سفرپاکستان  ۲۶ مئی  ۲۰۲۳ءعشاء  :زندگی وہ زندگی ہے جو اللہ پر فدا ہو  !جامع مسجد گلزار محمدی سرجانی

قطب زماں عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب مدظلہ کا   بیان  

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

تفصیل • تصویر کشی کا اعلان فرمایا کہ تصویر کشی کوئی نہ کرے یہ سخت گناہ کبیرہ ہے، حرام ہے، اس سے مکمل پرہیز کریں!

• اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو پاک صاف فرما، اور زندگی کو اللہ تعالیٰ کی طاعت کے عین مطابق بنادے،اور سنتوں سے عشق کو محبت عطا فرمادے اور اولیاء صدیقین میں ہمیں شامل فرمالے،عافیت دارین فلاح دارین عطا فرمادے

• سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ بندہ اپنے مالک کو پہنچان لے اور اللہ تعالیٰ پر فدا ہونے کی توفیق حاصل ہوجائے۔

• حضرت خواجہ صاحب کا شعر ؎ جو تو میرا تو سب میرا۔۔

• اللہ مل گئے تو سب حاصل ہے اور اگر اللہ نہ ملے تو دونوں جہان کی کامیابی ہے۔

• پیسوں سے کیا فائدہ! تعلیم اعلیٰ ہے لیکن اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہیں،اور پیسے بہت ہیں لیکن اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہیں، اقتدار حاصل ہیں لیکن اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہیں، ایک تو یہ بندہ ہے، ایک دوسرا بندہ ہے جس کو کھانے کو نہیں ملتا لیکن ہر سانس وہ مالک پر فدا کرتا ہے،اور اللہ تعالیٰ کے لیے اس کو روح اور قلب بے چین رہتا ہے۔

• مولانا شاہ محمد احمد صاحب کا شعر؎ تڑپنے سے ہم کو فقط کام ہے۔

• حضرت حاجی صاحب رحمہ اللہ کا شعر؎ پیاسا چاہے جیسے آبِ سرد کو! پیاسے کو پیاس کیسی لگتی ہے اللہ تعالیٰ ہمیں وہ پیاس عطا فرمادے۔

• حضرت والا رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ زندگی ہے تو اللہ پر فدا کردو! مرنے کے بعد کیا کروگے! افسوس ہوگا کہ ہائے کہ ہم نے اپنے مالک پر زندگی کو فدا کیوں نہ کیا! پھر کفِ افسوس ملنے سے کیا فائدہ ہوگا!

• اپنی خواہشات کا خون پینا ہے،خونِ تمنا کے ذریعے سے اللہ ملتے ہیں۔ • اللہ کی مرضیات پر جو آدمی اپنے حرام خواہشات کو برباد کرتا ہے تو وہ کامیاب ہوجاتا ہے۔

• عارفاں زانند ہردم آمنوں کہ گزر کردند از دریائے خوں

• جو بھی نفس کا حرام تقاضہ ہو اس کو کچلنا چاہیے۔ کس قدر نالائق ہے وہ بندہ جو اپنے نفس کو خوش کرتا ہے لیکن اپنے اللہ کو ناراض کرتا ہے، ۔۔۔ کرلے جو کرنا ہے آخر موت ہے! اللہ کے پاس ہم کیا لے کر جائیں گے۔ اعمال صالحہ ساتھ ہوں،اللہ کی محبت ساتھ ہو، اللہ کا ڈر ساتھ ہو، قربِ الٰہی کا نور ساتھ ہو، خیشیت الٰہیہ کا نور ساتھ ہو، قلبِ سلیم ساتھ ہو

• قلب سلیم کا مطلب بھلا چنگا دل! بے روگ دل

• دل میں اللہ ہی اللہ ہو اور کچھ نہ ہو، یہ توحید ہے! ایسا دل اللہ تعالیٰ ہم سب کو عطا فرمائے

• ہم ہمت کریں گے کہ نفس کی حرام خواہشات کو پورا نہیں کرنا ہے۔ کہ آنکھوں کو، زبان کو خراب نہیں کرنا ہے

• انفاس زندگی کے جو ان پر فدا ہوئے،شمس و قمر سامنے ان کے گدا ہوئے، لمحات ِ حیات کو اللہ پر فدا کردیا تو آفتاب و ماہتاب بھی اس بندے کے غلام اور خادم ہیں۔

• سارا جہان خادم ہے اللہ کے عشاق کا!

• زندگی وہ زندگی ہے جو اللہ پر فدا ہو، ورنہ وہ کیا زندگی ہے! زندگی پربہار ہوتی ہے رب سے جب ہمکنار ہوتی ہے۔۔۔ اس سے ہی خوشیاں حاصل ہوتی ہیں ورنہ ہروقت ایک پریشانی اور مصیبت، لعنت ! • جو بندہ اللہ کو ناراض کرے گا، اس زمین پر! وہ خوش نہیں رہ سکتا! اس کو سکون خدا کی قسم ہرگز نہیں مل سکتا۔

• اہل اللہ انوارِ الٰہیہ کے سمندر میں زندگی گذارتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ یہ دولت ہم سب کو عنایت فرمائے۔

• میرے دوستو! یہ نفس امارہ سے ہی ساری خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔ زندگی میں بے سکونی پیدا ہونا،پریشانی اور تلخیاں پیدا ہونا،۔۔۔ اُف کتنا ہے تاریک گنہگار کا عالم!

• ان الابرار لفی نعیم۔۔ جو اچھے بندے ہوں گےسب جنت کی نعمتوں میں رہیں گے۔ اس لیے دل بھی اچھا ہو اور اعضاء اللہ بھی اچھا ہو!

• مشغلہ اہل دل ہے اے اختر۔۔۔ باغِ ایمان کی باغ بانی ہے۔

• خدا کی قسم جیسے بندہ نماز میں مشغول ہوتا ہے،اللہ تعالیٰ اس کے سامنے ہوتے ہیں۔ عین نماز کے اندراس کو نور ہی نور عطا ہوتا ہے۔ نماز میں اتنی لذت ہے ، نماز اتنی بڑی نعمت ہے، آپ ﷺ کا ارشاد ہے نماز کے اندر آنکھوں کی ٹھنڈک ہے! دل کا عجیب سکون ہے نماز کے اندر۔ مولانا فضل رحمٰن صاحب گنج مراد آبادی فرماتے تھے کہ جب میں سجدہ کرتا ہوں کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میرا اللہ میرا پیارلے رہا ہے۔، ایسا قرب ان کو محسوس ہوتا تھا۔

• جتنے اولیاء اللہ گذرے ہیں سب اللہ کے ذکر کے دیوانے تھے۔ اللہ کے ذکر کے انوار میں وہ جیتے تھے۔ وہ نعمت اللہ تعالیٰ ہم سب کو عطا فرمائے۔

• کثرت ذکر اللہ کا اہتمام ، ذکر ذاکر کو مذکور تک پہنچادیتا ہے۔

• اللہ کے نام لینے کا کام کریں! جو اللہ کو خوش کرنے کا کام کرے اللہ اس کو ضرور منزل تک پہنچا دیتا ہے۔

• اللہ کے راستے میں مایوسی نہیں! کُوئے نَومیدی مَرو اُمّید ہاست سُوئے تاریکی مَرو خورشید ہاست، لاکھ کروڑ گناہ ہوجائیں مایوس نہ ہو! باز آجاؤ، چاہے لاکھ کروڑ بار توبہ ٹوٹ گئی، توبہ کرلو۔ رونے کی برکت سے اللہ تعالیٰ کو رحم آجاتا ہے۔

• میرے دوستو صرف باتوں سے کیا ہوگا، کام کرنا چاہیے، لوگ دنیا کے کام کرتے ہیں، ہر ایک کام میں مشغول ہے، اور ایک بندہ کام کرتا ہے کہ وہ اللہ کا نام لیتا ہے،۔۔۔ یہ کتنا زبردست معاملہ ہے۔ جو بندہ اللہ کو خوش کرنے کا کام کرتا ہے خدا کی قسم اللہ اس کو ضرور کامیاب بنادیتے ہیںِ

• اللہ کے قرب کا راستہ ایسا ہے کہ اس میں آدمی جیسے گامزن ہوتا ہے، کام کرنے لگتا ہے،اللہ تعالیٰ کی رحمت شامل حال ہوجاتی ہے۔ اور منزل مقصود تک وہ پہنچ جاتا ہے۔ • اس لیے ناامید نہیں ہونا چاہیے کہ ہم ایسے گندے ہیں اور ایسی بری حالت ہے کیا ہوگاَ؟ نا امیدی کی گلی میں نہ جانا اللہ تعالیٰ کی معافی کے بے شمار امیدیں روشن ہیں۔ گناہ ہوا تو کیا ہوا بس ہماری رحمت سے ناامید نہ ہونا، لا تقنطوا من رحمة الله ہے، اللہ تعالیٰ نے خود فرمادیا، لاکھوں کروڑوں گناہوں کے باوجود ناامید نہ ہونا تم ہم سے معافی مانگ لو، شرمندگی کے ساتھ، ہم معاف کردیں گے۔۔۔ وہ غیر محدود رحمت والے ہیں، آؤ معافی مانگ کر معافی لے لو!

• ہم کیوں ہم پریشان ہوتے ہیں، اگر ہم پھسل گئے، اب ایک ہی راستہ ہے نادم ہونا، شرمندہ ہونا اور آنسو بہانا یا رونے والوں کی شکل بنالی اس سے بھی کام بن جاتا ہے، اللہ کی رحمت ایسی ہے کہ اللہ تعالیٰ گناہ گاروں کو بھی ہمیشہ بلاتے رہتے ہیں کہ آؤ مجھ سے معافی لے لو! کہاں گئے تم میرے بندے آجاؤ میرے پاس آجاؤ! اگر تم کافر بھی ہوگئے، آتش پرست بھی ہوگئے،بت پرست ہوگئے پھر بھی ہم کہتے ہیں کہ تم باز آجاؤ اور معافی مانگ لو!

• حضرت آدم علیہ السلام سے چوک ہوگئی اتنا روئے اتنا روئے کہ اللہ تعالیٰ کو پیار آگیا۔

• بشرحافی رحمہ اللہ شراب پیتے تھے لیکن اللہ تعالیٰ کے نام کے ادب کی وجہ سے سرتاج اولیاء ہوئے۔ • جس کو معافی مانگنے کی مستقل عادت ہے، شیوہ ہے زندگی کا کہ معافی مانگتے ہی رہتے ہیں، یہ علامت ہے کہ یہ ظالم ضرور جنت میں چلا جائے گا

• (( طُوْبٰی لِمَنْ وَّجَدَ فِیْ صَحِیْفَتِہِ اسْتِغْفَارًا کَثِیْرًا)) جو اپنے نامہ اعمال میں کثیر تعداد میں استغفار کو جمع کرلے تو اس کےلیے جنت کی خوشخبری ہے!

• خطاکاروں کی کامیابی کا راستہ یہ ہے کہ کثرت سے توبہ کرتے رہیں! ندامت در ندامت! اے اللہ ہم شرمندہ ہیں، ہم سے غلطی ہوگئی ہے، ہمیں معاف فرمادیجیے، اللہ تعالیٰ بندوں کی آہ و زاری کو بہت پسند فرماتے ہیںِ، بندوں کے رونے کو بہت پسند فرماتے ہیں۔

• نادم گنہگاروں کے آنسو کی قیمت، آسمان کی بلندیوں میں کسی بھی چیز کی کمی نہیں ہے،عرش اعظم میں کسی بھی چیز کی کمی نہیں ہے لیکن ایک چیز ایسی ہے جو اللہ تعالیٰ کو بےحد محبوب ہے، وہ چیز وہاں ہے نہیں! اور وہ چیز ملتی ہے اس دنیا میں،بڑی قیمت پر اللہ تعالیٰ اس کو منگاتے ہیں، وہ کیا ہے؟گناہ گاروں کی ندامت کے آنسو!

• اول تو یہ ہے کہ گناہوں سے بچنے کا پورا اہتمام ہو، لیکن ہم کمزور ہیں گناہ گار ہیں، لیکن گھبراؤ نہیں معافی مانگتے رہو کام بن جائے گا! رب اغفر وارحم وانت خیر الراحمین

• ارادہ کریں کہ ہم نگاہوں کی، زبان کی حفاظت کریں گے، اس کا مراقبہ رہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے دیکھ رہے ہیں، اللہ تعالیٰ میرے ساتھ ہیں تو کیسے میں گناہ کروں؟ ہر وقت دل میں یہ خیال ہے لیکن پھر کسی وقت شیطان نے دھوکہ دے دیا! اب کیا ہوگا؟ ناامید ہونا تو کفر ہے؟ مجھ سے معافی مانگ لو تو کام بن جائے گا لیکن یہ حقیقت بہت سے لوگوں کے سامنے واضح نہیں ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ بھئی اتنا گناہ ہوگیا، اب کیا ہوگا؟ اب جنت میں کیسے جائیں گے۔۔۔ ارے جنت میں رو رو کر جائیں گے! رونے کی شکل بنا کر جنت میں پہنچ جائیں گے!

• ولی اللہ بننے کے تقویٰ کا التزام رکھیں گے اور خون حسرت کریں گے۔

• ہرنفس کے اندر گناہوں کی طرف میلان ہے، یہ رکھا گیا ہے تکویناً لیکن جو بندہ قد افلح من زکاھا ۔ جو اپنے دل کو پاک و صاف رکھے گا کیا مطلب میلان ہوتے ہوئے بھی گناہوں میں خود کو ملوث نہ کرے، قد افلح وہ بالکل کامیاب ہے، یقیناً کامیاب ہے!

• داغ حسرت سے دل سجائے ہیں--- تب کہیں جاکے ان کو پائے ہیں --- ان حسینوں سے دل بچانے میں ۔۔۔ ہم نے غم بھی بہت اٹھائے ہیں۔ • اللہ کے لیے غم آٹھانا ضروری ہے، مطلب یہ بدنگاہی نہیں کریں گے،زبان کو غیبت میں استعمال نہیں کریں گے، اللہ تعالیٰ راہِ تقویٰ کو ہمارے لیے آسان فرمادے!

• بزرگ کی بہترین نصیحت: چشم بند و گوش بند و لب ببند گر ندیدی نور حق بر من بخند ، آنکھیں بدنظری سے بند کرنا، کانوں کو غیبت سے بچانا، زبان کو بری بات سے بچانا، اگر ایسا کرو تو پھر بھی اگر تعلق مع اللہ، نور قربِ اعظم حاصل نہ ہو تو پھر کہنا! بات سمجھ میں آئی میرے دوستو! اس کا حاصل یہ ہے کہ جس کو جس گناہ کی عادت ہے، اس کو چھوڑنے کی پوری ہمت کرے اور مشقت جھیلے، اسی سے وہ اللہ والا بن جائے گا!

• اہل اللہ کی صحبت کی اہمیت، اللہ والوں کی صحبت اٹھائے،اہل اللہ کی صحبت کی برکت سے گناہوں سے بچنے کی اللہ تعالیٰ توفیق بھی عطا فرمادیتے ہیں

• شیخ سعدی شیرازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں جمالِ ہمنشیں در من اثَر کرد وگرنہ من ہماں خاکم کہ ہستم کہ ایک مٹی کا ڈھیلا میں خوشبو آگئی تھی کہ چند دن خوشبو دار پھولوں کے ساتھ رہنے کی توفیق ہوئی! اس پر نصیحت کہ ہماری کیسی ہی بری مٹی ہے لیکن کسی اللہ والے کی صحبت میں بیٹھو گے تو روح جن کی اللہ کی محبت سے معطر ہے، قربِ خشیتِ الٰہیہ کے عطر سے معطر ہے تو ایسی خوشبودار ارواح کے قریب جب بیٹھو گےتو وہ خوشبو تمہارے اندر منتقل ہوجائے گی۔

• اصحاب کہف کے کتے کا تذکرہ! کمال ہے بھئی جب کہ بہت سے بندے انسان جہنم میں جارہے ہیں ان پرعذاب ہورہا ہے تو ایسے موقع پر کیسی عجیب بات ہے کہ ایک کتنے کا ذکر اللہ تعالیٰ کتنے محبت سے قرآن پاک میں فرمارہے ہیں حالانکہ اس کتوں کےلیے اللہ تعالیٰ نے اس دنیا کو پیدا نہیں فرمایا۔ کیونکہ دیوانوں کے ساتھ رہنے کی اس کو توفیق ہوئی، دیوانوں کی صحبت اس کو ملی تھی، عارفین اور اولیاء اللہ کی صحبت اس کو ملی تھی، جو کتے کو اولیاء اللہ کی صحبت ملی اور اس کو خدمت کی توفیق ہوئی کہ وہ غار میں سو رہے تھے اور یہ باہر پاسبان تھا، تو معلوم ہوا کہ جو اللہ والوں کے ساتھ زندگی گذارتا ہے تو ایسے لوگ محروم نہیں ہوں گے، اللہ تعالیٰ تک ضرور پہنچ جائیں گے۔

• حضرت مسیح اللہ جلال آبادی رحمہ اللہ فرماتے تھے ریل گاڑی کے تین حصے ہیں ، ایک فرسٹ کلاس اور ایک سیکنڈ کلاس، اور ایک ہے تھرڈ کلاس! یہ ٹرین جب لاہور پہنچے گی تو کیا وہ فرسٹ کلاس والے ہی پہنچیں گے؟ سب پہنچ جائیں گے! سبھی منزل تک پہنچ جائیں گے، سبھی اللہ تک پہنچ جائیں گے!

• اللہ تعالیٰ کی محبت والی زندگی بنانے کی کوشش بھی ہو،اس کی فکر بھی ہو اور اللہ والوں کےساتھ تعلق بھی ہو، اللہ والوں کی صحبت اٹھانے کی توفیق بھی ہو، اہل اللہ کی صحبت بڑی قیمتی ہے۔

• حضرت خواجہ صاحب رحمہ اللہ کا اپنے شیخ حکیم الامت رحمہ اللہ عاشقانہ تعلق، دفتر جاتے ہوئے ایک نظر حضرت کو دیکھتے ہوئے جاتے تھے۔ • حضرت حکیم الامت فرماتے تھے کہ اہل اللہ کو جو ایک نظر محبت سے دیکھ لیتا ہے ان کا بھی کام بن جاتا ہے

• حضرت سید احمد شہید رحمہ اللہ کی ایک نظر کی برکت کا واقعہ، ایک شخص پر نظر پڑی تو وہ شخص مسجد میں جاتا تھا تو مسجد روشن ہوجاتی تھی۔ وَجَبَت مَحَبَّتِي لِلمُتَحَابِّين فِيَّ، وَالمُتَجَالِسِينَ فِيَّ، وَالمُتَزَاوِرِينَ فِيَّ، وَالمُتَبَاذِلِينَ فِيَّ • اہل اللہ کی نگاہوں کی برکت سے گناہوں کو چھوڑنے کی توفیق عطا فرمادیتے ہیں، جنت تک پہنچنے کا انتظام فرمادیتے ہیں،اللہ تعالیٰ کی رحمت کو بہانہ چاہیے، بہت زیادہ قیمت نہیں چاہیے۔

• خلاصہ یہ ہوا کہ (۱) تقویٰ پر جینا ہے، اللہ کو راضی کرکے جینا ہے، اللہ کو ناراض کرکے نہیں جینا! اگر غلطی ہوگئی تو توبہ کرلے، (۲) استغفار کرلے، اگر غلطی ہوگئی تو توبہ کرلے۔تیسری چیز صحبتِ اہل اللہ ہے، اس سے ضرور کام بن جائے گا، صحبت اہل اللہ اور تعلقِ اہل اللہ کی برکت سے ان شاء اللہ ضرور کام بن جائے گا، • ہرمسلمان پر یہ ضروری ہے،چاہے وہ عالم ہو یا غیر عالم! بیان کے بعد مولانا شاہین اقبال صاحب کے مدرسے سے تکمیل حفظ کرنے والے طلبہ نے حضرت مولانا عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم کے دستِ مبارک سے انعامات وصول کیے، اسی طرح مدرسہ کے اساتذہ کرام کو بھی یہ سعادت حاصل ہوئی کہ انہوں نے بھی انعامات حضرت والا سے وصول کیے۔

• درد بھری اختتامی دعا ۔۔۔ ایک علم عظیم بیان فرمایا ۔۔ دل چاہتا ہے کہ ایک ایک نبی کو سلام کریں تو حق تعالی کا کرم ہے کہ دعا میں سکھادیا کہ کہہ دو وَ سَلٰمٌ عَلَى الْمُرْسَلِیْنَ:- اور ہمارے آپ ﷺ کےلیے درود شریف کے اندر بھی سلام کا انتظام ہے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries