بعدعشاء  ۲۳     اپریل ۲۵ء:تین پیاری سنتیں       !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:09) تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں تین پیاری سنتیں جن سے لوگ غافل ہیں اور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اللہ تعالیٰ کی محبت مانگی تو ساتھ ہی اللہ والوں کی محبت بھی مانگی ہے۔ ’’اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ‘‘ اے خدا! میں تجھ سے تیری محبت کا سوال کرتا ہوں۔ تو اللہ تعالیٰ کی محبت کا سوال کرنا بھی سنت پیغمبر ہے اور بخاری شریف کی اس حدیث سے یہ سنت ثابت ہے، لہٰذا اس سنت کو بھی ادا کرنا چاہیے اور آگے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے عرض کرتے ہیں ’’وَحُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ‘‘ اور اے خدا! جو آپ سے محبت کرتے ہیں میں ان کی محبت کا بھی سوال کرتا ہوں۔ تو اللہ والوں کی محبت مانگنا بھی سنت ہے۔ ’’وَالْعَمَلَ الَّذِیْ یُبَلِّغُنِیْ حُبَّکَ‘‘ اور جس عمل سے آپ کی محبت بڑھتی ہے ان اعمال کی توفیق بھی مانگتا ہوں۔ معلوم ہوا کہ ایسے اعمال کی توفیق مانگنا بھی سنت ہے۔

06:20) حبتِ الٰہیہ کی مقدار لیکن محبت کی مقدار کیا ہونی چاہیے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مقدار بھی مانگی ہے۔ جس طرح جمبو کا پٹرول اور ایئربس کا پٹرول الگ ہوتا ہے، اسی طرح جس کو اللہ تعالیٰ بہت بڑا ولی اللہ بنانا چاہتا ہے اس کو کیفیت بھی زیادہ دیتا ہے کیونکہ پرواز کی طاقت کمیت سے نہیں ہوتی کیفیت سے آتی ہے۔ دیکھئے! ریل کی کمیت ہوائی جہاز کی کمیت سے زیادہ ہوتی ہے۔ ریل کراچی سے جدہ آئے تو مہینے لگ جائیں گے اور جمبو ساڑھے تین گھنٹہ میں پہنچ جاتا ہے۔ تو اللہ والوں کی عبادت کی مقدار سے اپنی مقدار کا توازن مت کرو کیونکہ جس کیفیت سے وہ عبادت کررہے ہیں وہ کیفیت تم کو حاصل نہیں۔

15:31) اس لیے شیخ العرب والعجم حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عارف کی دو رکعات غیرعارف کی ایک لاکھ رکعات سے افضل ہیں کیونکہ جس دردِ دل سے وہ اللہ کا نام لیتا ہے، غیرعارف کو وہ دردِ دل حاصل نہیں، وہ محبت حاصل نہیں۔ اس لیے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے بخاری شریف کی اس حدیث کی دوسری سطر میں محبت کی مقدار مانگی ہے کہ محبت کتنی ہونی چاہیے۔

21:36) چڑچڑے پن اور غصے کے علاج کے لئے وظیفہ اگر کسی کی بیوی چڑچڑی ہو اور بہت زیادہ تنگ کرتی ہو تو شوہر صاحب یَا سُبُّوْحُ یَا قُدُّوْسُ یَا غَفُوْرُ یَا وَدُوْدُ پڑھتے رہیں اور پانی پر دم کرکے اس کو پلا بھی دیں ، کھانے پینے پر بھی دم کردیں، ان شاء اللہ تعالیٰ! بیوی کا مزاج ٹھنڈا ہوجائے گا اور اگر معاملہ برعکس ہے، داماد ستارہا ہے، شوہر کے مزاج میں چڑ چڑا پن ہے، جب دیکھو بس آنکھیں لال کئےہوئے ہے،باہر دوستوں میں خوب ہنسے گا اور گھر میں آئے گا تو بالکل فرعون بن کر آئے گا اور اگر دیندار ہے تو بایزید بسطامی بن کر آنکھ بند کرکے تسبیح پڑھتا ہوا آئے گا حالانکہ یہ بھی سنت کے خلاف ہے،یہ زندگی بھی سنت کے خلاف ہے۔ ارے تسبیح تو بہت پڑھ لی ، اب بیوی سے بات کرنا بھی تو عبادت ہے

29:30) گھر میں داخل ہونے کی ایک خاص سنت ِنبویﷺ حضرت مائی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھافرماتی ہیں کہ سرور ِعالم ﷺ جب بھی تشریف لاتے تھے مسکراتے ہوئے آتے تھے،آج کل دیندار لوگ بھی کس طرح گھر میں داخل ہوتے ہیں

30:47) آنکھ بند کئے ہوئے، تسبیح پڑھتے ہوئے، بڑے بایزید بسطامی ہیں،دنیا کو تو جانتے ہی نہیں ہیں،ہمیشہ عرش پر رہتے ہیں ، ظالم کہیں کا! یہ شخص تارک ِسنت ہے۔ ارے مسکراتے ہوئے آئو، ہنستے ہوئے آئو، اپنی بیوی سے بات چیت کرو،بیچاری دن بھر کی ترسی ہوئی ہے ، اس کے ساتھ شفقت سے رہو۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries