروری ہے اس پر مزید نصیحت!

05:53) جس مجلس میں غیبت اور برائیاں ہورہی ہوں اس سے اُٹھ جانا چاہیے!

07:00) چاروں ائمہ کی تقلید کیوں واجب ہے؟

15:39) شیخِ کامل کی صحبت کا فائدا!

21:34) اِتباع سنت کی اہمیت: اور اتباعِ سنت کی عظمت پر ایک شعر تو حق تعالیٰ نے احقر سے ایسا کہلوادیا جو بین الاقوامی شہرت یافتہ اور اکابر علماء کا پسندیدہ ہے۔ بعض احباب نے کہا کہ اتباعِ سنت پر اس سے زیادہ اچھا اور اثر انگیز شعر نظر سے نہیں گذرا اور ماریشس کے سفر کے دوران احقر نے دیکھا کہ وہاں کی جامع مسجد میں بھی لکھا ہوا تھا۔ میرا وہ شعر یہ ہے ؎ نقشِ قدم نبی ا کے ہیں جنت کے راستے اللہ ﷻسے ملاتے ہیں سنت کے راستے

23:52) اور اس بارے میں ایک بشارتِ عظمیٰ بھی ہے۔ ایک صالحہ عورت کو خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی بہت سے افراد ہیں لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے احقر کو سب سے زیادہ اپنے قریب بٹھایا ہوا ہے اور ارشاد فرمایا کہ حکیم اخترؔ آپ کا یہ شعر بہت عمدہ ہے اور ہمیں بہت زیادہ پسند ہے۔ پھر آپ نے یہ شعر پڑھا۔ ایک دوست نے کہا کہ اس شعر کے پہلے مصرع میں ایک حدیث شریف کا اور دوسرے مصرع میں ایک آیتِ مبارک کا مفہوم ہے۔ گویا قرآن و حدیث کے مفہوم کا یہ شعر ترجمان ہے۔ وہ حدیث شریف یہ ہے: مَنْ اَحْیَاسُنَّتِیْ فَقَدْ اَحَبَّنِیْ وَمَنْ اَحَبَّنِیْ کَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّۃِ (ترمذی) ترجمہ: ’’جس نے میری سنت کو زندہ کیا اُس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔‘‘ اور آیت شریفہ یہ ہے: مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللہِ ترجمہ: جس نے رسول کی اطاعت کی تحقیق اس نے اللہ کی اطاعت کی۔

26:09) مدینہ پاک کی زمین کا وہ ٹکڑا جس پر آپ صلی اﷲعلیہ وسلم کا جسم مبارک رکھاہوا ہے جو باجماع امت عرش اعظم سے بھی افضل ہے!

28:12) داڑھی اور بڑی مونچھیں رکھنے پر نصیحت!

30:53) ہر بات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نقل کرنی ہے! 33:28) حضور ﷺ کی عظمت اور مدینہ منوّرہ کی زمین کی فضیلت: مدینہ شریف کی زمین کے جتنے ٹکڑے پر آپ کا جسمِ مبارک رکھا ہوا ہے وہ کعبہ سے افضل ہے اور کعبہ ہی سے نہیں عرشِ اعظم سے افضل ہے کیونکہ بعد از خدا بزرگ توئی قصّہ مختصر اﷲ کے بعد اگر کسی کا درجہ ہے تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہے لہٰذا مدینہ شریف جب حاضری ہو تو یہ مراقبہ کرو کہ آج ہم اس زمین پر ہیں اور اس زمین کے متصل اور قریب ہیں جو کعبہ شریف اور عرشِ ا عظم سے افضل ہے۔ مدینہ پاک کی زمین کے جس ٹکڑے پر آپ کا جسدِ اطہر رکھا ہوا ہے کائنات میں اس کا کوئی مثل نہیں ہےلہٰذا وہاں حاضری بڑی خوش نصیبی کی بات ہے لیکن وہاں قرضے لے کر مت جائو، سنّت پر عمل کرو تو انشاء اﷲ تعالیٰ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے چہرۂ مبارک کا نور اور نورِ نبوّت کو آپ خود اپنے قلب میں محسوس کریں گے کہ اتباعِ سنت کی برکت سے میرے قلب میں نورِ نبوت آگیا اور جو سنّت کے خلاف چلے گا تو سمجھ لو کہ جو پیغمبر کے خلاف چلتا ہے تو وہ سنت نبوی کو چھوڑنے کی وجہ سے، راہِ شیطانی اختیار کرنےکی وجہ سے ظلماتِ شیطانیہ کی زنجیروں میں آجا تا ہے اور اس کے دل میں اندھیرے آجاتے ہیں ۔ اس لئے ایک ایک سنت پر جان دینے کی کو شش کرو، اﷲ کرے، اﷲ کرے، اﷲ کرے کہ ہمارے دلوں میں حضور ﷺ کی ہرسنت کی قیمت آ جائے کیونکہ آپ سے برتر، آپ سے بہتر کوئی مخلوق نہیں ہے تو آپ کی سنت سے بہتر کسی کی سنت نہیں ہے، آپ کی سنت سے بر تر کسی کی سنت نہیں ہے،۔ سارے عالم میں آپ کے چلن کے مقابلہ میں کسی کا چلن نہیں ہے لہٰذا اس چلن پر جو چل پڑے گا بس اس کا کام بن جائےگا۔

39:48) نعتیہ اشعار سننا سنتِ نبیﷺ اور سنتِ صحابہ کرامؓ ہے: وہ خُلقِ سرورِ دیں وہ ادا وہ ناز وہ سیرت مجھے تفسیرِ قرآنِ مبیں معلوم ہوتی ہے شعاعیں پھوٹتی ہیں نور کی ادنیٰ تبسّم سے کوئی اک شمع زیرِ لب مکیں معلوم ہوتی ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب آپ ﷺ مسکراتے تھے تو روشنی ہوجاتی تھی۔ دیکھو! سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کی عظمت، اسلام کی عظمت، رسالت کی عظمت کہ اپنی تعریف والے اشعار آپ ایک صحابی حضرت حسّان بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے سنا کرتے تھے تو حضور ﷺ کی تعریف پر اشعار سننا بھی سنتِ سید الانبیاء ہے۔

دورانیہ 44:45 nbsp;

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries