سفر پاکستان بیان۱۱ ۔نومبر ۲۰۲۴ء : اکابردین کا راستہ ہی صراط مستقیم ہے ! قطب زماں عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم | ||
اصلاحی مجلس کی جھلکیاں ملفوظ: بیان: شیخ الحدیث حضرت مولانا شاہ عبد المتین صاحب دامت برکاتہم مقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک 12 کراچی 01:00) بیان کا آغاز ہوا۔۔ 02:03) مومن کی شان ہونی چاہیے کہ ہم اللہ کو چاہیں دونوں طرف سے یہ تعلق ہو یعنی تعلق مع اللہ جانبین ہو دونوں طرف سے ہو۔۔ 02:47) پھر رفتہ رفتہ تعلق مضبوط ہوتا ہے ترقی ہوتی ہے پھر اللہ سے دور رہنا برداشت نہیں ہوتا۔۔ 03:29) اگر دل کا یہ حال ہے کہ گناہ کرکے اس کا دل برداشت نہیں کرتا ہر وقت دل مضطرب ہے تو اس کا مطلب کہ اس کو تعلق مع اللہ کی دولت نصیب ہورہی ہے۔۔ 05:28) نور یستقر فی القلب 06:00) بعض حضرات نے اس کو یاداشت سے تعبیر کیا ہے کہ ہر طرف اللہ تعالی کی طرف دیہان رہے۔ 06:35) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یاداشت نسبت مع اللہ نہیں ہے بلکہ رسائی تک کا نام ہے۔۔ 07:41) تعلق مع اللہ اور نسبت مع اللہ کی حقیقت۔۔ 09:03) بنگلہ دیش کے بڑے عالم دین حضرت ڈھاکوی حضور کا تذکرہ! فرمایا : ۔۔۔اچھا تعلق مع اللہ تو جگر کا ٹکڑا ہے! 10:44) جس کو تعلق مع اللہ عطا ہوتی ہے اس کو بقا کا بھی اہتمام رہتا ہے! 11:27) اہل اللہ کو حق تعالیٰ کے ساتھ خاص تعلق ہوتا ہے۔۔ 12:11) حضرت خواجہ صاحب کا شعر تم سا کوئی دمدم کوئی دم ساز نہیں ہے! 12:55) حضرت فضل رحمن گنج مراد آباد کا شعر؎ ایک بلبل ہے ہماری راز داں کب کسی سے ہم کھلا کرتے ہیں اُن کے آنے کا لگا رہتا ہے دھیان بیٹھے بٹھلائے اٹھا کرتے ہیں ہم 15:14) اِتصَالے بے تَکیُّف بے قیاس ہست رَبُّ الناس را با جانِ ناس شعر کی تشریح: حق تعالیٰ کے ساتھ ایک تعلق خاص اہل کو عطا ہوتا ہے۔۔۔ 16:48) شیخ العرب والعجم مجددِ زمانہ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی عجیب شان تھی، اپنے احوال چھپانے کی عادت تھی! اولیاء اللہ کے سینے اسرار کے قبرستان ہوتے ہیں!۔۔۔ عام طور پر اسرار کو ظاہر نہیں فرماتے ! لیکن ان کے ساتھ رہنے سے وہ ثمرات حاصل ہوجاتے ہیں ، اسرار کی ضرورت نہیں رہتی، یہ سب تعلق مع اللہ کے ثمرات 19:04) جب تعلق مع اللہ عطا ہوجاتی ہے تو گناہ چھوٹ جاتے ہیں، ہمت ہی نہیں ہوتی،قدر ت تو ہوتی ہے،لیکن اس کو استعمال کرنے کی قدرت ختم ہوجاتی ہے، 20:01) حضرت حاجی صاحب رحمہ اللہ کا قول حضرت گنگوہی اور حضرت ناناتوی رحمہ اللہ سلوک میں سب سے اونچے گئے! لیکن ایک دفعہ حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ایک بات حضرت حاجی صاحب نے فرمیاا کہ اب تک تو میرے دل میں یہی بات تھی ۔۔۔۔۔اب مجھ پر منکشف ہوا ہے کہ حضرت مولانا تھانوی ان دونوں سے اوپر گئے۔۔۔۔ 22:04) گناہ محرومی کا سبب ہے! ۔۔۔ حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ کی فنائیت کی شان! 22:49) حضرت قاسم نانوتوی رحمہ اللہ کی فنائیت! 23:10) اعمال کی دو نسبت ہیں، ایک تو ہماری طرف نسبت ہے ، اور ہم سراپا عیوب کے ڈھیر ہیں! ظلمات ! اہل اللہ اپنے حسنات کو بھی سییئات سمجھتے ہیں! اور ایک نسبت اعمال کی حق تعالیٰ کے ساتھ ہے تو اس لحاظ سے ان اعمال پر شکر ادا کرنا چاہیے! 24:57) الہامات ربانیہ کی حقیقت علوم آسمانیہ ہے! 26:30) حضرت حاجی صاحب کا شعر یا الٰہی مجھ سے مجھ کو دور کر تاکہ دیکھو مجھ میں تجھ کو اک نظر 27:56) حضرت خواجہ صاحب رحمہ اللہ کا شعر ؎ دل مرا ہوجائے اِک میدانِ ھو 28:24) حضرت والارحمہ اللہ فرماتے تھے کہ عارفین کا ایک طبقہ تھا اس ذکر ’’ھو‘‘ قل ھو اللہ میں ’’ھو‘‘ اللہ کا ایک نام ہے! 29:30) حضرت عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کا فرمان: دل میں صرف اللہ ہو اُس وقت جو اس کی زبان سے نکلے گا اللہ کہے گا تو یہی اسم اعظم ہے! حضرت ابراہیم ابن ادھم کی کرامت کا تذکرہ! ۔۔۔ پل سے ایک شخص گرا اور حضرت نے زور سے اللہ کہا تو وہ ہوا میں معلق ہوگیا دل کو اگر غیر اللہ سے خالی کرلیا جائے تو یہی اللہ کا نام اسم اعظم ہے! 32:31) گناہوں سے بچنے میں تو ایک تڑپ عطا ہوتی ہے یہ بڑی نعمت ہے! یہ تڑپ تڑپ کے جینا لہو آرزو کا پینا۔۔۔۔ 33:29) یہ تڑپ تڑپ کے جینا لہو آرزو کا پینا یہی میرا جام و مینا یہی میرا طورِ سینا 34:14) آہ سے راز چھپایا نہ گیا آہ نکلی اور پہچانے گئے مبارک تجھے اے مری آہ مضطر کہ منزل کو نزدیک تر لارہی ہے 34:55) دل وہ دل ہے جو خالق دل پر فدا ہو! 35:46) حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ قول کہ جہاں بھی رہو اللہ کی یاد میں بے چین رہتے تھے۔۔۔ اللہ کی یاد میں بےچین رہنا بڑی نعمت ہے! 36:48) حضرت والا رحمہ اللہ کا فارسی شعر اہل دل آنکس کہ حق را دل دہد دل دہد اوراکہ دل را می دہد اہلِ دل وہ ہیں جو اللہ کو اپنا دل دیتے ہیں 37:36) افسوس ہے کہ فارسی کو مدارس سے ختم کررہے ہیں! عربی کے بعد فارسی میں اللہ کی محبت کا بہت چرچا ہوا ہے، اور فقہ ظاہر اور باطن کا بہت زیادہ چرچا ہوا ہے۔۔۔ 40:02) حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ نے مثنوی شریف کی شرح فارسی میں ۱۸ جلدوں میں لکھی! اکابر دین کی نظر میں فارسی زبان کی اہمیت!! 40:58) حضرت مولانا قاسم نانوتوی کا قول تین کتابیں البیلی ہیں، (ا) قرآن پاک( ۲) بخاری شریف (۳) مثنوی شریف! اردوزبان شعائر اسلام میں داخل ہے! زبان اردو کی حفاظت واجب ہے! اور کوئی بھی ایسی زبان فارسی کے بعد اردو زبان میں تمام دینی علوم مکمل موجود ہیں! اور تمام دینی علوم اردو میں آگئے ہیں 43:43) حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ نے اردو زبان کی حفاظت پر مستقل دلائل شرعیہ سے مضمون لکھا ہے! 44:03) اکابرِ دین کے راستے سے کو ہٹے گا وہ بددین ہوجائے گا! 44:55) وَقَالَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ اَلْبَرَکَۃُ مَعَ اَکَابِرِکُمْ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم:(دار الکتب العلمیۃ)؛کتاب الایمان؛جزء ۱ ص ۱۳۱) 45:49) اکابردین کی برکتیں!،،،کھانا پینا برکت نہیں ہے! یہ تو مسلم غیر مسلم، جانور وغیرہ سب کھاتے ہیں۔۔تو حقیقی برکت کیا ہے؟۔۔۔اصل برکت ہے دین! 47:59) تمہارے بڑوں کے ساتھ برکت ہی برکت ہے! ان کے پاس مکمل دین ہے!اکابر دین سے جڑے رہو! خدا کی قسم اکابر کے ساتھ جڑے رہے بغیر صراط مستقیم پر رہنا محال ہے! 48:57) اہل اللہ برکاتِ الٰہیہ کے مظہر ہیں! 49:33) حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ پر علوم کی بارش ہوتی تھی! لوگوں نے اس سبب پوچھا تو فرمایا ہم نے کتب سے زیادہ قطب بینی ہے! اور میرے تین اقطاب تھے، حضرت گنگوہی، حضرت نانوتوی اور حضرت حاجی صاحب رحہم اللہ اجمعین 51:24) حضرت مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ کا تذکرہ ! ہر جمعرات کو اپنے 52:14) اصل چیز استقامت الی الدین! صراط مستقیم والوں سے استقامت ملتی ہے!ان کی صحبت،دعاؤں سے یہ نعمت ملتی ہے 53:51) اکابر دین کے علوم کے سامنے کوئی نہیں آسکتا! 54:10) حضرت حکیم الامت کا واقعہ : ایک مرتبہ حضرت حکیم الامت تھانوی نوّر اللہ مرقدہ نے بڑے مجمع میں بیان فرمایا، اس میں ایک وکیل صاحب بھی تھے جو فارسی دان تھے،حضرت والا کے علوم سے سارا مجمع اتنا متاثر تھاکہ جب بیان ختم ہوا تو یہ وکیل صاحب حضرت حکیم الامتhکے قریب پہنچے اور حضرت سے عرض کیا، اور بے ساختہ یہ شعر پڑھا؎ تُو مکمل از کمالِ کیستی تُو مجمل از جمالِ کیستی من مکمل از کمالِ حاجیم من مجمل از جمالِ حاجیم یہ سب اپنے حاجی امداداللہ مہاجرمکیhکے کمالات ہیں،اس غلام کی ذات پر انہی کے جمال و کمال کا ظہور ہے،ان ہی کی صحبت،دعا اور تعلق کے برکات کا ظہور ہے۔ 55:48) ہمارے حضرت حکیم الامت مجددالملت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی نو اللہ مرقدہ فرماتے تھے کہ اے علمائے دین اور طلباء کرام! میری ایک نصیحت تو سنو، فرمایا کہ میںعلمائے دین اور طلباء کرام کو ایک وصیت کرتا ہوں کہ نرے علم پر مغرور نہ ہوں کہ اس کا کار آمد ہونا موقوف ہے اہل اللہ کی خدمت، صحبت اور نظرِ عنایت پر۔علم کا کار آمد ہونا یعنی مفید ہونا، نافع ہونا اور یہ کہ علم کا اس کو جنت تک لے جانا یہ موقوف ہے اہل اللہ کی خدمت، صحبت اور نظرِ عنایت پر۔ پھر حضرت یہ شعر پڑھتے تھے مست ہوکر کے؎ بے عنایاتِ حق و خاصانِ حق گر مَلک باشد سیاہ؍سیہ ہستش ورق اہل اللہ کی صحبت اور دعاؤں کے بغیر فرشتوں جیسی بھی زندگی ہے تو بظاہر یہ سب ظلمات ہیں! 57:50) آیت: یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ کی شرح 58:03) صادقین سے مراد، متقین ِ کاملین، ۔۔۔اکابر دین کا راستہ ہی صراط مستقیم ہے 58:57) اہل اللہ کو رفیق حیات بناؤ! حضرت ڈاکٹر عارفی رحمہ اللہ کا شعر اُن سے ملنے کی یہی ایک راہ۔۔۔ملنے والوں سے راہ پیدا کر! 59:30) حضرت مولانا فضلِ رحمٰن گنج مراد آباد ی کا قول حضرت حکیم الامت تھانوی نقل فرماتے ہیں کہ اگر علی التعیین مجھے شب ِقدر مل جائے تو رات بھر میں ایک ہی دعا مانگوں گا کہ اے اللہ!مجھے نیک صحبت مل جائے،یعنی کسی اللہ والے کی صحبت مل جائے۔ 01:00:55) پرلطف جملہ : اللہ کی سننی چاہیے اے سنیوں ! 01:01:12) تعلق مع اللہ ہو تو اس کا نور برستا رہتا ہے!!! 01:03:23) حضرت رفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ نے ایک قول جو انہوں نے بنگلہ دیش میں فرمایا: کہ ہمارے اکابر ِ دیوبند کے ہا ںاس علم کی جان خشیتِ الٰہیہ ہے۔۔ وہ علم ، علم ہی نہیں ہے جس کے اندر خشیت الٰہیہ نہیں! 01:05:11) اکابر کی ایک ایک بات دل کو موہ لیتی ہے! 01:05:51) تُو لے اللہ کا نام تیرا سب بنے گا کام اللہ تعالیٰ تیرا سب کام بنا دے گا وَ اذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَ تَبَتَّلْ اِلَیْهِ تَبْتِیْلًا اللہ کی یاد میں سب سے الگ ہو جاؤ، اس طرح اللہ کو یاد کرو کہ سب سے کٹ کر بالکل الگ ہو جاؤ، انہی کا ہوکر رہ جانا ہے، اس طرح سے اللہ کو یاد کرو۔ 01:06:00) حضرت والا رحمہ اللہ کا شعر 01:06:23) حضرت نے اپنی پوتی یعنی مفتی حسن صاحب کی بیٹی کا تذکرہ جس کی عمر ابھی تین سال ہے! جو ابھی سے بہت اللہ والی ہے! اس کے ایمان افروز واقعات سنائے! 01:09:28) اللہ سے اللہ کی محبت ، اللہ والوں کی محبت اور اعمال ِ محبت بھی مانگنا بھی چاہیے۔۔۔۔محبت کو اللہ سے مانگنا چاہیے۔۔۔ اور جو محبت والے ہیں یعنی اللہ والے ان کے ساتھ بیٹھنا بھی چاہیے۔۔۔ 01:10:39) قرآن پاک کی شان ! خدا کی قسم قرآن جیسی کوئی کتاب نہیں!!! 01:12:29) اللہ پاک کو کوئی دیکھنا چاہے تو قرآن پاک کے آئینہ میں دیکھے! 01:13:16) درد بھری دعا فرمائی! |