۱۳۔ستمبر  ۲۰۲۱ بعد عشاء  : گناہوں سے توبہ و استغفار روحانی غسل ہے؟  

حضرت مولانا عبدالمتین صاحب مدظلہ کا بنگلہ دیش سے براہ راست مسجد اختر  میں بیان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

 بیان کے آغاز میں اشعار کی مجلس ہوئی حضرت مفتی ارشاد صاحب رحمہ اللہ کے اشعار’’ اب ہو میرا جام و سبو لاالہ الا ھو‘‘  پڑھے گئے

02:23) پھر حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار بے پردہ حسینوں سے ہوا تنگ زمانہ والے اشعار پڑھے گئے۔۔۔ حفاظتِ نظر بے پردہ حسینوں سے ہوا تنگ زمانہ آنکھوں نے شروع کردیا اب دل کو ستانا ممکن نہیں صورت میں نہ ہو کوئی تغیر بیکار ہے پھر ان سے تیرا دل کا لگانا لیکن اگر آنکھوں کو نہ تو ان سے بچائے ممکن نہیں پھر دل کا تیرے ان سے بچانا آنکھوں کی حفاظت میں ہے اس دل کا سکوں بھی گو نفس کرے تجھ سے کوئی اور بہانا دھوکہ ہے تجھے لطف حسینوں سے ملے گا ابلیس کے کہنے سے کبھی اس پہ نہ جانا

05:40) اشعارـ۔ پاگل کی طرح پھرتے ہیں عشاق مجازی بے چین ہیں دن رات یہ بدنام زمانہ رہنا ہے اگر چین سے سن لو یہ مری بات آنکھوں کو حسینوں کی نظر سے نہ ملانا رہنا ہے اگر چین سے سن لو یہ مری بات آنکھوں کو حسینوں کی نظر سے نہ ملانا

06:43) اخترؔ یہ اک بات نصیحت کی سنو تم ان مردہ حسینوں سے کبھی دل نہ لگانا بے پردہ حسینوں سے ہوا تنگ زمانہ آنکھوں نے شروع کردیا اب دل کو ستانا

09:20) پھر بنگلہ زبان میں اشعار پڑھے گئے۔۔۔

16:43) یہاں سے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے گئے:۔ مجھ کو جینے کا سہارا چاہیے مجھ کو جینے کا سہارا چاہیے غم تمہارا دل ہمارا چاہیے بحر الفت کا کنارا چاہیے سر ہمارا در تمہارا چاہیے

18:05) اشعار:۔ غم میں بس ان کو پکارا چاہیے ان کے ہوتے کیا سہارا چاہیے

19:15) اشعار:۔ لذت فریاد طوفانوں میں ہے کون کہتا ہے کنارا چاہیے غم تمہارا دل ہمارا چاہیے بحر الفت کا کنارا چاہیے سر ہمارا در تمہارا چاہیے مجھ کو جینے کا سہارا چاہیے

24:44) مولانا شہید الاسلام صاحب نے فرمایا کہ حافظ رقیب الحسن کچھ دن پہلے قطر سے یہاں آئے ہیں اپنی آواز میں اشعار سنائیں گے میں مدینہ جانا چاہتا ہوں یہ والے اشعار بنگلہ زبان میں سنائے۔۔۔

29:32) پھر بنگلہ زبان میں دوسرے اشعار پڑھے گئے۔۔۔

39:58)حضرت دادا شیخ دامت برکاتہم کے  بیان کا آغاز ہوا۔۔

41:06) اللہ تعالی ہم سب کو معاف فرمادیں،اپنا بنالیں ،اپنی قرب و عظمت سے نواز دیں ،اپنی محبت و معرفت سے نواز دیں۔۔

41:32) میرے دوستو! اللہ تعالی نے ہمیں جو پیدا فرمایا اس طرح سے پیدا فرمایا کہ انسان فرشتوں کی طرح نہیں ہے کہ فرشتے نور سے پیدا ہوئے اور خیر ہی خیر کی طرف اُن کا رحجان ہے اور انسان کو اس طرح پیدا فرمایا کہ انسان کا دل خیرہی کی طرف بھی مائل ہوتا ہے اور برائی کی طرف بھی رحجان پیدا ہوتا ہے۔۔۔

42:48) اس طرح انسان کو دینا میں بھیجا اور فرمایا کہ اس طرح ہم دنیا میں اے انسان تمہارا امتحان لیں گے اور دیکھیں گے کہ کون اللہ کو خوش کرتا ہے اور کون نفس کی غلامی کرکے اللہ کو ناراض کرتا ہے۔۔

43:35) یہ ایک ابتلا اور امتحان ہے اور اسی میں انسان کی ساری ترقی ہے۔۔۔

43:53) لیکن اللہ تعالی نے انسان کے قلب کے اندر اپنی محبت کو رکھ دیا۔۔ خواجہ صاحب فرماتے ہیں :۔ دل ازل سے تھا کوئی آج کا شیدائی ہے تھی جو اک چوٹ پرانی وہ اُبھر آئی ہے

44:26) دل اللہ تعالی نے ایسا بنایا کہ اللہ کی محبت خود پیدا ہوتی ہے بس تھوڑا سا مجاہدہ اور محنت کرے تو اللہ تعالی کی طرف اُس کی عجیب و غریب محبت پیدا ہوجاتی ہے ایک شوق،ایک جذبہ ایک رغبت حق تعالی کے لیے اُس کے قلب کے اندر اللہ تعالی خود ہی عطا فرمادیتےہیں۔۔

45:26) خواجہ صاحب فرماتے ہیں:۔ تجھ کو مرشد لے چلے گا دوش پر یہ ترا رہرو خیالِ خام ہے راہبر تو بس بتا دیتا ہے راہ راہ چلنا راہرو کا کام ہے کتنا ہی شیخ کامل ہو وہ منزل ک نہیں پہنچائں گے بس راستہ بتائیں گے وہ آپ کو کندھے پر لات کر جنت میں نہیں پہنچائیں گے وہ راستہ بتائیں گے کہ یہ راستہ ہے اللہ کی مرضیات کا اور وہ ہے راستہ دوزخ کا۔۔۔

47:04) آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالی تو رات کو ہاتھ بڑھاتے ہیں کہ مجھ سے معافی لے لو اور پھر دن آنے سے پہلے گناہ گاروں کو تلاش فرماتے ہیں کہ آو ابھی ابھی مجھ سے معافی لے لو یہ حق تعالی رحمت کی شان ہے۔۔۔

47:56) یہ آیت پاک کتنی عجیب ہے قل يا عبادي الذين أسرفوا على أنفسهم لا تقنطوا من رحمة الله۔۔۔ترجمہ: آپ فرمادیجئے کہ اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی! اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا ، بیشک اللہ سب گناہ بخش دیتا ہے ،بیشک وہی بخشنے والا مہربان ہے۔ بس اللہ تعالیٰ کی رحمت ہمارے کانوں میں لَا تَقْنَطُوْا کہتی رہتی ہے کہ نااُمید نہ ہونا: اگر ہم ایک لاکھ گناہ کریں گے تو اللہ تعالیٰ ایک لاکھ گناہ بھی معاف کرنے پر قادر ہیں۔ میری رحمت ِغیرمحدود سے نااُمید مت ہونا، تم اپنے محدود گناہوں کی اکثریت کے باوجود میری غیرمحدود رحمت سے مایوس نہ ہونا۔

49:49) مولانا رومی رحمہ اللہ پر قربان جائیں اللہ اُن کے درجات کو بے شمار بلند فرمائیں کیا فرماتے ہیں۔۔ مرکب توبہ عجائب مرکب است توبہ کی سواری عجیب و غریب سواری ہے۔ تا فلک تا زد بیک لحظہ زپست جیسی بندے نے توبہ کی تو توبہ کی توفیق کا جہاز اُس کو ایک سیکنڈ میں آسمان تک اُڑاکر لے جاتی ہے۔۔ یہ جو حدیث میں آیا کہ بندہ جب میری یاد میں مشغول ہوتا ہے تو میں اُس کے ساتھ ہوجاتا ہوں اسکو ہم کیسے سمجھیں گے کہ یہ کیسی معیت ہے تو یہ جنت قرب الہی ہے ،جنت رضائے الہی ہے اور جنت اموار الہیہ ،جنت تجلیات الہیہ ہے۔

51:07) یہ معیت جو ہے مستقل جنت ہے۔۔

51:25) وہ بندہ جو ذاکر مولی ہوتا ہے اس کا سینہ جلوہِ گاہِ محبوبِ حقیقی ہوجاتا ہے

51:41) کسی بزرگ نے فرمایا حق تعالی طرف سے کہ من نہ گنجم در زمین و آسماں اس کا مطلب ہے کہ میرا وہ نورجو میں اپنے کسی دیوانے کے سینے میں عطاء کرتا ہوں تو وہ نہ میں آسمان کو کبھی عطاء کرتا ہوں اور نہ زمین کو۔۔ من نہ گنجم در زمین و آسماں نہ میں آسمان میں سماتا ہوں اور نہ زمین میں در قلوب مومنا میرے چاہنے والے جو عشاق ہوتے ہیں تو اُن کے قلوب میں سما جاتا ہوں۔

52:50) کسی بزرگ نے فرمایا کہ اللہ کے دیوانے اور اللہ کے درمیان ایسی راز و نیاز کی باتیں ہوتی ہیں کراما کاتبین کو بھی اُس کی خبر نہیں ہوتی

53:01) حق تعالی کی رحمت کی کیا شان ہے اللہ تعالی کے کلام کی کیا شان ہے کہ کہ خود ہی فرماتے ہیں الذين أسرفوا على أنفسهم لا تقنطوا من رحمة الله آپ ﷺ نے دعا سکھلائی ہے کہ یوں کہو کہ اے اللہ مجھے معاف فرمادیجیئے پہلے جو مجھ سے گناہ ہوچکا ہے اور بعد میں جو گناہ ہوچکا ہے اگلا پچھلا سب کچھ معاف فرمادیجئے۔۔

54:29) جسطرح اپنی زبان میں معافی مانگنی چاہیے تو جس طرح آپ ﷺ نے معافی کے الفاظ سکھائیں ہیں تو اُس طرح معافی مانگنے سے اللہ تعالی کی رحمت دوڑ کر آتی ہے۔۔۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ اے محمد! ﷺ آپ فرمادیجئے کہ اگر تم چاہتے ہو کہ اللہ تم سے محبت کرے تو وہ آپ کی پیروی کریں اگر مجھے اُن کے اندر آپ کا رنگ نظر آئے تو میں ضرور معاف کردوں گا۔۔

55:40) نقش قدم نبی کے ہیں جنت کے راستے ﷺ اللہ سے ملاتے ہیں سنت کے راستے جل جلالہ۔۔

56:33) طریق سنت اللہ تک ضرور پہنچادیتا ہے۔۔۔

57:30) اگر چاہتے ہو تم اللہ کو تو ہماری پیروی کرو تو ضرور اللہ کے محبوب بن جاو گے۔۔۔یحببکم اللہ۔۔

58:38) غیر محدود اور غیر متناہی اللہ کی معافی ہے اور اللہ کا پیار ہے۔۔۔

59:08) فرمایا اپنے مالک تعالی سے یوں کہو مختلف طریقوں سے اپنے رب سے کہو۔۔ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ جو پہلے کے گناہوں کو اور بعد کے گناہوں کو معاف فرمادیں اور وما اعلنت وما أسررت جو اعلانیہ گناہ مجھ سے ہوگئے اور جو چھپ چھپ جو گناہ ہوگئے معاف فرمادیجیے۔۔

59:28) اللہ تعالیٰ سےمعافی و مغفرت دلانے والی دعا اللھم انک عفو کریم تحب العفو فاعف عنی کہ اے اللہ آپ بہت زیادہ معاف فرمانے والے کریم ہیں،معاف فرمانے کو پسند فرماتے ہیں ۔پس مجھ کو معاف فرمادیجئے ۔ کریم کہتے ہیں جو نالائقوں پر بھی مہربانی فرمادیں۔۔۔معافی مانگے والوں کو اللہ تعالی بہت پسند فرماتے ہیں۔اور اللہ تعالی کو اِس پر بہت خوشی ہوتی ہے کہ آج ہم نے بہت سے نالائقوں کو معاف فرمادیا۔۔۔

01:01:35) معافی دینے کے لیے اللہ تعالی خودہی پوچھتے ہیں اور معاف فرمادیتےہیں۔۔۔

01:02:05) ہر حدیث پاک قرآن پاک ی شرح ہے اب جو قرآن پاک میں فرمایا کہ يا عبادي الذين أسرفوا على أنفسهم لا تقنطوا من رحمة الله کہ ہرگز مایوس نہ ہونا ۔۔

01:02:40) ایسے ویسے کیسے کیسے ہوگئے کیسے کیسے ایسے ویسے ہوگئے

01:02:49) کعبہ میں پیدا کرے زندیق کو لاوے بت خانہ سے وہ صدیق کو

01:03:19) نا امید نہیں ہونا چاہیے..ہر گز نہ امید نہ ہونا۔۔۔

01:04:09) مرکب توبہ عجائب مرکب است توبہ کی سواری عجیب و غریب سواری ہے۔

01:04:38) حدیث پاک میں آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی خود فرماتے ہیں کہ اے میرے بندہ اگر تیرے گناہ آسمان تک بھی پہنچ جائے اگر تو مجھ سے معافی مانگے گا تو میں معاف کردوں گا اللہ تعالی فرماتے ہیں مجھ کو کسی کی پرواہ نہیں جس کو معاف کردوں۔۔

01:05:27) ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ الہی عبدک العاصی اتاک کہ دنیا اس کو اسطرح جانتی ہے کہ یہ پکا گناہ گار ہے تو و ہ آج آپ کے دروازے پر حاضر ہے مقرا بالذنوب وقد دعاک اُ س کو اپنے تمام گناہوں کا اعتراف ہے آپ کے سامنے اقرار کرتا ہے وہ نالائق ہے ..فان تغفر اگر آج آپ نے معافی دے دی تو آپ ہی اس کے لائق ہیں کہ آپ کسی گناہ گار کو معاف فرمادیں ۔۔اور اگر آپ نے دروازے سے بھگادیا تو پھر کہاں جائے گا بندہ گناہ گار تیرا۔۔۔

01:06:47) اللہ تعالی ہم سب کو معاف فرمادیں۔۔۔

01:07:50) حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ کہ ایک خلیفہ حافظ حبیب اللہ رحمہ اللہ حضرت حکیم الامت کو لکھا تھا کہ آپ کے پاس آنے والے اور آپ کی تربیت و صحبت پانے والے یہ بندے کہاں کہاں سے پہنچ گئے اور کہا کہ میرا تو یہ حال ہے کہ میں جہاں تھا وہیں پڑا ہوا ہوں۔۔وہی گندہ وہی گناہ گار۔۔ جواب تحریر فرمایا کہ ہر گز نہ گھبرانا ،پریشان نہ ہونا یہاں جو محروم نظر آتا ہے وہ ہر گز محروم نہیں رہتا ۔۔۔

01:10:28) الغفور اور الودود کہ میں بہت معاف کرنے والا ہوں ہاتھ بڑھاو اور مجھ سے معافی لے لو اور جو ہم معافی دے دیتے ہیں تو جب ہم دیکھتے ہے کہ ہے تو گناہ گار مجرم لیکن یہ معافی مانگ رہا ہے تو ایسی ادائیں دیکھ کر مجھے پیار آتا ہے تو مارے میاہ کے میں معاف کردیتا ہوں۔

01:11:45) آپ ﷺ نے فرمایا یا من لا تضره الذنوب ولا تنقصه المغفرة کہ پوری دنیا کے لوگ ہر طرح کے گناہ کریں تو حق تعالی کی ذات کو ذرہ بھی نقصان نہیں پہنچتا 01:13:53) الفاظِ نبوت خود بتارہے ہیں کہ ایسے الفاظ کسی کو عطاء نہیں ہوسکتے نبی پاک ﷺ کو جو الفاظ عطا ہوئے ایسے الفاظ پوری کے کسی انسان سے ہر گز ہرگز نہیں نکل سکتا۔۔ قرآن جیسے معجز ہےےآپ ﷺ کا ہر کلامِ نبوت بھی معجز ہے اُس کے اندر شانِ اعجاز موجود ہے ۔۔۔

01:16:30) امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میرے استاد امام محمد رحمہ اللہ جب بھی پاک کرتے ہیں تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ گویا ابھی ابھی اُن کی زبان سے گویا کہ قرآن پاک نازل ہورہا ہے ۔۔ قرآن پاک نازل ہورہا ہے۔۔۔

01:16:42) علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اﷲ علیہ کیا فرمایا تھا حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ کی تقریر سن کر کہ:۔ آج ہی پایا مزہ قرآن میں جیسے قرآں آج ہی نازل ہوا

01:17:28) حضرت والا رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ درِ رازِ شریعت کھولتی ہے زبان عشق جب کچھ بولتی ہے

01:18:07) یعنی حق تعالیٰ سے رابطہ خاص جس کو خواجہ صاحب فرماتے ہیں:۔ ہم تم ہی بس آگاہ ہیں اس ربطِ خفی سے معلوم کسی اور کو یہ راز نہیں ہے تم سا کوئی ہمدم کوئی دمساز نہیں ہے باتیں تو ہیں ہر دم مگر آواز نہیں ہے

01:19:14) یہ جو کہا جاتا کہ اللہ تعالی اپنا ہاتھ بڑھاتے ہیں تو اسکا مطلب۔۔۔ ہم اپنے محبوب ِ پاک کی آواز جنت میں ضرور سنیں گے۔۔ اللہ تعالی آسمان پر جب کلام فرماتے ہیں تو تمام فرشتے سن کر بیہوش ہوجاتے ہیں۔۔۔ لوگوں کو یہ بات معلوم نہیں اور لوگ ڈرتے ہیں کہ ایسی بات مت کہو کہ اللہ کی بھی آواز ہے اور ہاتھ ہیں تو اللہ تعالی کی آواز ہے لیکن مخلوق جیسی نہیں ہے اب ہرن کی بھی آنکھیں ہیں اور انسان کی بھی آنکھ ہے لیکن ہرن کی آنکھ ہرن کی ہے ۔۔

01:21:21) اللہ تعالی کا جب دیدار ہوگا تو کچھ آوازیں سنائیں گے تو کیا حال ہوگا۔۔۔

01:22:00) الھٰی عبدک العاصی اتاکا مقربالذنوب وقد دعاکا فان تغفر فانت لذالک اھل وان تطرد فمن یرحم سوا کا اے اللہ ! تیرا بندہ گنہگار تیرے در پر حاضر ہوا ہے اور اس حالت میں حاضر ہوا ہے کہ اپنے گناہوں کا اقرار کر رہا ہے اور آپ ہی کو پکار رہا ہے ۔

01:23:20) صد بار اگر توبہ شکستی بازآ بازآ بازآ ہر آنچہ ہستی بازآ خواہ کتنے ہی گناہ کرلئے ہوں آجاؤ خدا کی طرف آجاؤ۔ اگر کافر و بُت پرست ہو سب آجاؤ رحمت پروردگار کی طرف۔ ہماری بارگاہ ناامیدی کی بارگاہ نہیں۔ اگر سو بار اپنی توبہ توڑچکے ہو پھر بھی نا اُمید مت ہو آجاؤ۔ ہماری رحمت کا دامن وسیع ہے اور ہماری رحمت کا ہاتھ بہت کشادہ اور غیر محدود ہے۔

01:25:07) حق تعالیٰ کی شانِ رحمت:۔ مادراں را مہر من آموختم چوں بود شمعے کہ من افروختم

01:26:18) قال تعالیٰ استغفروا ربکم انہ کان غفار اللہ تعالیٰ مغفرت کی امیددلا رہے ہیں چونکہ ہم کو تم سے محبت ہے ہم سے معافی مانگو ہم تمھیں معاف کردیں گے انہ کان غفارا ۔ہم بہت زیادہ بخشنے والے ہیں ہم سے کیوں ناامید ہوتے ہو ۔

01:27:09) اللہ تعالی بہانے بہانے سے اپنے بندوں کو قیامت کے دن معاف فرمائیں گے۔۔۔

01:27:49) امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے فرماتے تھے کہ:۔ جمیع ما تقول الخہ کہ آپ ﷺ کی حیات ِ مبارکہ اور تمام تعلیمات قرآن پاک کی تفسیر ہے۔۔

01:29:06) آپ ﷺ کی ہر ہر ادا قرآن پاک کی تفسیر ہے ۔۔۔۔آپ ﷺ پوری زندگی،صبح و شام کی تفسیر ہے ۔۔آپ کا ہسنا بولنا، رونا اور آپ ﷺ کی خاموشی بھی قرآن پاک کی تفسیر ہے۔۔۔

01:30:52) قال تعالیٰ استغفروا ربکم انہ کان غفار جبکہ میں تمہارا رب ہوں مجھ سے معافی مانگ لو۔۔۔ہم بہت زیادہ بخشنے والے ہیں ہم سے کیوں ناامید ہوتے ہو ۔۔۔۔اپنے رب کو پہچان لو کہ وہ بے حد مغفرت والے ہیں بہت معاف کرتے ہیں۔۔۔ودود کہ میں اپنے بندوں سے بہت محبت کرنے والا ہوں۔۔۔

01:32:51) اللہ تعالی سے جب رونے لوگ نا تو اس طرح سے کہو کہ اللہ تعالی آپ نے خود ہی تو فرمایا کہ استغفروا ربکم انہ کان غفار تو آپ مجھے بھی معاف فرمادیں۔۔۔

01:35:38) مولانا رومی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ دمبدم الخہ ترجمہ : کہ اے اللہ کتنا ہی ہمارا علم و عمل ہو لیکن یہ عجیب بات ہے کہ کسی نا کسی دام میں ہم پھنس جاتے ہیں۔۔

01:37:28) حضرت حاجی صاحب رحمہ اللہ رات بھر یہ شعر روتے ہوئے پرھتے تھے۔۔ این بندہ را رسوا ما کند 01:38:19) ایمان اللہ تعالی کی عطاء ہے۔۔۔دلیل کیا ہے؟

01:41:45) ہر بندے کی ذمے داری کہ ہر وقت اپنی نگرانی رکھے۔۔کہ میرا یہ قدم جنت کی طرف جارہا ہے یا دوزخ کی طرف۔۔۔۔

01:43:26) خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:۔ کامیابی تو کام سے ہوگی نہ کہ حسنِ کلام سے ہوگی ذکر کے التزام سے ہوگی فکر کے اہتمام سے ہوگی

01:45:30) اگر اچھے کام کی توفیق ہوگئی تو یہ دلیل ہے کہ اللہ تعالی تم سے محبت فرماتے ہیں جنت کی طرف لیجانا چاہتے ہیں۔۔۔

01:46:18) جیسا کہ خواجہ صاحب فرما تے ہیں :۔ کھولیں وہ یا نہ کھولیں در اس پہ ہو کیوں تری نظر تو تو بس اپنا کام کر یعنی صدا لگائے جا عاشق کہ شد کہ یار بحالش نظر نہ کرد اے خواجہ درد نیست وگر نہ طبیب ہست دنیا میں اﷲ کا کوئی عاشق ایسا نہیں ہوا جس نے اﷲ کو چاہا ہو اور اﷲ تعالیٰ نے اس پر نظرِ کرم نہ فرمائی ہو۔ گفت پیغمبر کہ چوں کوبی درے عاقبت بینی ازاں درہم سرے پیغمبر علیہ السلام نے فرمایا کہ جو کسی دروازہ کو کھٹکھٹا تا رہے گا تو اس دروازہ سے ضرور کوئی سر برآمد ہو گا یعنی جو اﷲ تعالیٰ کا ذکر کر ے گا ا ﷲ تعالیٰ اس کو ضرور ملیں گے ۔لہٰذا ان کا نام لیے جائیں، اس کی بھی فکر نہ کریں کہ دروازہ کب کھلے گا ۔

01:48:06) اس نفس ظالم سے لڑائی موت تک کی ہے۔۔ ارے اس سے کشتی تو ہے عمر بھر کی کبھی وہ دبالے کبھی تو دبالیک لہٰذا دوستو جن سے گناہ نہیں چھوٹ سکتے توبہ کرتے رہو۔ آخر اللہ تعالیٰ جتادیں گے۔ ان شاء اللہ آپ زندگی بھر توبہ کرتے رہو، کشتی لڑتے رہو نفس سے۔ آخر اللہ تعالیٰ کو رحم آجائے گا کہ میرا بندہ ساری زندگی نفس سے لڑتا رہا اب اس کو جتا کر غالب کردو۔

01:49:28) بس دعا کرو اللہ تعالیٰ ہم سب کو توبہ کی توفیق دے اور ہمیں اپنا محبوب بنائے۔

01:50:51) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ آپ ﷺ میرے بستر پر نہیں مل رہے تھے کیسی محبت تھی کہ پریشان ہوگئی تو دیکھا کہ آپ ﷺ سجدے میں ہیں اور اس طرح فرمارہے ہیں اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا

01:53:08) اللہ تعالی سے مانگ مانگ کے لینا چاہیے ،دعا،صحبت اہل اللہ اور ذکر اللہ کے ذریعے سے اور توبہ استغفار کی برکت ایسی ہے کہ انسان جلد اللہ تک پہنچ جاتا ہے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries