مجلس۲۶ مارچ۲۰۱۴ء ۔۔۔ بہت کم ہیں جو اللہ والوں کو پہچانتے ہیں!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصۂ مجلس: ۔حضرت والا اپنے کمرۂ مبارک سے باہر تشریف لائے اور حاضرین مجلس کو سلام فرمایا،۔۔۔ جناب ثروت حسین صاحب کو اشعار سنانے کو فرمایا۔۔۔ ثروت صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار بہت عمدہ اورجذب سے سنائے۔ ہر شعر کی عاشقانہ تشریح حضرت والا فرماتے رہے۔۔ بعد ازاں جناب ممتاز صاحب کو ملفوظات پڑھنے کا فرمایا انہوں نے کتاب آفتاب نسبت مع اللہ سے ملفوظات پڑھنے شروع کیے، درمیان درمیان میں حضرت والا ملفوظات کی تشریح بھی فرماتے رہے۔۔۔ آخر تک یہ سلسلہ رہا۔۔

اہم ارشادات:

جو شیخ ناز اٹھاتا ہے اُن کی نگاہ کرم کو اپنے اوپر ڈالوانے کےلئے اُسی کی برکت سے دردِ محبت عطا ہوتا ہے

یہی طریق ہے کہ شیخ کے محبت اور ناز اُٹھانے سے اللہ ملتا ہے۔

 اللہ والے بظاہر زمین پر ہیں لیکن ہر وقت باخدا ہوتے ہیں، اُن کی روح عرشِ اعظم کا طواف کرتی ہیں

اہل دنیا کو اللہ والوں کے تعلق مع اللہ کے پر نظر نہیں آتے،

دنیا والے تو فانی حسن پر فدا ہیں ۔۔۔۔ اور اللہ والوں کی جانیں اللہ پر فدا ہیں اور کیونکہ وہ غیر فانی حسن پر فدا ہیں اِس لئے اُن کا حسن بھی غیر فانی ہے۔

ان حسینوں کا عارضی حسن تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے۔۔۔۔۔ دنیا میں اُن کا حال ابتر ہوجاتا ہے ۔۔۔۔ جس کا انجام یہ ہونے والا ہو۔۔۔ یہ تمہیں دھوکہ نہ دیں۔۔۔ اِس کو غیر فانی جمال والا اللہ مل جائے گا۔

حضرت والا سے بارہا سنا مولانا انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ نے ختم بخاری شریف کے موقع پر ارشاد فرمایا۔۔۔۔۔ واقعہ ۔۔ اہل اللہ کی شان کا بیان۔۔۔ بخاری کی روح اُس وقت حاصل ہوگی جب اللہ والوں کی صحبت اٹھاؤ گے

اور مولانا انور شاہ کشمیری نے یہ بھی فرمایا: اہل اللہ کے جوتیوں میں لگےخاک کے ذرے بادشاہوں کے تاجوں کے موتیوں سے افضل ہیں۔

جو اپنے اپ کو اہل اللہ کی جوتیوں کی خاک بنا لیتا ہے اُس کو اللہ تعالیٰ بادشاہوں سے بڑھ کر شرف عطا فرماتے ہیں۔

اہل اللہ شرف اور فیض تاقیامت جاری رہتا ہے

اہل اللہ اگرچہ ہمارے ساتھ ہوتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہمہ وقت روح کا رابطہ رہتا ہے

اللہ تعالیٰ کی معیتِ خاصہ کی تعریف

بدبختوں اشقیاء کی نگاہ میں بصیرت نہیں تھی ۔۔۔ اُن کو نیک و بد ایک جیسے نظر آئے  ۔۔ ۔  اُن خبر نہیں کہ اُن کے سینے میں تعلق مع اللہ کا موتی چھپا ہوا ہے

اہل اللہ کو پہچاننے والے کچھ ہی لوگ ہیں ۔۔۔ ایسے رازوں سے کم لوگ واقف ہیں

بہت کم ہیں جو اللہ والوں پہچانتے ہیں!!

جو کسی مردہ لاشوں پر فدا ہورہا ہے اُسے کیا پتہ کہ شاہبازوں کا کیا مرتبہ ہے

مردہ لاشوں حسینوں پر مر رہا ہے اُسے کیا معلوم کہ وہ اللہ والے جو اِن سے صرفِ نظر کر کے اللہ پر فدا ہورہے ہیں وہ اُن کے مرتبے کو کیا پہچان سکتے ہیں۔

اللہ والے گدھ مردہ خور یعنی حسینوں پر مرنے والوں کو بھی شاہباز اللہ والا بنا دیتے ہیں

شیخ کامل کو اللہ تعالیٰ یہ بصیرت دیتے ہیں کہ کس کا علاج کیسے کیا جائے۔ اس ضمن میں حضرت والا میر صاحب دامت برکاتہم کے اپنا واقعہ اور دیگر واقعات  بھی ارشاد فرمائے۔

ایک مخلص مرید اور حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی اصلاح ۔۔۔  اُن کی فنائیت کا واقعہ ذکر فرمایا۔۔۔۔

اصلاحی ہوجانے سے زمین و آسمان کا فرق ہوجاتا ہے

حضرت والا یہ ہی دُعا فرماتے تھے کہ اللہ ہم سے راضی ہوجائے۔

تکبر کا علاج کے ضمن حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے کئی واقعات ذکر فرمائے۔۔

شیخ کامل کی بصیرت ۔۔۔ ایک ہی مرض  لیکن ہر ایک کا مختلف علاج۔۔۔

شیخ کی سختیاں تمہاری اصلاح کے لئے ہے ، یہ اُس کا احسان اور محبت ہے، تاکہ اصلاح ہوجائے فنائیت پیدا ہوجائے

اللہ کا راستہ شیخ کی دُعا سے طے ہوتا ۔۔۔ دُعا کی نہیں جاتی ۔۔۔دُعا لی جاتی ہے۔۔ شیخ کو ایسا خوش کرو کہ خود اُس کے دل سے دُعا نکل جائے۔

حضرت تھاںوی رحمہ اللہ کے ایک خلیفہ کی خلافت سلب ہونے کا واقعہ۔۔ سیاست میں حصہ لینا چاہتے تھے۔۔۔ اُن کی توبہ اور حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے اُن کو دوبارہ خلافت دینے پر ایک شرط لگائی۔۔ مفضل واقعہ۔۔

حضرت ملا علی القاری رحمہ اللہ نے ایک  واقعہ: ایک محدث اور اُن کے شیخ کا واقعہ۔۔۔ فرمایا

حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا تھا: اللہ کا شکر ہیں کہ مجھے کہیں نہیں جانا پڑا لوگوں کو ہی واپس آنا پڑا

جو اللہ والوں کی خدمت کرتا ہے اُس کو اللہ تعالیٰ دنیا میں عزت عطا فرماتےہیں

آخر میں نہایت فنائیت سے  فرمایا کہ اب مجلس برخاست ۔۔ بس اللہ تعالیٰ قبول فرمایا قبول ہے تو موجود ہے۔۔، ۔۔۔۔


 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries