مجلس۱۳ جنوری۲۰۱۴ء شیخِ ثانی کےحقوق عظمت محبت و فداکاری!

محفوظ کیجئے

آج کی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصہءمجلس: آج حضرت والا بوجہ عذر مجلس میں تشریف نہیں لاسکے ۔۔ حضرت والا کے حکم پر حضرت فیروز میمن صاحب دامت برکاتہم نے  بہت ہی پُر اثر بیان فرمایا ۔ بیان کے اہم عنوانات درج ذیل ہیں ۔

حدیث شریف ۔۔اللہ والی محبت کی ۴ نشانیاں ۔۔

شیخ کے صحبت یافتہ بہت ملے گے لیکن فیض یافتہ چند ملے گے۔۔۔

شیخ سے فیض یافتہ کی نشانیاں۔۔۔

ایمان بچانے کے لئے اپنی آنکھوں کی حفاظت کرو۔۔۔

حضر ت والا میر صاحب بالکل شروع سے حضر ت والا رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے اُس وقت حضرت والا کو چند لوگ ہی جانتے تھے۔۔۔حضرت میر صاحب پرخاندان والوں نے طنز کرنا شروع کر دیا کہتے تھے کہ اکابر زندہ ہیں ۔۔ اِ ن کو یعنی حضرت والا کو کون جانتا ہے ۔۔ آپ ان کے پاس کیوں جاتے ہیں ۔۔۔ اِ س بات پر حضرت والا میر صاحب دامت برکاتہم کا عاشقانہ جواب۔۔ کوئی جانے نہ جانے ۔۔۔میں تو جانتا ہوں!!

حضرت والا میر صاحب دامت برکاتہم کے قلب مبارک میں حضرت والا رحمہ اللہ کا سارا درد دل ہے ۔۔۔ جتنا حضرت میر صاحب حضرت کے ساتھ سفر میں رہے ہیں ۔۔۔مجھے کسی ایک کا نام بتادیں جس نے حضرت والا کے ساتھ اتنے اسفار کیے ہوں۔۔۔

کسی ایک کا بتا دیں جو رات دن ساتھ رہا ہو۔۔۔۔کسی ایک کا بتا دیں جب صرف تین لوگ خانقاہ میں آتے تھے اُس وقت بھی حضرت میر صاحب دامت برکاتہم حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے قدم ِ مبارک سے چپکے ہوئے تھے۔۔۔

حضرت والا میر صاحب کو حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کی ایک ایک ادا  معلوم ہے۔۔ایک ایک ادا پر عمل کرتے ہیں۔۔ حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کا حضرت والا میر صاحب پر اعتماد

حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ کے انتقال کے بعد چھ سال تک میں تنہا رہا ۔۔۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ہمارے مرشد ثانی کو حضرت کے پاس بھیج دیا۔۔۔

حضرت والا رحمہ اللہ نے حضرت میر صاحب سے فرمایا تھا کہ آپ میرےعلوم کی حفاظت کرنے والے ہیں۔۔۔

شیخ ثانی کے حقوق ، عظمت ، محبت ، فداکاری ، جان نثاری سے متعلق عجیب اور بہت نافع باتیں والہانہ عاشقانہ انداز میں ارشاد فرمائیں۔۔۔۔

شیخ کے ادب کے بغیر کچھ نہیں ملتا۔۔۔

پوری دنیا میں اسلام صحابہ کرام رضوا ن اللہ علیہم اجمعین کے اخلاق ، معاملات ، معاشرت سے پھیلا ہے۔۔۔ حالانکہ صحابہ کرام ہر ملک کی زبان تھوڑی جانتے تھے۔۔۔

صحابہ کرام رضوا ن اللہ علیہم اجمعین جس بستی سے جاتے تھے وہاں کے کفار بھی روتے تھے ۔۔۔ کہ کیسے نیک لوگ یہاں سے اب جارہے ہیں ۔۔۔

اصلی مرید کون ہے ؟۔۔۔۔جس کو دیکھ کر شیخ کی یاد آجائے۔۔

صحابہ کرام رضوا ن اللہ علیہم اجمعین کو دیکھ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم یاد آتے تھے۔۔۔

سچی طلب والے کو اللہ تعالیٰ محروم نہیں فرماتے۔۔۔

خالی توجہ سے کام نہیں بنتا۔۔ کام تو کام کرنے سے بنتا ہے۔۔۔

شیخ سے تعلق بڑھانے کی فکر کرو۔۔۔

حضرت والا میر صاحب سے جب مشورہ کریں تو ایسا محسوس ہوگا کہ  جیسے حضرت والا رحمہ اللہ خود جواب دے رہے ہیں۔۔۔

حضرت میر صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے مزاج کو سمجھا ہوا ہے۔۔۔حضرت والا کے ساتھ خلوت میں ساتھ ، جلوت میں ساتھ میں ۔۔۔

حضرت والا میر صاحب کے انتہائی اخلاص کی دلیل ۔۔

حضرت والا میر صاحب ایک لمحہ بھی حضرت والا رحمہ اللہ کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے۔۔۔

لیکن جب حضر ت والا رحمہ اللہ کا انتقال ہوا تو ایسا لگا کہ حضرت میر صاحب کے دل میں کسی نے صبر کا خزانہ ڈال دیا ہو۔۔۔

حضرت والا میر صاحب کی دن رات کی تڑپ ہے کہ کس طرح حضرت والا رحمہ اللہ کے علوم ساری اُمت تک پہنچ جائیں ۔۔۔

حضرت میر صاحب تو را ت دن حضرت والا کے ساتھ تھے کیا کیا اللہ کا فضل نہ ہوا ہوگا۔۔

جب حضرت والا رحمہ اللہ پر فالج کا حملہ ہوا تھا تو حضرت میر صاحب دامت برکاتہم نے حضرت والا کا پیشاپ پاخانہ بھی اُٹھایا ہے۔۔۔ لیکن پھر بعد میں حضرت والا رحمہ اللہ نے باوجوہ سید ہونے کے منع فرمادیا تھا۔۔۔

اللہ تعالیٰ نے جو حضرت والا میر صاحب  دامت  برکاتہم کو بہت  نوازا ہے ۔۔۔

حضرت میر صاحب دا  مت برکاتہم کی شیخ پر فدا کاری ۔۔۔۔کبھی حضرت والا کو چھوڑ کر کسی اور بزرگ کے پاس نہیں گئے۔۔۔

حضرت والا میر صاحب کے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت اور عشق کا خزانہ بھرا ہوا ہے اُس کی مثا ل نہیں ہے۔۔۔ایک اللہ والے کے ساتھ رات دن جس کے گزرے ہوں ۔۔ کہاں حضرت والا رحمہ اللہ کو غصہ آتا تھا۔۔۔کہاں حضرت خوش ہوتے تھے۔۔۔کن باتوں کو حضرت رسومات فرماتے تھے۔۔۔اس لئے جو بات حضرت والا میر صاحب سے پوچھتے تھے الحمدللہ سمجھا دیتے ہیں۔۔۔پھر حضرت والامیرصاحب کی حکمت  کی ایک مثال بیان کی۔

دُنیا کے کام بھی کرو لیکن دل شیخ کے پاس جمع کروا دو۔ جب دل شیخ کے پاس ہوگاتو ہر بات میں شیخ کو فون کرے گا۔۔ خط لکھے گا۔۔۔اللہ سے دُعائیں مانگے گا۔۔۔

حضرت رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ شیخ سے ایسا تعلق مضبوط ہو کہ جب شیخ دُعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو تمہارے چہرہ سامنے آجائے۔۔۔۔

ولی اللہ بننے والے پانچ اعمال بیان فرمائے۔۔۔

آسمان سے اگر تین نعمتیں نہ آئیں تو کام نہیں بننا، اللہ تعالیٰ کی رحمت ، فضل اور مشیت

شیخ کے پاس بھی آنا ہو ۔۔۔اصلاح بھی کروا رہا ہو لیکن اگرآسمان سے تین نعمت آنا ضروری ہے۔۔۔

حضرت والا رحمہ اللہ نے یہ سکھایا کہ روزانہ ہر نماز کے بعد یہ دُعا کیا کریں: اے اللہ آپ کے فضل سے آپ کا فضل مانگتا ہوں۔۔۔آپ کی رحمت سے آپ کی رحمت مانگتا ہوں۔۔۔آپ کی فضل و رحمت سے آپ کی مشیت مانگتا ہوں کہ مجھے اللہ والا بنا دیجئے۔۔ جب آپ نے اپنے کرم سے ایک اللہ والے کے پاس بھیج دیا تو مزید کرم فرمائے اور مجھے اللہ والا بھی بنا دیجئے ۔۔۔ کیونکہ آپ کریم بھی تو ہیں۔۔۔

جب میرے جیسے گندے کو اللہ والے کے پاس بھیج دیا تو یہ تین نعمتیں بھی دے دیجئے۔۔

آخر میں درد بھری دُعا فرمائی۔۔۔۔۔

۔۔۔۔آج کی پُرنور مجلس تقریباً ۵۳ منٹ تک جاری رہی ۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries