سفرپاکستان  ۱۶مئی  ۲۰۲۳ءعشاء :تعلق مع اللہ عظیم دولت ہے  !

قطب زماں عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب مدظلہ کامسجد اختر سے  بیان  

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

37:23) الحمدللہ شیخ المشائخ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین بن حسین صاحب دامت برکاتہم کے اشعار کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔۔

40:07) اللہ تعالی ہم سب کو معاف فرمادیں قرب اعظم ..اتباع شریعت والی زندگی عنایت فرمائیں

40:35) ہر گناہ سے اور غیر اللہ سے حفاظت کی دعا فرمائی۔۔

40:48) اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ رہ پڑو۔۔کیسا پیارا خطاب ہے کہ اے ایمان والوں جو ایمان لاچکے اُن کو مخاطب فرمایا اور بعض جگہ سب کو پکارا چاہے اللہ کو چاہتا ہو یا نہیں اللہ سے محبت کرتا ہو یا نہ یا مسلمان ہو کافر ہو کیا فرمایا کہ اے لوگو اور یہاں کتنا پیارا خطاب کہ اے ایمان والو!

42:30) یک طرفہ نہیں ہے دونوں طرفہ ہے کہ ہم بھی محبت کریں اور تم بھی محبت کرو ۔۔

42:50) دل ازل سے تھا کوئی آج کا شیدائی ہے تھی ایک چوٹ پرانی آج ابھر آئی ہے۔۔ کہ یہ دل اللہ کی محبت میں پھس گیا۔۔

43:42) ارواح کو جمع کرنے کے خطاب فرمایا تھا کہ الست بربکم ہم سب کو أَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ کی چوٹ لگی ہوئی ہے۔۔۔دل ازل سےتھا کوئی آج کا شیدائی ہے۔۔۔تھی ایک پرانی چوٹ جو اُبھر آئی ہے

45:15) تمام اراوح نے کیا کہا کہ بلا کیوں نہیں الخہ بس وہیں سے چوٹ لگ گئی۔۔

46:52) ’’الا بذکر اللہ تطمئن القلوب‘‘ اور تم اللہ تعالی کو چھوڑ کر غیراللہ سے چین لینا چاہتے ہو۔ الا بذکر اللہ تطمئن القلوب۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ دل کا اطمینان صرف میری ہی یاد سے ملے گا

48:21) تمام ادائیں اس ذکر اللہ میں شامل ہیں۔۔ دل مضطرب کا ایک پیغام ہے تیرے بن نہ سکون ہے نہ آرام ہے۔۔۔ جب تک اللہ سے تعلق نہ ہو تو ایک بے سکونی کا عالم ہوتا ہے جیسی اللہ سے تعلق اور محبت ہوجاتا ہے تو سکون ہی سکون ہوجاتا ہے۔۔

50:29) سکون آسمان سے نازل ہوتا ہے۔۔

51:34) دل سے بات کب نکلے گی جب اللہ ست تعلق ہوگا تو اثر بھی ہوگا اہل اللہ کی باتیں دل سے نکلتی ہیں کیونکہ اللہ تعالی سے محبت ہے اور تعلق ہے تو پھر پر اثر بھی ہوتی ہے

54:54) سینکڑوں مجنوں تری جاں میں ملے سینکڑوں لیلیٰ تری جاں میں ملی ... شعر بہت درد سے پڑھا

56:58) تعلق مع اللہ دولتِ عظیم ہے اور طریق اس کے حصول کا دوام طاعت اور کثرتِ ذکر ہے

01:01:00) علامہ حضرت مولانا ظفر احمد عثمانی صاحب رحمہ اللہ نے علامہ حضرت مولانا سلیمان ندوی صاحب رحمہ اللہ کو لکھا کہ مولانا آپ بڑے عالم ضرور ہیں کہ مادری زبان اردو سے عربی زبان آپ کے لیے زیادہ آسان ہے اتنے بڑے عالم کہ پوری دنیا کو آپ نے اپنے علمی مشغلے سے ہلادیا لیکن یہ کہ صاحب حال ہونا اور ہے اور صاحب قال ہونا اور ہے

01:01:41) علم کی گہرائی کبھی بھی تعلق مع اللہ کے بغیر قسم بخدا حاصل نہیں ہوسکتی۔۔

01:03:49) مولانا گنگوہی رحمہ اللہ بہت بڑے عالم تھے اور لوگ صرف پیر سمجھتے ہیں۔۔

01:11:23) درد دل کے ساتھ روتے ہوئے فرمایا...بادشاہ کا واقعہ جس نے کہا کہ میں یہ مدرسہ بند کردوں گا کیونکہ کوئی بھی یہاں اخلاص سے نہیں پڑھ رہا۔۔

01:12:08) طالب علم یا طالب مولی۔۔۔

01:12:33) طالبعلم اور والعمل یعنی طلب علم کے ساتھ لوازم تقوی بھی ہو۔۔

01:14:05) دارالعلوم اصل عمل کی جگہ ہے۔۔ دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے دارالعلوم روح کے جلنے کا نام ہے

01:14:49) کئی اللہ والوں کے نام فرمائے کہ یہ تمام اکابرین نے مربی بنایا اور پابندی سے اپنے شیخ کے پاس جایا کرتے تھے۔۔

01:19:42) جو دل پر ہم اُن کا کرم دیکھتے ہیں۔۔

01:19:55) اللہ والے پیسوں کے لیے کبھی نہیں بک سکتے،جاہ کے لیے کبھی نہیں بک سکتے،ریا اور نام و نمود کے لیے نہیں بک سکتے۔۔

01:22:29) قرب متضاد۔۔۔

01:24:56) ریا پر نصیحت کہ ریا کی وجہ سے بھی کررہا ہے تو اللہ والوں کے پاس آتا رہے یہی ریا ریا ہوتے ہوتے عبادت بن جائے گی ان شاء اللہ۔۔

01:26:11) اتقو اللہ بھی کریں اور کونو مع الصدقین بھی کریں۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries