مجلس۱۳۔ اپریل۲۰۱۴ء مجلسِ اشعار و تشریح الہامی

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصۂ مجلس:محبی و محبوبی مرشدی و مولائی حضرت والا دامت برکاتہم مجلس میں رونق افروز ہوئے اور حاضرینِ مجلس کو سلام فرمایا، نشست پر تشریف فرما ہوئے۔۔ جناب علی اختر صاحب نے اشعار سنائی اور حضرت والا نے ہر شعر کی تشریح فرمائی اس کے بعد جناب ثروت صاحب نے اشعار سنائے ان اشعار کی بھی حضرت والا فرماتے رہے۔ اس کے بعد جناب ممتاز صاحب نے ملفوظات پڑھ کر سنانا شروع کیے۔۔ درمیان درمیان میں حضرت والا تشریح بھی فرماتے رہے  ۔ آج کی مجلس تقریباً ۱ گھنٹہ پر مشتمل تھی۔!۔

اہم ارشادات

غیر اللہ کو نکال دو تو پھر تمہیں سارے عالم میں اللہ ہی اللہ نظر آئے گا ۔ ۔

جب اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں آتی ہے تو جب یقین کا محتسب آتا ہے تو پھر دنیا کے فانی جام و مینا تو توڑ دیتا ہے

جگر مراد آبادی صاحب کی توبہ کا قصہ بیان فرمایا۔

شیخ کامل سے ایمانِ کامل ملتا ہے

شیخ کی صحبت میں یہ برکت رکھی ہے کہ بڑے سے بڑے گناہ چھوٹ جاتے ہیں ۔ ۔ 

اللہ والوں کی صحبت کی برکت سے گناہ چھوڑنے نہیں پڑتے خود چھوٹ جائیں گے، اس پر ایک مثال بیان فرمائی

اللہ والوں کی صحبت سے ایسا یقین پیدا ہوتا ہےکہ یقین آجاتا ہے کہ گناہ میں سوائے پکڑ اور نقصان کے کچھ بھی نہیں ہے۔

شیخ کامل سے تو ایمان ملتا ہے کہ آدمی جگر کی طرح گناہوں سے تائب ہوجاتا ہے

جب اللہ کے نام کا مزہ مل گیا تو سارے جہان کے گناہوں کی لذتیں اس کے سامنے بےکار ہوجاتی ہیں۔ہم لوگوں کو یہ محسوس نہیں ہوتی ۔۔۔ اس پر کنویں کھودنے کی مثال بیان فرمائی ۔ ۔ ۔ کہ کھودتے رہو پانی مل جائے گا ۔ ۔ 

ذکر کی دو اقسام بیان فرمائی  ۔ ۔ مثبت اور منفی ذکر ۔ ذکر منفی گناہوں سے بچنا ہےذکر مثبت عبادات ہیں

حضرت ابراہیم ابن ادھم کی تارک سلطنت کا قصہ بیان فرمایا

اللہ کی محبت کی سلطنت کے سامنے ساری دنیاوی سلطنتیں ہیچ ہیں

حضرت والا کا زریں ملفوظ: کہ دنیا کی تاریخ میں ایسی سینکڑوں مثالیں ملیں گی کہ بادشاہوں نے ولایت کے لئے اپنی سلطنتیں قربانی کردیں لیکن اس کی ایک مثال بھی ایسی نہیں ملتی کہ کسی اللہ والے نے سلطنت کے بدلے اپنی ولایت قربان کردی ہو

حضرت فضل رحمن گنج مراد آبادی رحمہ اللہ کا قصہ بیان فرمایا کہ ایک درباری مولوی نے حدیث پڑھنے کے دوران کھڑے ہو کر نواب صاحب نے آپ کو بلوایا ہے اگر آپ ایک

ساؤتھ افریقہ میں حضرت والا سے ایک صاحب نے عرض کہ میری بیوی انتہائی خوب صورت ہیں لیکن اُس کے پاس مجھے ایسا مزہ نہیں آتا جیسا آپ کے پاس آرہا ہے ۔ ۔ ۔  تو حضرت والا نے فرمایا پتہ ہے اِس کی کیا وجہ ہے فرمایا تمہاری بیوی کے پاس حسن ہے اور میرے پاس خالقِ حسن ہے ۔

یہ وہ باتیں ہیں جو حضرت والا صحت کی حالت میں نہیں فرماتے تھے لیکن فالج کی علالت کے بعد ایسی باتیں اللہ تعالیٰ کہلوادیتے تھے کہ لوگ پہچان لیں کیونکہ اللہ والے کہتے نہیں کہ بلکہ اُن سے کہلوایا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ 

حضرت والا فرماتے تھے کہ مجھے تین چیزیں پسند، جنگل کا سناٹا، دامنِ کوہ، دریا کا کنارہ وہاں اللہ کا نام لینے میں مزہ تیز تر ہوجاتا ہے۔

اللہ والوں کے لبوں پر تو ہنسی ہوتی ہے ۔ ۔لیکن دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت کا درد بھرا ہوتا ہے ۔ ۔ ۔اللہ والوں کو لوگوں سے کم سمجھا ہے ۔ ۔ ۔ اںہیں خبر نہیں کہ جب وہ بات کرتے، کھانا کھاتے ہیں، بیوی بچوں کے ساتھ ہوتے ہیں اُس وقت بھی باخدا ہوتے ہیں۔

اللہ والے تو خود کو چُھپاتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ چَھپادیتے ہیں ۔۔۔

جو باخبر ہیں انہی سے ہم بے خبر ہوگئے تو اللہ کو کیسے پاؤ گے،جو باخبر ہیں اُن سے تم باخبر ہو گے!

حضرت والا کی دُعا ۔ ۔ ۔ ۔

جو اللہ تعالیٰ پر فدا ہوتا ہے وہ پہلے حسنِ فانی سے جدا ہوتا ہے۔

جس کو دیکھو کہ حسنِ فانی سے بچ رہا ہے تو سمجھ لو کہ وہ اللہ تعالیٰ پر فدا ہورہا ہے۔

اللہ تعالیٰ کی محبت کی شراب تو وہی ۱۴سو سال پرانی ہے لیکن عنوانات کے نئے نئے جام عطا ہورہے ہیں دین سکھانے کے نئے عنوانات عطا ہورہے ہیں

جو اپنے محبوب کی مرضی کے مطابق چلتا ہے تو وہی باوفا ہوتا ہے

اللہ کی محبت میں اپنی خوشی کو مٹادو! اللہ کی خوشی میں اپنی خوشی کو مٹا دینا ہی صدق و صفا ہے یعنی اللہ کے راستے میں یہی لوگ سچے ہیں ۔۔۔

اپنی خوشی کو اللہ کی خوشی پر لُٹانے سے آدمی اہل صدق و صفا ہوتا ہے۔

حرام آرزوٗں کے خود سے فنائیت پیدا ہوتی ہے ۔ ۔  اپنی خودی کو مٹا کر

گناہ کر کے جو ندامت دل میں پیدا ہوئی اور آنسو نکلتے ہیں تو اللہ تعالیٰ توبہ کے آنسوؤں کو شہیدوں کے لہو کے برابر لکھتے ہیں ۔ ۔ 

اشک ندامت کی برکت سے اللہ تعالیٰ کی محبوبیت کے نئے نئے دروازے کھل جاتے ہیں

کریم کی تعریف یہ ہےکہ نالائقوں پر بھی کرم فرمادیتے ہیں  جو مستحقِ سزا ہیں اُن پر کرم در کرم فرمارہے ہیں

اللہ تعالیٰ کی محبت کی کرامت ۔ ۔ ۔

اللہ والے شاہوں کے شاہ ہیں۔ اللہ والے سب سے بڑے شاہ ہیں ارے اللہ والوں کی دُعاؤں سے تو بادشاہیں ملتی ہیں۔ ۔ ۔ 

اللہ والوں کی شان و دُعا  ۔ ۔ ۔ اللہ تعالیٰ اپنے اولیاء کی حفاظت فرماتے ہیں

حضرت والا ایسی خوش طبعی فرماتے تھے کہ روح مست ہوجاتی تھی ۔ ۔ ۔

۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries