مجلس۱۹۔ اپریل۲۰۱۴ء شادی بیاہ اور دیگر رسومات کی اصلاح

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصۂ مجلس: ۔ محبی و محبوبی مرشدی و مولائی حضرت والا دامت برکاتہم مجلس میں رونق افروز ہوئے اور حاضرینِ مجلس کو سلام فرمایا، نشست پر تشریف فرما ہوئے۔۔ اور جناب تائب صاحب حاضرِ خدمت تھے انہوں نے اپنے اشعار حضرت والا کی محبت میں سنائے، حضرت والا کی بہت تعریف فرمائی، اشعار کے اختتام پر حضرت والا نے ملفوظات معارف ربانی کتاب سے پڑھ کرسنانا شروع کئے ساتھ ساتھ حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے اِن ملفوظات کی تشریح بھی فرماتے رہے ، آخرتک یہی سلسلہ رہا۔ آج کی مجلس تقریباً ۳۷ منٹ پر مشتمل تھی۔!۔

اہم ارشادات

جس کی نفس سے اَن بن ہوجائے اُس کی روح تعلق مع اللہ کے مشرف ہوجاتی ہے۔۔۔

مٹی کے جسم میں جب دردِ دل شامل ہوجائے یعنی اللہ کی نافرمانیوں اللہ تعالیٰ کی جتنی بھی منازلِ قرب ہیں اُن تک اُس کی بہت جلد رسائی ہوجاتی ہے۔

دردِ دل کیا ہے اللہ تعالیٰ کی راہ میں گناہ سے بچنے سے غم اُٹھانا ۔ ۔ ۔ جب یہ غم پیدا ہوتا ہے اسی سے درد دل پیدا ہوتا ہے۔

جب اللہ تعالیٰ کو راضی نہیں کیا تھا تو یہ دنیا ظلمت کدہ تھی ۔۔۔ اور جب اللہ کو راضی کرلیا تو دنیا نور سے بھر گئی

اہل اللہ کے دل تک غم کی رسائی نہیں ہوتی ۔ ۔ ۔

اگر حضرت کو نہ دیکھتے تو تسلیم و رضا سمجھ نہیں آتا ۔ ۔ ۔ اس ضمن میں حضرت والا کے مجاہدات کا تذکرہ فرمایا ۔ ۔ ۔۔

گناہ کے ہو جانے آسمان و زمین اندھیری ہوجاتی ہے۔

حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ  کی  پوری زندگی تسلیم و رضا کا پیکر تھی

اللہ کا نام جہاں بھی لیا جاتا ہے وہ ویرانہ بھی رشکِ گلستاں ہوجاتا ہے ۔ ۔ 

حضرت والا نے فرمایا تھا جب ری یونیں اللہ کے ذکر ری یونین نور ہی نور ہوگیا

اللہ والوں کا نور ذکر اللہ کے نور سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔(ایک ذکر اللہ کا نور اور ایک خود اُن کے باطن کا نور)

حضرت والا نے فرمایا تھا کہ ذکر کی دو قسمیں ہیں ْ؛ ایک مثبت عبادات کرنا اور ذکر منفی ہے گناہوں سے بچنا

ذکر مثبت کا نور اُسی وقت دل میں داخل ہوتا ہے جب ذکرمنفی کیا جائے گناہوں سے بچنے کا غم اٹھایا جائے۔ اِسی لئے بزرگانِ دین اللہ اللہ بتاتے اور گناہ سے بچنے کا فرماتے ہیں ۔ ۔ 

اللہ کی یاد سے نفس مغلوب ہوجاتا ہے اور روح میں طاقت آجاتی ہے۔ خوب قوی ہوتی  جاتی ہے

ذکر اللہ کے کرنے سے روح میں طاقت آجاتی ہے اور نفس مغلوب ہوجاتا ہے۔

جنہوں نے حسینوں کو دل دیا تواُن کی قیمت صرف مٹی رہ گئی یعنی مٹی + مٹی = مٹی

حسین جسموں سے دل نہ لگانا ایک دن یہ خاک مدفن ہوجائے گی۔

ایسے پر مرو تو غیر فانی ہو یعنی اللہ سبحانہ تعالیٰ  ۔ ۔ ۔ ۔ دنیا میں اہل اللہ کے دلوں پر غیر فانی حسن کو عکس پڑنے لگتا ہے اس لئے وہ اِس میں مست رہتے ہیں

اللہ کو دل دو گے تو غیر فانی جمال کا مشاہدہ ہوگا!

جو شخص غیر اللہ سے منہ پھیر لیتا ہے تو اُس کا بدلہ یہ ملتا ہے کہ اہل اللہ کے نزدیک پیارا ہوجاتا ہے اور اہل اللہ اُس کو پیار کرتے ہیں جو اللہ کا پیارا ہوتا ہے یا ہونے والا ہوتا ہے۔

 سفرنامہ جنوبی افریقہ معارف ربانی صفحہ نمبر ۲۰۶ سے ۲۱۳ تک درج ذیل ملفوظات حضرت والا سیدی و مرشدی دامت برکاتہم نے کل خود پڑھ کر حاضرینِ مجلس سے سنائے تھے، آج بھی حضرت والا دامت برکاتہم نے کل کے ملفوظات دوبارہ سنائے

اس کے بعد حضرت والا رحمہ اللہ کے نئے شادی بیاہ اور دیگر رسومات کی اصلاح کے موضوع پر وعظ سنانا شروع فرمایا

مولانا ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ بہت متبع سنت تھے انہوں نےشادی ہال میں شادی کرنے کے ۱۴ منکرات بیان فرمائے ہیں مثلاً اسرا ف ہے ، نمائش ہے،بیجا زیاں ہے کھانے کا اور موضع تہمت بھی ہے کہ قریب کے ہال میں میوزک بج رہا ہے عورتیں ناچ رہی ہیں اوراُسی کے قریب کےہال سے مولانا صاحب نکل رہے ہیں تو کیا ہر ایک کو سمجھاتے پھریں گے کہ بھئی ہمارے ہاں ہال میں گانا بجانا نہیں ہورہا تھابرابر والے ہال میں ہورہا تھا  تو لوگ کیا سمجھیں گے کہ یہ بھی اس میں شریک ہوتے ہیں۔

حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے  جو چیز عُرفاً نازیبا سمجھی جاتی ہومقتدا کے لئے جائز نہیں کہ وہ کام کرے ، اگر چہ جائز بھی ہو۔ اس لئے ہمارے بزرگوں نے جو عمل کیاہم اُن کے نقشِ قدم پر ہیں اور اِسی پر اللہ تعالیٰ ہمیں موت دے ۔

حکیم الامت تھانویؒ نے مفتی شفیع صاحب ؒ نے فرمایا تھا کہ خوب تحقیقات و تدقیقات کرلو اس  سے ہم منع نہیں کرتے لیکن رہنا اپنے بزرگوں کے نقشِ قدم پر ہی! !

ایک شخص عمل کرے گا تو خاندانوں کے خاندانوں سے رسمیں نکل جائیں گی۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries