۱۶۔جنوری  ۲۰۲۲ بعد عشاء  : عشاقِ حق کے قصے سن کر عشق الٰہی حاصل ہوتا ہے  !

حضرت مولانا عبدالمتین صاحب مدظلہ کا بنگلہ دیش سے براہ راست مسجد اختر  میں بیان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

تاریخ:17/01/2022، شب 11 بجے، ڈھاکہ وقت

00:07) یہ زندگی اللہ پر فدا کرنے کے لئے ہے۔ ۔۔۔

00:36) اللہ کے عاشق ہر لمحہ اپنی خواہشات کو محبوب پاک پر فدا کرتا رہتا ہے۔۔۔

01:04) اللہ تعالیٰ کے راستے میں غم اٹھانے میں لطف جنت ہے۔۔۔۔ایک ایک حفاظت نظر میں لطف جنت ہے۔۔ایک ایک غیبت چھوڑنے میں لطف جنت ہے۔۔۔گناہوں کے چھوڑنے میں لطف جنت ہے۔

02:06) جو اللہ کے لئےگناہ چھوڑنے کا غم اٹھاتا ہے اللہ اس کو اپنا پیارا بنا لیتے ہیں۔۔۔

02:51) عارفین حق کو اللہ تعالیٰ اپنے نور سے پالتے ہیں۔۔۔

03:24) ایک ایک دانہ دیکھ کر عاشق حق اللہ پر فدا ہوتا ہےکہ یہ ایک دانہ میرے اللہ نے بنایا ہے۔۔۔ایک ایک دانہ اس کو اللہ پر فدا ہونے کے کتنے ہی راستے دکھائی دیتے ہیں۔۔۔کہ اس کو میرے اللہ نے پیدا فرمایا۔۔۔۔

04:15) اس دنیا کے ذرے ذرے میں عاشق حق کو اللہ کی تجلیات ، حسن اور جمال ، قدرت اور خوبیاں نظر آتی ہیں۔۔ایک ایک ذرہ میں عاشق حق کو اللہ کے قدرت کے ہزاروں مناظر نظر آتے ہیں۔۔ ہر دوعالم درحقیقت عکس دوست مشاہدہ جمال محبوب کےلئے یہ پوری کائنات اور اس کا ذرہ ذرہ مظہر ہے

06:00) خالی ترجمہ پڑھنے سے قرآن و حدیث کے انوار حاصل نہیں ہوتے ہیں۔۔۔حضرت حکیم الامت تھانویؒ فرماتے تھے۔۔۔جب تک کہ انسان متقی نہیں ہوتا اس وقت تک اس کو قرآن و حدیث کے معارف اور انوار اس کو ہرگز نظر نہیں آسکتے ۔۔ 07:31) جو لاالہ الا اللہ والا ہوتا ہے اس کے درمیان سے سارے حجابات ہٹ جاتا ہے اس کو ہر طرف نور ہی نور نظر آتا ہے۔۔۔

انوار الٰہیہ کے سمندر میں ہر وقت رہتا ہے۔۔۔جیسے کہ سمندر میں مچھلیاں ہوتی ہیں ہر وقت پانی میں ہوتی ہیں۔۔۔ایسے ہی جو عارف حق ہوتا ہے اس کو احساس ہوتا ہےکہ ہم ہر وقت دریائے قرب الٰہیہ میں جی رہے ہیں ۔۔۔

10:14) بغیر جذب کے اللہ تعالیٰ کا راستہ طے نہیں ہوسکتا۔۔۔وصول الی اللہ حاصل نہیں ہوسکتا۔۔۔جس کو اللہ تعالیٰ اپنا بناتے ہیں وہی اللہ کا ہوسکتا ہے۔۔۔ہمارے بزرگوں کی تحقیق ہیں کسی کو پہلے جذب ہوتا ہے۔۔۔پھر سلوک طے ہوتا ہے۔۔۔کسی پہلے سلوک طے کرنے لگتا ہے پھر جذب ہوتا ہے۔۔۔راستہ لیکن جذب الٰہیہ سے ہی طے ہوتا ہے۔۔۔ اور سالک کو اس کا احساس بھی ہوجاتا ہے

11:46) مولانا روم رحمہ اللہ فرماتے ہیں قیل و قال کی حد تک کب تک تم رہوں گے،۔۔۔۔ اپنے کو صاحب ِ حال بناؤ۔۔۔حقیقت لاؤ۔۔۔مرد حال بنو!

12:20) مولانا سید سلیمان ندوی رحمہ اللہ کس طرح حضرت حکیم الامت مجدد الملت کی طرف کس طرح رجوع ہوگئے۔۔۔۔ مفصّل واقعہ قال را بگذار مردِ حال شو پیشِ مردِ کاملے پامال شو پھر جب حضرت حکیم الامت ؒ کی مجالس اور صحبت اٹھائی تو بے اختیار کہہ اٹھے؎ میں اپنی اپنی ایک ایک مجلس میں اللہ کے بندوں کو اللہ تک پہنچادیتا ہوں حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ کا ملفوظ : وصول الی اللہ کے جتنے وسائل ہیں وہ میں سالک کے ہاتھ میں دے دیتا ہوں اب باقی چلنے والے کا کام ہے۔۔۔جب چلتا ہے تو پہنچ ہی جاتا ہے۔۔۔ جس کو اپنی طرف چلتا ہوا دیکھتے ہیں اس کو اپنا بنا ہی لیتے ہیں۔۔۔

17:23) اللہ کے لئے کوشش کرنے کی اللہ کےلئے بہت قدر ہوتی ہے۔۔۔و کان سعیکم مشکورا اللہ کی مہربانی سے کام ہوتا ہے کام ہوتا ہے فضل سے اختر فضل کا آسرا لگائے ہیں سب اللہ کے فضل سے ہوتا ہے۔۔۔اللہ پاک تکبر سے بچائے

18:00) عارقین کا کام ہے ہروقت اپنے دل کی پاسبانی رکھتے ہیں۔۔۔ ہر وقت دل کی پاسبانی ضروری ہے۔۔۔کہیں غیر گھس نہ جائے۔۔جب انسان فکر کرتا ہے تو اس کو توفیق عطا ہوہی جاتی ہے۔۔۔حقیقی فکر یہ ہے کہ وہ راستہ کھول دیتی ہے۔۔۔منجانب اللہ راستے کھول دئیے جاتے ہیں۔۔۔جب اللہ تعالیٰ بندے کو اپنی طرف چلتا دیکھتے ہیں تو اپنی طرف آنے کے سارے راستے کھول دیتے ہیں۔۔۔عجیب کرم ہے اُن کا!

19:43) اللہ تعالیٰ ہمیں قرآن و حدیث سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔ترجمہ پڑھ کر ہم لوگ علامہ بن جاتے ہیں۔۔۔ شیخ بن جانا ۔۔۔علامہ بن جانا۔۔۔شیخ الاسلام بن جانا کچھ مشکل نہیں۔۔۔یہ اصل ہے کہ اللہ کی پسند والی زندگی آجائے ۔۔۔۔

21:02) آپ کے نام پر جان دے کر۔۔۔۔زندگی زندگی پاگئی ہے زندگی زندگی پاجاتی ہے جب زندگی اللہ پر فدا ہوتی ہے۔۔۔اس کےلئے دوستو کچھ تو مشفقت اٹھائیں ۔۔۔! صحابہ کرامؓ اپنی جان سے کھیلتے ہیں ۔۔۔ایک صحابی کی شہادت کے وقت کے والہانہ حال اور ان کے مستانہ اشعار۔۔۔اللہ کےلئے ہم زندگی فدا کررہےہیں اس کی ہمیں خوشی ہی خوشی ہے۔۔۔

22:39) حق تعالیٰ نے فرمایا کہ تمہاری جانوں کو ہم نے خریدلیا ہے۔۔۔تمہاری جان اب میری جان ہے۔۔۔تمہارے مال اب میرا ہے۔۔۔ ہم اپنے نہیں ہے بلکہ اُن کے ہیں۔۔۔اللہ تعالیٰ ہمیں سب کچھ اللہ پر فدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔ 23:35) اللہ کے راستے کا غم اٹھانا ہی وصول الی اللہ کا ذریعہ ہے۔۔۔ایسا بندہ منزل تک ضرور پہنچ ہی جاتا ہے۔۔۔ وہ زخم بھی مبارک ہے جو اللہ کے راستے میں اٹھایا جائے۔۔۔یہ زخم ان کو میدان محشر میں دکھائیں گے۔۔۔۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انگلی مبارک سے اللہ کے لئے خون بہنے کا واقعہ اور آپ ﷺ کا والہانہ اظہار عشق الٰہی اور ناز۔۔۔۔۔۔یہ خون بہنا اللہ کے لئے ہے۔۔۔۔

25:38) ایک عاشق نے اللہ کے لئے خون بہانےمیں کہا تھا اے اللہ ! آپ کےلئے خون میرا بہہ رہا ہے ۔۔۔آپ ذرا اس کو دیکھ تو لیں کہ آپ کے عشق کے جرم میں مجھ پر یہ سب کچھ ڈھایا جارہا ہے۔۔۔آپ ذرا یہ تماشا دیکھ تو لیں۔۔۔۔ امیر خسرو کا اپنے شیخ و مرشد خواجہ نظام الدین اولیاء رحمہ اللہ سے عشق کا والہانہ اظہار.

31:14) امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ ہمارے استاد امام محمد رحمہ اللہ جب قرآن کی باتیں سناتے ہیں تو مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ ان پر گویا ابھی ابھی قرآن ان کی زبان سے جاری ہورہا ہے۔۔۔اللہ والے اللہ کی زبان سے بولتے ہیں ۔۔۔حدیث قدسی ۔۔۔

35:43) عارف حق جب بات کرتا ہے وہاں اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں رہتی۔۔۔

36:53) مولانا فضل رحمٰن گنج مراد آبادی کے اشعار شاعری مدِّنظر ہم کو نہیں وارداتِ دل لکھا کرتے ہیں ہم ایک بلبل ہے ہماری رازداں ہر کسی سے کب کھلا کرتے ہیں ہم ان کے آنے کا لگا رہتا ہے دھیان بیٹھے بٹھلائے اُٹھا کرتے ہیں ہم

37:41) عالم جب متقی ہوتا ہے۔۔۔اور اللہ والوں سے تعلق پیدا کرتا ہے ۔۔۔علوم میں پختگی ہو تی ہےتو پھر قرآن و حدیث کے معارف نظر آتے ہیں۔۔

39:04) اسلام کیا ہے؟ اپنے آپ بالکل اللہ کے سپرد کردینا!

39:51) عشاق حق کے قصے سن کر عشق الٰہی حاصل ہوتا ہے۔۔اسی لئے اللہ پاک نے قرآن پاک میں اپنے عشاق کے قصے سنائے ہیں۔۔۔پورے قرآن پاک میں جگہ جگہ مسلسل اپنے عشاق کے قصے مختصر کبھی مفصل سناتے رہتے ہیں۔۔۔جیسے حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ اللہ تعالیٰ نے کیسی محبت سے پورا سنایا۔۔حتیٰ کہ خواب بھی سنایا۔۔۔سبحان اللہ! اب اس سے سمجھو کہ ان کے ہاں عشاق کی کیسی قدر ہے! ۔۔۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا خواب بھی سنا رہے ہیں ۔۔۔یوں اللہ تعالیٰ ہمیں درس محبت دے رہے ہیں۔۔۔

43:11) حضرت فضیل بن عیاض کے جذب کا واقعہ ایسے ویسے کیسے کیسے ہوگئے کیسے کیسے ایسے ویسے ہوگئے جب اللہ جذب فرماتے ہیں تو بندہ کیا کیا ہوجاتا ہے۔۔۔

44:22) حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمہ اللہ کا اللہ کی محبت میں حرم میں رو رو کر اشعار پڑھنا۔۔۔ کیسے عظیم نسبت کے بزرگ تھے کہ بڑے بڑے علماء مولاناگنگوہیؒ، مولانا نانوتوی ، حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ نے تعلق کیا۔۔۔

45:57) جو اپنے آپ کو مٹا کر اللہ تعالیٰ سے مانگتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو عطا فرماہی دیتے ہیں۔۔۔اگر غروو و تکبر ہو تو بس ایسا بندہ محروم ہوجاتا ہے۔۔۔محروم منزل ہوجاتا ہے۔۔۔جو اللہ کےلئے انا کو فنا کردیتا ہے تو اس کو اللہ مٹاتے ہیں بلکہ باقی کردیتے ہیں، منزل مقصود تک پہنچادیتے ہیں۔۔ دوستو ! بالکل اپنے آپ کو مٹادو! اپنے کو کچھ نہ سمجھو! اللہ والے کے سامنے اپنے غرور و تکبر کو فنا کرکے تو دیکھو پھر کیا ملتا ہے۔۔۔ نجانے کیا سے کیا ہو جائے میں کچھ کہہ نہیں سکتا جودستار فضیلت گم ہو دستار محبت میں

49:04) جو خود کو مٹاہوا سمجھتا ہے یہ علامت ہے کہ وہ مٹا ہوا نہیں ہے۔۔۔۔جو اللہ کے لئے مٹ جاتا ہے اس کو احساس بھی نہیں رہتا ۔۔بلکہ وہ ڈرتا رہتا ہے۔۔۔اور اپنے نفس کو مٹاتا رہتا ہے۔۔۔۔اس پر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا واقعہ کہ کس طرح اپنے نفس کو مٹایا! ۔۔۔نفس کو مارنے سے ہی اللہ تک پہنچا جاتا ہے۔۔۔۔

50:50) حضرت قاری طیب صاحب رحمہ اللہ کے تقریر کا واقعہ کہ حضرت قاری طیب صاحب کی تقریرسے ایک کیفیت میں محدث کبیر علامہ بنوری رحمہ اللہ بے ہوش ہوگئے۔۔۔اہل اللہ کے قلوب کو وہ علوم عطا ہوتے ہیں کہ اہل خرد ان علوم کا تصور بھی نہیں ہوتا۔۔۔۔

53:50) حضرت پھولپوری رحمہ اللہ کا شعر؎ ہمیں نقشِ قدم اشرف علی ملحوظ رکھنا ہے جو کچھ فرما گئے ہیں وہ اسے محفوظ رکھنا ہے حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ کے علوم کی حفاظت اور اس کے مطابق زندگی بنانا ہی اب ہمارا کام ہے۔۔ حضرت حکیم الامت جامع المجددین تھے۔۔۔مجموعہ ٔ مجدددین تھے۔۔۔اس لئے ضروری ہیں کہ علماء دین حضرت حکیم الامت کے علوم کا مطالعہ کرتے رہیں اس میں علوم ہی علوم ہیں۔۔۔۔

56:26) حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ کے علوم و معارف کے بارے میں ہمارے تمام ہی اکابرین امت تلقین فرماتے ہیں کہ چاہے پانچ منٹ ہی حضرت کے علوم کو سنایا جائے۔۔۔۔ ایسا نظم بنایا جائے۔۔۔روزانہ چاہے ایک ہی صفحے کا مطالعہ ۔۔۔چاہے تین سطریں ہی مطالعہ کرلیں عظیم الشان فائدہ ہوگا۔۔۔۔کرکے دیکھ لیں!

01:00:27) جو بندہ اللہ کےلئے مجاہدہ کرتا ہے تو حق تعالیٰ کی طرف سے اس کو توفیقات عطا ہوتی رہتی ہیں۔۔۔۔ کام خود پہنچا دیتا ہے منزل تک

01:01:21) اہل اللہ کی صحبت سے دین مزیدار ہوجاتا ہے۔۔۔حضرت والا رحمہ اللہ کا شعر ؎ مری زندگی کا حاصل مری زیست کا سہارا ترے عاشقوں میں جینا ترے عاشقوں میں مرنا مجھے کچھ خبر نہیں تھی تیرا درد کیا ہے یا رب ترے عاشقوں سے سیکھا ترے سنگِ در پہ مرنا

01:02:18) مسلمانانِ عالم کے لئے درد بھری دعائیں۔۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries