مجلس۲۶ اکتوبر۲۰۱۳ء۔ حضرت والا رحمہ اللہ کی فنائیت

محفوظ کیجئے

آج کی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

حضرت والا بوجہ عذر مجلس میں تشریف نہیں لاسکے، تو حضرت فیروز میمن دامت برکاتہم نے حضرت والا سیدی ومرشدی صدیق زمانہ قلندر ِوقت حضرت  میر صاحب دامت برکاتہم کے حکم پر بیان فرمایا۔

شروع میں یہ آیات پڑھیں:  إِنْ أَوْلِيَاؤُهُ إِلا الْمُتَّقُونَ“۔ (انفال۳۴)

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِين )التوبة:۱۱۹ (

اور یہ حدیث پڑھی: المرء مع من أحب )متفق علیہ(

جب اللہ والوں کی صحبت میں جائو   تو پہلے توبہ استعفار کرلواور یہ نیت کرلو کہ میں فیض یافتہ صحبت یافتہ اللہ والا بننے کی نیت سے آرہا ہوں۔۔۔

حضرت والا رحمہ اللہ کا عجیب ملفوظ: صحبت اہل اللہ ایمان کی بنیاد  ہے۔۔عطائے نسبت ۔۔۔۔ بقائے نسبت ۔۔ ارتقائے نسبت کا خدائی منشور سمجھتا ہوں۔

جب دُنیا کے لئے استاذ کی کتنی  ڈانٹ بلکہ ماربھی برداشت کرتے ہیں۔۔۔ تو اللہ والوں کی کتنی ڈانٹ برداشت کرنی چاہیے۔۔۔کیونکہ یہاں سے اللہ مل رہے ہیں۔

ڈیٹ (Dent)ہتھوڑے سے نکلتا ہے پیار سے نہیں نکلتا، اسی طرح نفس کا ڈنٹ ڈانٹ سے نکلتا ہے ویسے نہیں نکلتا ۔اور اللہ والے اُسی کو زیادہ ڈانٹ لگاتے جس سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔لیکن ڈانٹ مانگنا نہیں ہے

حضرت والا رحمہ اللہ فرمایاکرتے تھے "جس کو  جو اللہ تعالی نے دیا اللہ والوں کے ذریعے دیا۔

شیخ کی صحبت بھی ہو۔۔۔ ذکر اللہ کا اہتمام بھی ۔۔۔۔مجاہدے بھی ہوں۔۔۔۔ لیکن اگر آسمان سے تین نعمتیں نہیں آئیں گی کام نہیں بنے گا۔

.۱ فضل.۲ رحمت  .۳ مشیت  نہ ہو تو کوئی توبہ کر کے پاک نہیں ہوسکتا ۔وَلَوْلَافَضْلُ اللہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہُ مَازَکَی مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ أَبَدًا وَلَکِنَّ اللہَ یُزَکِّی مَنْ یَشَائُ وَاللہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ)النور۲۱ (

اللہ والوں کے قلب مبارک میں اللہ کے عشق کی آگ لگی ہے اُن کے دل ایک سیٹ بنالوچاہے نقطے کے برابر ہوجب خاص تحلی آئے گی سب کا کام بن جائے گا۔

اللہ والوں کی محبت مانگنا مراد مراد نبوت ہے مراد نبوت ہے

 حدیث شریف : اللهم انى اسئلك حبك وحب من يحبك والعمل الذى يبلغنى حبك. (رواه الترمذى(" اے اللہ میں آپ  سے آپ کی محبت مانگتا ہوں اور محبت مانگتا ہوں اُن کی جو آپ سے محبت کرتے ہیں۔ اور اُن اعمال کی محبت عطا فرماجس سے آپ کی محبت مل جائے)مفہوم(

علامہ سید سلمان ندوی رحمہ اللہ کا قول اللہ والوں کی محبت  گوند کا کام کرتی ہے دونوں کو چپکا دیتی ہے  یعنی اللہ تعالی سے تعلق بھی نصیب ہوتا اور نیک اعمال کی توفیق  بھی ہوجاتی ہے۔

حضرت والا رحمہ اللہ جب اپنے شیخ کو خط لکھنے میں کیا ادب کا معاملہ کرتے تھے۔۔۔ اس کا واقعہ بیان فرمایا

پھر حضرت فیروز میمن صاحب دامت برکاتہم نے نہایت درد اور ترنم سے حضرت والا رحمہ اللہ کے درج ذیل اشعار پڑھے ، کئی آنکھوں میں آنسو بھر آئے خصوصاً آخری شعر سے تو کلیجہ منہ کو آگیا کہ کیا حضرت والا رحمہ اللہ کا مقام تھا کس درد سے حضرت والا نے یہ اشعار کہے تھے سبحان اللہ!

آپ چاہیں ہمیں یہ کرم آپ کا

ورنہ ہم چاہنے کے تو قابل نہیں

جس جگہ آپ کا قرب ملتا نہ ہو

ہو کہ منزل بھی وہ میری منزل نہیں

کہہ رہا ہے یہ اختر ببانگ دہل

بحر الفت کا کوئی بھی ساحل نہیں

حضرت والا رحمہ اللہ شخصیت پرستی کا اعتراض کرنے والوں کو دندان شکن جواب دیا تھا  : اللہ والوں سے جو محبت کی جاتی ہے جو شریعت و سنت کی پیروی کی وجہ سے کی جاتی ہے اگر خدانخوستہ اگر شریعت سنت کی اتباع چھوڑ دیں پھر دیکھتا ہوں کون اُن کو پوچھتا ہے۔ماشاء اللہ کیا جواب ہے)حاضرین نے زور سے ماشاء اللہ کہا(

شیخ کی محبت اور عظمت کی نایاب مثال :حضرت والا رحمہ اللہ جب اپنے شیخ حضرت ہردوئی رحمہ اللہ کی خدمت میں ہوتے تھے تو چپکے چپکے یا سبوح یاقدوس یاغفور یاودود  پڑھ کر فضاوں میں دم کردیتا تھا اور اللہ تعالی سے یوں عرض کرتا تھا کہ:

 " یا اللہ میرا شیخ ان فضاوں میں سانس لے رہا ہے ، اے اللہ اپنے نام مبارک کو ان سانسوں کے ذریعے شیخ کے دل میں ڈال دیجئے،  اس کی بر کت سے میرے شیخ کے دل میں میری محبت ڈال دے، مجھے میرے شیخ کے دل اور آنکھوں کی ٹھنڈک بنااور ان کے بال بال کو میرے لئے دُعا گو بنا۔۔۔ اور میرے شیخ کو میرے آنکھوں اور دل کی ٹھنڈک بنا۔۔۔ میرے بال بال کو میرے  شیخ لئے دُعا گو بنا"

اے اللہ جتنے میرے شیخ کے مریدین ہیں سب سے پیارا مجھے بنا ۔۔ گو  میں اس کا اہل نہیں ہوں لیکن آپ کریم ہیں بغیر اہلیت کے بغیر استحقاق کے دیتے ہیں، اور اے اللہ میرے شیخ کو میرا خلیل بنادے۔

روحانی اولاد جیسے جیسے بڑھتی ہے اللہ تعالی اُس کا رزقِ روحانی بھی بڑھاتے جاتے ہیں۔

حضرت والا حضرت مرشدی میر صاحب دامت برکاتہم کی محبت میں فرمایا:  اللہ والوں کی شراب محبت جتنی جتنی پرانی ہوتی جاتی ہے اُس میں نشہ بڑھتا جاتا ہے ، جو ۱۰ سال پہلے حضرت والا میر صاحب کو اللہ تعالی تعلق مع اللہ کی شراب محبت تھی آج وہی ہے کیا ؟ اللہ والوں کی شراب محبت جتنی پرانی ہوتی جاتی ہے اتنا کام بڑھتا چلا جاتا ہے۔

جتنا شیخ سے پرا نا تعلق ہوتا جائے گا اللہ کے لئے۔۔۔ اُتنی شیخ کی محبت بڑھتی جائے گی۔

حضرت والا رحمہ اللہ کا خط اپنے شیخ کے نام  ۔۔فیکس ہوتا تھا۔۔۔ حضرت فیروز میمن دامت برکاتہم نے اپنا واقعہ بیان فرمایا۔فیروز میمن صاحب نے فرمایا کہ حضرت والا فرماتے تھے کہ میں اپنے شیخ سے ٹیلی فون پر بات نہیں کرسکتا )بوجہ عظمت( ذرا میرے شیخ کو تکدر ہوا تو مجھے ہارٹ فیل نہ ہوجائے۔

حضرت والا رحمہ اللہ نے اپنے کو اتنا مٹایا اتنا مٹایا شیخ کے سامنےبلکہ شیخ کی اولاد کے سامنے بھی ۔۔۔ حضرت والا رحمہ اللہ کو محسوس ہوا کہ حضرت ہردوئی رحمہ اللہ مجھ سے ناراض ہوگئے ہیں اس لئے کراچی سے روانگی کے وقت مجھ سے معانقہ نہیں کیا ، پہلے ضرور کیا کرتے تھے

اس پر حضرت والا بہت بے چین ہوگئے۔۔۔ شیخ کو لکھا :" اےشیخ اگر آپ مجھ سے ناراض ہیں تو اللہ کے واسطے مجھے معاف کردیں۔۔۔ میں بوڑھا ہوں۔۔۔۔دل کا مریض ہوں۔۔۔۔برداشت نہیں کرسکتا" رجسٹری الگ کی ،فیکس الگ ،  فون الگ کیا پھر حضرت ہردوئی کے نواسے فہیم الحق صاحب کو جو حضرت والا رحمہ کے پوتے کی عمر کے تھے ان کو فیکس الگ، فون الگ اور اس میں لکھا تھا۔۔۔اللہ کے لئے نانا جان سے مجھ بڈھے کی معافی کروا دو، مجھے رات کو نیند نہیں آتی") اللہ اکبر ۔۔۔ کیا فنائیت ہے سبحان اللہ(

آپ سوچیں تو سہی اللہ والے کو ایسا لکھا تو الگ بات ہے لیکن اُن کے نواسے کو ایسا لکھ رہے ہیں۔ ۔۔ حضرت ہردوئی نے تسلی دی کہ میں آپ سے ناراض نہیں بہت خوش ہوں۔۔۔

اسی طرح ایک واقعہ حضرت والا کا خط اپنے شیخ کے نام ، انتہائی ادب کی تلقین

حضرت والا میر صاحب ۴۶ برس حضرت والا کی خدمت میں دن رات رہے۔۔۔ شیخ کو چھوڑا نہیں ۔۔۔ جان و دل فدا کردیا ۔

حضرت والا کے حکم سے گلستان جوہر پارک میں پودوں کو لگاگیا ۔۔۔ ان کی نشوونما نہیں بڑھی۔۔۔پلاسٹک شاپر نے ان نشوونما کو روک رکھا تھا۔۔۔ اس پر حضرت والا کا علم عظیم ۔۔۔ سالک کی محرومی کی وجہ۔۔۔نفس اور گناہوں کا شاپر شیخ کے فیوض کو روک دیتا ہے۔۔۔ پھر جب پودے بڑے ہوئے اور لہرانے لگے تو فرمایا ان کے ساتھ بانس باندھ دو ۔۔۔ پھر کچھ عرصے میں پودے درخت بن گئے تو بانس ہٹا دیا گیا۔۔ اس پر علم عظیم بیان کیا کہ یہ بانس شیخ ہے جو سالک کو گرنے نہیں دیتا ۔۔۔ اور جب استقامت پیدا ہوجاتی ہے ۔۔ تو پھر اس سے دوسرے پودوں کو سہارا دیا جاتا ہے۔)سبحا ن اللہ (

آخر میں درد بھری دُعا فرمائی اور یوں یہ مجلس اختتام کو پہنچی۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries