شیخ سے تم نے لیا ایسا دِیا، تیرگی کو نور میں نہلا دیا

 محفوظ کیجئے

۱۸ جنوری ۲۰۱۵ بعد عشاء
بمقام: خانقاہ اختریہ، کوہسار، حیدرآباد:
حضرت والا میر صاحب دامت برکاتہم کی محبت میں تائب صاحب کے تازہ اشعار

شیخ سے تم نے لیا ایسا دِیا
تیرگی کو نور میں نہلا دیا

دیکھ کر جلتا ہے کوئی تو جلے
رکھ دیا پیشِ ہوا جلتا دِیا

رشکِ گلشن کے تعلق کے طفیل
خاک و خس نے آپ کو رستہ دِیا

روشنی اندر بھی ہو، باہر تو ہے
کیا بھلا دیکھے کوئی اندھا دِیا

خود جلے اور جلتوں کو بھجنے نہ دے
کوئی دِکھلائے کوئی ایسا دِیا

جاتے جاتے شیخِ اول نے ہمیں
کیا حسیں تحفہ نگینے کا دیا

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries