مجلس۲۴ مارچ۲۰۱۴ء شیخ سے تعلق میں مناسبت شرطِ اول ہے!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصۂ مجلس: ۔الحمدللہ حضرت والا شروع سے مجلس میں رونق افروز تھے، ابتدا میں جناب ثروت صاحب کو اشعار پڑھنے کو فرمایا اور ساتھ ہی ثروت صاحب کا مختصر تعارف بھی ارشاد فرمایا۔۔۔ جناب ثروت صاحب نے بہت سوز، درد اور جذب سے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار سنائے، اشعار حضرت والا نے بہت پسند فرمائے اور عاشقانہ تشریح بھی فرمائی بعد ازاں جناب کمال صاحب کو ملفوظات پڑھنے کا فرمایا انہوں نے کتاب آفتاب نسبت مع اللہ سے ملفوظات پڑھنے شروع کیے، درمیان درمیان میں حضرت والا ملفوظات کی تشریح بھی فرماتے رہے۔۔۔ آخر تک یہ سلسلہ رہا۔۔

اہم ارشادات:

حضرت والا رحمہ اللہ کی داستانِ حیات نایاب تھی

حضرت والا رحمہ اللہ شروع سے ہی عشقِ مجازی، بدنظری کا بیان فرماتے تھے

عشقِ مجازی سے ایمان تک سلب ہوجاتا ہے

۴۶سال پہلے ہی حضرت والا فرماتے تھے کہ میں فحاشی اور عریانی کا سیلاب آتا دیکھ رہا ہوں۔۔ اب دیکھ لیجئے کیسا سیلاب آیا ہوا ہے۔۔۔

حضرت والا اِس صدی کے مجدد تھے

جس زمانے میں جو مرض ہوتا مجدد اُسی کا رد کرتا ہے

حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی عشق مجازی اور بدنظری کے حوالے سے مفصل تحریر کی تمنا ۔۔ حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھوں پوری ہوئی۔۔۔

حضرت والا کے معالجے سے کتنے لاکھوں تائب ہوگئے۔۔۔

جن کے دل میں اللہ کی محبت نہیں ہے وہ انسان بے قیمت ہے

مٹی + مٹی : مٹی ،  مٹی + اللہ : اللہ ۔۔۔ جو خاک اللہ پرفدا ہوتی ہے وہ قیمتی ہوتی ہے

اللہ تعالیٰ سےاُن کا فضل مانگو

یہ دُعا مانگو کہ یااللہ آپ فضل کی وجہ سے فضل فرما دیجئے، اپنی رحمت کی وجہ سے رحمت فرما دیجئے

اللہ والوں کو بادشاہوں سے بھی بڑھ کر مزہ آتا ہے

اللہ تعالیٰ کی محبت اللہ والوں کی جوتیاں اُٹھانے سے ملتی ہے

شیخ عملی نمونہ ہوتاہے اُس کی برکت سے دردِ دل عطا ہوتا ہے

اللہ والے صرف منزل کو دیکھاتے نہیں ہیں بلکہ ساتھ چل کے بھی دیکھاتے ہیں

اللہ والے بہت شفیق ہوتے ہیں

 اللہ کی محبت سیکھانا آسان نہیں اگر اللہ کا غم سیکھانا اور برداشت کرنا چاہتے ہو تو شیخ کی صحبت میں آؤ وہ بتائے گا کہ کس طرح یہ غم اُٹھایا جاتا ہے

اللہ تعالیٰ کے راستے میں گناہوں سے بچنے جو غم آتا ہے اُس میں سینکڑوں بہاریں پوشیدہ ہیں

شیخ کامل کی پہچان اور اُس کی نشانیاں

حضرت والا فرماتے تھے کہ جتنی سانسیں ہیں اُتنے ہی طریق اصلاح کے ہیں

اہل اللہ کا ادب اور عظمت ہر ایک کو نہیں ملتی

ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا عمل جس پر اُن کو بخشش کی بشارت ملی ۔۔ واقعہ

جو اللہ سے غافل رہے ایمان نہیں لائے وہ سائنس دان جہنم میں چلے جائیں گے۔۔ کیونکہ وہ مادے پر ریسرچ کرتے رہے مادہ پیدا کرنے والے کو نہیں پہچانا کہ یہ مادہ پیدا کس نے کیا

ایسے سائنس دان جہنم میں چلے جائیں گے اور وہ اَن پڑھ صحابی یا کوئی بھی جو اللہ پر ایمان لے آیا۔۔۔ جنت میں جائے گا۔۔۔ اُسے سائنس پڑھنے کی ، ڈاکٹری پڑھنے کی اُسے ضرورت نہیں ہے

اگر قابلیت پر ایمان کا مدار ہوتا تو  کتنے  سائنسدان  تھے یہ سب سے پہلے ایمان لاتے

ایمان کا مدار قابلیت پر نہیں اللہ تعالیٰ کے فضل پرہے

اگر شیخ سے مناسبت ہے تو ایک لمحے کی صحبت سے بھی عظیم فائدہ ہوجائےگا

شیخ سے تعلق میں مناسبت شرطِ اول ہے

مناسبت پر اپنے بیعت ہونے کا  واقعہ ارشاد فرمایا

حضرت ہردوئی رحمہ اللہ صاحبِ عزیمت بزرگ تھے ۔۔ واقعہ بیان فرمایا

شیخ سے نفع کا مدار مناسبت پر ہے

اگر مناسبت نہیں ہوگی تو شیخ کامل سے بھی فائدہ نہیں ہوگا

شیخ کی ڈانٹ اس لئے ہوتی ہے کہ مرید اپنی رائے شیخ کے سامنے مٹا دے

پہلے فنا فی الشیخ ہوتا ہے پھر فنا فی الرسول پھر فنا فی اللہ ہوتا ہے

حضرت والا کی پوری زندگی کا مشن یہ تھا کہ بس اللہ کو راضی رکھو اور ناراض نہ کرو

تم اللہ کو ناراض نہ کرو اور اللہ والے ہوجاؤ

جس سے نفس کو میلان ہو اُس سے احتیاط کروچاہے وہ کسی بھی عمر میں ہو

حضرت والا رحمہ اللہ  کا تقویٰ اور اَمرَدوں (یعنی بے ریش لڑکوں ) سے احتیاط کا واقعہ

جن لڑکوں میں کشش ہو اُن سے بہت احتیاط کرو

حضرت والا نے فرمایا تھا کہ مجھے جو کچھ ملا ہے نظر کی حفاظت سے ملا ہے

اہل اللہ صحبت سب سے زیادہ لذید ہوتی ہے۔۔۔ اور جنت بھی اللہ والوں کے صدقے ملے گی


 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries