مجلس۲۲دسمبر۲۰۱۳ء بہت خاص مجلس۔ اہل اللہ کا اِلہام قلب!

محفوظ کیجئے

آج کی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصہءمجلس::الحمدللہ شروع ہی سے حضرت والا مجلس میں رونق افروز تھے ۔شروع میں مولانا ابراہیم کشمیری صاحب نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ نے اشعار سنا ئے۔ جس کی منفرد اور عجیب و غریب تشریح حضرت اقدس مرشدی و مولائی صدیق زمانہ قلندرِ وقت پیکر ِ صدق و وفا حضرت میر صاحب دامت برکاتہم نے فرمائی ۔ پھر اِ س بعد جناب اثر صاحب  کو حضرت والا نے فرمایا کہ آپ اشعار سنائیے!اور اثر صاحب دور بیٹھے تھے جب وہ قریب تشریف لارہے تھے تو حضرت والا نے نہایت محبت سے  فرمایا اے شاہین اقبال اثر جونپوری! پورا شعر ہے مام حاضرین لطف اندوز ہوئے۔۔ پھر اثر صاحب  نے اپنے بہت ہی اثر انگیز دل آویز اشعار سنا کر تمام حاضرین ِ مجلس کو لطف اندوز کردیا ۔۔ حضرت والا بھی اشعار پر خوب داد دیتے تھے  اور ماشاء اللہ ماشاء اللہ فرماتے جاتے تھے۔اثر صاحب کے اشعار ،پڑھنے کا انداز ، شاعرانہ رسوخ کی بھی تعریف فرمائی۔ تقریباً ۳۰  منٹ تک یہ اشعار کی مجلس رہی  جس کے بعد جناب ممتاز صاحب نے کتاب آفتاب ِ نسبت مع اللہ ۔۔ پڑھی گئی یہ حضرت والا  مرشدی و مولائی شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ رومی ثانی ، تبریزِ وقت جنیدِ زمانہ  حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے  جنوبی افریقہ کے آٹھویں سفر کے ارشادات  کا عظیم الشان مجموعہ ہے ۔ جس کے مرتب مرشدی و مولائی حضرت اقدس میر صاحب دامت برکاتہم ہی ہیں  بلکہ حضرت والارحمۃ اللہ علیہ کےتمامعلمی و روحانی کام کو محفوظ کرنے، جان سے زیادہ عزیز رکھنے  اور نشر کرنے کی سعادت  ہمارے  شیخ و مرشد دامت برکاتہم ہی کے حصہ میں آئی ہے، اور جو کچھ حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے مواعظ و کتب ملفوظات ، سفر نامے، بیانات  منظر عام پر آئے ہیں سب ہمارے شیخ و مرشد حضرت والا میر صاحب دامت برکاتہم ہی کے ذریعے اُمت تک پہنچے ہیں اور پہنچ رہے ہیں الحمد للہ !اور جس  کی بشارت خود حضرت والا  رحمۃ اللہ علیہ نے  آج سے تقریباً ۴۳سال پہلےبیان فرمائی تھی۔۔۔۔

 فرمایا تھا : کوئی میرے آہ کا سمجھنے والا نہ تھا ، دل چاہتا تھا کہ کوئی سوختہ جان ہو جس کے ساتھ میرے شب و روز گذریں کہ اللہ نے عشرت کو منتخب فرما کر میرے لیے بھیجا ۔ میری آہ کی قدر جیسی عشرت نے کی ہے ایسی قدر کسی نے نہیں کی تھی۔۔۔پھر حضرت میر صاحب کے لیے فرمایاکہ یہ خود کیا آتے ، انہیں تو بھیجا گیا ہے،میرے علوم کی حفاظت کےلیے ان کو بھیجا گیا ہے، دیکھنا جب میری یہ کتاب چھپے گی تو علماء روئیں گے اور سر دھنیں گے کہ ہائے یہ کون چھپا ہوا تھا جو بے نام و نشان چلا گیا۔

جناب ممتاز  صاحب نے ملفوظات پڑھنے شروع کیے۔۔۔ تقریباً ا گھنٹے پر آج کے ملفوظات ختم ہوئے۔مجلس کے  بالکل اختتام پر حضرت مفتی امجد صاحب دامت برکاتہم نے حضرت والا سے ایک شعر کا مطلب پوچھا جس کا حضرت والا نے بالکل الہامی مطلب بیان فرمایا ۔۔ تمام حاضرین پر وجد کی کیفیت طاری ہوگئی۔۔۔پھر مفتی صاحب نےاپنا ایک خواب بیان کیا جو انہوں نے آج صبح ہی دیکھا تھا، بتایا کہ اس خواب میں حضرت میر صاحب نے مجھے ایک مسئلہ میں ایسا سمجھایا کہ جس نے کئی مسائل حل ہوئے۔۔ پھر مفتی صاحب نے پورا خواب بیان فرمایا ۔۔۔ پھر کچھ اور بھی باتیں خلافت  سے متعلق  حضرت والا سے پوچھیں جس کے حضرت والا نے مجلس ہی میں بہت ہی قیمتی نایاب  جوابات عطا فرمائے۔ غرض یہ کہ آج کی مجلس گذشتہ تمام مجالس میں طویل ترین مجلس تھی اور نفع کے اعتبار عظیم الشان تاثیر پیدا کرنے والی تھی جس کی گواہی ہر شریک ِ مجلس کا دل دے رہا تھا۔

بقیہ مجلس کی تفصیلی جھلکیاں ٹائپ کی جارہی ہے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries