مجلس۲۲ اپریل۲۰۱۴ء شادی بیاہ کی رسومات اور انکی اصلاح

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصۂ مجلس:محبی و محبوبی مرشدی و مولائی حضرت والا دامت برکاتہم کی  اپنے کمرۂ مبارک سے باہر تشریف لائے اور حاضرینِ مجلس کو سلام فرمایا، نشست پر تشریف فرما ہوئے اور جناب قاری عبد اللہ صاحب سے اشعار پڑھنے کو فرمایا، ماشاء اللہ انہوں نے بہت عمدہ اشعار پڑھے، حضرت والا ہر شعر کی تشریح میں ارشادات فرماتے رہے، تقریباً ۳۰ منٹ یہ سلسلہ رہا۔ اس کے بعد مرشدی و مولائی حضرت اقدس دامت برکاتہم نے شادی بیاہ اور دیگر رسومات کی اصلاح کے موضوع پر حضرت والا شیخ العرب والعجم مجددِ عصر عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ کا زیر ترتیب نیا وعظ کا چوتھا حصہ خود پڑھ کر سنایا، ساتھ ساتھ قیمتی ملفوظات سے بھی نوازتے رہے۔ آخر تک یہی سلسلہ رہا۔ آج کی مجلس تقریباً ا گھنٹے ۷ منٹ پر مشتمل تھی

ارشادات

جس پہ اللہ کا فضل نہیں ہوتا اُس کی خوائے شیطانی نہیں جاتی۔ بس اللہ کا فضل مانگنا چاہیئے۔

نفس کے کید سے صرف اللہ کے کرم سے بچ سکتا ہے۔ اگر فضل و کرم نہ ہوا تو کبھی بھی نفس کے جنگل

اللہ کا فضل اہل کی صحبت سے نصیب ہوتا ہے ۔ ۔ ۔  جس کو شیخ کی صحبت کی برکت سے رحمت حاصل ہوگئی تو پھر نفس امارہ کی ایک نہیں مانتا۔ تو مجھے بھکاتا نہیں لیکن میں تیرے چکر میں نہیں آؤں گا۔

 حسینوں کی بے وفائی سے عاشق زار کو بارہا تجربہ ہوگیا لیکن اگر اللہ کا فضل نہ ہو تو کبھی توبہ نہیں کرتے۔ ۔

اگر کسی سے باہی گناہ سرزد ہوگیا تو زندگی بھر ضمیر سے پشیمانی نہیں جاتی۔

گناہ کی لازمی اور متعدی دونوں کے لئے توبہ کریں اور دعا کرے اس لازمہ اور متعدی نقصانات کی تلافی فرما دیجئے۔

جس طرح صدقۂ جاریہ ہوتا ہے اس طرح گناۂ جاریہ بھی ہوتا ہے

گناہ کا یاد کرنا بھی گناہ ہے

اللہ کی محبت میں عقل کو یہ کہتی ہے  اور عشق غالب آتا ہے اور وہ مخلوق کی پروا نہیں کرتا۔

توبہ تمام گناہوں کو مٹا دیتی ہے، توبہ کی کرامت سے اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو صرف معاف ہی نہیں کرتے بلکہ محبوب بنا لیتےہیں

جس کو اللہ ایک دفعہ اپنا بناتے ہیں پھر واپس نہیں کرتے۔

جو فنا فی اللہ ہوگیا وہ پھر واپس نہیں کیاجاتا ۔ ۔ ۔ اللہ جس سے ایک دفعہ راضی ہوتے ہیں پھر 

اے اللہ اپ کی ہی ذات ہماری اُمیدوں کا مرکز ہیں۔ ہمارا مرکز اُمید رحمت اللہ کا در ہے بس آپ ہی کے در

عالمِ ربانی وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی بندگی میں غرق ہے۔ وہ اللہ کی مرضی میں فنا ہوجائے۔اور یہ شانِ رحمانی کسی عالم ربانی شیخ سے ہی حاصل ہوتی ہے

بڑی سے بڑی مصیبت اور پریشانی آجائے کسی حال میں اللہ سے نااُمید نہ ہونا یہ بات صرف خاص اولیا اللہ کو حاصل ہوتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ حضرت والا کو یہ مقام حاصل تھا۔

اللہ کی آزمائش کے اہل نہیں ہم تو بندۂ احسانی ہیں

اس کے بعد مرشدی و مولائی حضرت اقدس دامت برکاتہم نے شادی بیاہ اور دیگر رسومات کی اصلاح کے موضوع پر حضرت والا شیخ العرب والعجم مجددِ عصر عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ کا زیر ترتیب نیا وعظ کا چوتھا حصہ خود پڑھ کر سنایا۔ آخر تک یہی سلسلہ رہا ۔!

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries