مجلس۱۶۔ اپریل۲۰۱۴ء بچپن سے ہی تربیتِ اولاد کی فکر کرو!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصۂ مجلس:حضرت والا دامت برکاتہم  کی آمد میں کچھ تاخیر تھی ، حضرت والا نے حضرت فیروز میمن صاحب دامت برکاتہم کو حکم دیا کہ آپ کچھ بیان کردیں، جناب فیروز میمن صاحب نے بہت عمدہ بیان فرمایا کچھ ہی دیر میں محبی و محبوبی مرشدی و مولائی حضرت والا دامت برکاتہم مجلس میں رونق افروز ہوئے اور حاضرینِ مجلس کو سلام فرمایا، نشست پر تشریف فرما ہوئے۔۔ اور جناب رمضان صاحب کو اشعار سنانے کو فرمایا۔انہوں نے بہت عمدہ اشعار سنائے۔ اس کے بعد جناب ممتاز صاحب نے ملفوظات پڑھ کر سنانا شروع کیے۔۔ درمیان درمیان میں حضرت والا تشریح بھی فرماتے رہے۔ آج کی مجلس تقریباً ایک گھنٹہ ۷ منٹ پر مشتمل تھی۔!۔

اہم ارشادات

اصل مقصد تو حضرت کے ارشادات ہی سنانا ہے

تقویٰ کی وجہ سے متقی میں تقاضے زیادہ ہوتے ہیں۔ وہ بھی نمک چرانا چاہتےہیں، لیکن ان تقاضوں کو دباتے ہیں منشاء یہ ہے کہ تقاضے زیادہ رکھتے ہیں۔

ولی اللہ بننے کے چار نسخے

ارشاد فرمایا کہ چار باتیں بتا رہا ہوں، ان کو بھول مت جانا:
نمبر(۱)
اہل اﷲ کی مصاحبت: اگر شیخ قریب نہ ہو تو اس کی کتاب سنو سناؤ اور پیر بھائیوں کے پاس بیٹھو،   اگر بابا نہ ہو تو بھائیوں کے پاس بیٹھنے سے بابا کی یاد آئے گی۔

نمبر(۲) ذکر اﷲ پر مداومت: شیخ نے جو ذکر بتایا ہے اس میں ناغہ نہ کرو خاص کر لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ کا ناغہ نہ کرو، اس کی برکت سے ان شاء اﷲ سستی نہیں آئے گی اور گناہ چھوڑنے کی توفیق ملے گی، باقی ذکر جوبتایا ہے اس کو بھی ادا کرو، بیماری یا کمزوری ہو تو بتا دیا کہ دس مرتبہ پڑھنے پر سو دفعہ کا ثواب ملے گا، اگر تین سو مرتبہ ذکر بتایا ہے تو تیس دفعہ کرلو تو ہر دس پر سو کا ثواب ملے گا ان شاء اﷲ۔

نمبر(۳) گناہوں سے مباعدت: گناہوں کے اسباب سے بھی دور رہو، جس کی خوب ڈاڑھی مونچھ نہ ہو ایسے کسی لڑکے سے پیر مت دبواؤ۔ ایک شخص نے حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ سے پوچھا کہ کس عمر کے نوجوانوں سے احتیاط کرنا چاہیے فرمایا کہ جس نوجوان سے بات کرنے میں نفس کو مزہ آئے اور اس کو لپٹا نے کو دل چاہے، اگر نفس کو ذرا بھی مزہ آئے تو اس سے ہوشیار ہوجاؤ، اس سے دور ہوجاؤ، اس سے بات چیت بھی نہ کرو۔ یہ اِس زمانے کے مجدد کی بات ہے۔ مولانا رومی نے تو بتایا تھا کہ دوتین بال اگر آجائیں تو احتیاط کی ضرورت نہیں ہے لیکن اب تین ہزار بال پر بھی لڑکے پکڑے گئے۔ اس لیے اس زمانے کے مجددین اور بزرگانِ دین اور ان کے غلاموں کی بات سن لو، ہر اُس نوجوان سے دور رہو جس کو دیکھ کر دل چاہے کہ اس کو لپٹا لو، چما لے لو، معانقہ کرلو، آگے سو اینڈ سو بھی ہے۔

نمبر(۴) اتباعِ سنت پر مواظبت: ہر کام کو سنت کے مطابق کرو۔ ایک مرتبہ ایک صاحب نے کہا کہ سنت کے اس نمبر کا بیان تو پہلے ہونا چاہیے، میں نے کہا کہ موقوف علیہ پہلے ہے بخاری شریف بعد ملتی ہے اسی طرح پہلے کے تین نمبروں پر عمل کرنے سے آپ کے اندر سنت کی محبت پیدا ہوگی لہٰذا ہر عمل میں دیکھو کہ سنت کیاہے تو طریقِ سنت پر فدا رہو، یہ ساری زندگی کا سبق ہے۔

بس یہ چار کام جو کرلے گا سو فیصد یقین سے کہتا ہوں ان شاء اﷲ تعالیٰ وہ ولی اﷲ ضرور ہوجائے گا اور ایسا ولی ہوگا کہ ولی ساز بھی ہوگا، اس کی برکت سے دوسرے بھی ولی بنیں گے

حضرت نے فرمایا تھا کہ جیسے جیسے آفتاب ِ نبوت سے فاصلہ بڑھتے جا رہے ہیں، گناہ کے نئی نئی اقسام سامنے آرہی ہیں ۔۔۔ کسی بھی عمر کا ہو اگر اُس سے مجاہدہ ہوتا ہو، نفسانی میلان ہوتا ہو تو اُس سے دور رہو۔

حضرت والا کا انتہائے تقویٰ، چھوٹے بچوں سے بھی حضرت والا احتیاط فرماتے تھے، اس پر حضرت والا کا ایک واقعہ بیان فرمایا۔۔۔۔۔

اصول یہی ہے جس عمر کا ہو جس کی طرف دیکھ کر نفسانی میلان ہوتا ہے اُس سے احتیاط کرو نہ ملو نہ

حسن ایسا ہو جس سے نفسانی میلان ہوتا ہو، ۔ ۔ ۔حسن کا اچھا لگنا اور نفسانی میلان ہونا اس میں فرق ہے

حضرت والا کے واقعات بیان فرمائے۔۔۔ ایک پرچہ شائع فرمایا کہ جو شخص جان بوجھ کر اپنی اولاد کی دینی تربیت کی فکر نہیں کرتا اُس کا شمار باوجود تہجد گذار اور دین دار ہونے کے فاسق و فاجر میں ہوگا۔

جو بچپن میں رنگ چڑھ جاتا ہے وہ آخر تک رہتا ہے۔

بچپن سے ہی بچوں کی تربیت کی فکر کریں ۔ ۔  کمہار کی مثال ارشاد فرمایا ۔ ۔

اگر کسی سے کوتاہی ہوگئی تو اب اس کے لئے اللہ سے رو رو کر استغفار کریں توبہ کا دروازہ کھلا ہے لیکن

حضرت والا کے متعلقین سب کو دیکھ لیجئے ماشاء اللہ کیسے باشرع ہے ۔ ۔ ۔ 

 اس بات کو غور سے سن لو! جو اپنی اولاد کی فکر نہیں کرے گا دین دار بنانے کی ،تو  باوجود تمام اعمال صالحہ کے فاسقین میں شمار ہوگا۔   ۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries