مجلس۳۰ اپریل۲۰۱۴ء نفس سے ہمیشہ ہوشیار رہو!!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصۂ مجلس:محبی و محبوبی مرشدی و مولائی حضرت والا دامت برکاتہم کی اپنے کمرۂ مبارک سے باہر تشریف لائے اور حاضرینِ مجلس کو سلام فرمایا، نشست پر تشریف فرما ہوئے۔۔۔ جناب قاری عبد اللہ صاحب نے حضرت والا کے حکم پرحضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے اشعار سنائے ۔ ۔ حضرت والا نے بہت پسند فرمائے اور درمیان درمیان میں تشریحات بھی فرماتے رہے۔ یہ سلسلہ تقریباً ۴۰ منٹ تک رہا، اس کے بعد حضرت والا شیخ العرب والعجم مجددِ عصر عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ کا سفرِ ری یونین کے ملفوظات حضرت اقدس میر صاحب دامت برکاتہم نے خود کتاب معارفِ ربانی سے پڑھ کر سنائےا۔ آخر تک یہی سلسلہ رہا۔ آج کی مجلس  تقریباً ۵۰ منٹ پر مشتمل تھی۔ ‏الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي بِنِعْمَتِهِ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ

تشریحِ اشعار

لوگوں کو خبر نہیں کہ اللہ والوں کا دل اندر اندر رو رہا ہے سوائے خدا کے کوئی اُس سے باخبر نہیں ہے تو یہ آہ اور غمِ تقویٰ اللہ کی رحمت کا بہانہ ہوتا ہے۔

اللہ تعالیٰ تو معاف فرما

اللہ والوں کی توبہ ہماری طاعت سے کہیں بڑھ کر ہوتی ہے۔

اس غم کی وجہ سے بعض لوگوں کے اوپر غم حجاب ہوجاتا ہے یعنی رکاوٹ ہوجاتا ہے، تو یہ یقین سمجھنا چاہیے

ہم گناہ کو یاد کرنے کے لئے پیدا نہیں ہوئی بلکہ اللہ کو یاد کرنے کے لئے پیدا ہوئے ہیں لیکن وہ اللہ کے خاص بندے ہیں اُن کے دل پر خوف خدا کا غالبہ ہوتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام معصوم ہونے کے باوجود اللہ سے ایسا خوف کرتے تھے کہ ہر وقت لرزہ رہتے تھے

اہل اللہ کی ندامت اُن کے مقام کے بقدر ہوتی ہے۔ لیکن وہ اُن کو مایوس نہیں کرتی۔شیطان بندے کو مایوس اور پریشان کرتا کہ تمہارے  تو اتنے گناہ ہیں تمہاری معافی کیسی ہوگی جو اس وقت اگر کسی کا شیخ سے تعلق ہوتا ہے وہ سنبھال لیتا ہے۔

ارے اتنا گناہ ہونے سے نہ ڈرو اگر گناہ ہوگیا تو کیا ہوا پھر توبہ کرلیں اول تو جان کی بازی لگا کرمقابلہ کرو اگر مغلوب ہوگیا تو الگ بات ہے۔ لیکن توبہ کے سہارے گناہ نہیں کرنا چاہیے۔  لیکن گناہ کو اوڑھنا بچھونا نہ بنائے۔ ایسا مایوس نہ ہو  کہ گناہ تو نہیں چھوڑا اللہ کو چھوڑ دیا ایسا نہ کرے۔

اس لئے گناہ سے اتنا زیادہ نہیں ڈرنا چاہیے کہ اللہ کی رحمت سے مایوسی پیدا ہوجائے، بس اللہ تعالیٰ کی حفاظت مانگا کرو۔

بارہا تجربہ ہے اس بات کا کہ یہ حسین بے وفا ہوتے ہیں۔ لیکن پھر بھی اُس سے دل لگاتے ہیں ، اگر نفسِ امارہ کی اصلاح نہ کروائی تو اِسی نادانی میں مبتلا رہتے ہیں

حسینوں کا عشق ایسا خطرناک ہے کہ بعض اوقات ایمان ہی سلب ہوجاتا ہے۔ اور دل کی سوئی اللہ سے پھر کرغیر اللہ کی طرف ہوجاتی ہے

بعض گناہوں سے ۹۰ ڈگری سے تھوڑا سا انحراف ہوتا ہے لیکن حسینوں کے عشق کی وجہ سے ۱۸۰ درجہ کا انحراف ہوجاتا ہے لیکن اللہ سے پشت پھیر کر منہ حسین کی طرف کرلیتا ہے۔ اور بعض لوگوں کا خاتمہ بھی اس نحوست سے خراب ہوگیا۔ اس پر ایک عشق مجازی کا عبرتناک واقعہ بیان فرمایا۔ کہ ایمان سے محروم ہوگیا، کفر پر خاتمہ ہوا العیاذ باللہ

یہ معمولی بات نہیں ہے اس بات کے حضرت والا مجدد تھے حضرت والا نے اس عشقِ مجازی کے مرض کے علاج کو اُمت کے سامنے آشکارا کیا ۔۔۔۔۔ یہ حسن پرستی اور عشقِ مجازی معمولی گناہ نہیں ہے اور گناہوں سے ایمان کا اتنا خطرہ نہیں ہے جتنا اس عشقِ مجازی اور حسنِ مجازی سے ہوتا ہے۔  اس پر ایک عشقِ مجاز کے مرتد ہونے کا واقعہ بیان فرمایا۔

یہ مرض بہت خطرناک ہے، اس لئے جو مبتلا ہے ۔۔۔۔  وہ شیخ سے اصلاح کروائے اور خصوصاً حضرت والا کے سلسلے کے خلفاء سے کروائے کیونکہ ہر روحانی مرض کا علاج موجود ہے۔

نفس اتنا خبیث ہے  ۔ ۔ ۔ ۔ اس پر ایک بدکار بڑھیا اور بوڑھے شخص کے  واقعات بیان فرمائے

نفس سے ہمیشہ ہوشیار رہو کہ جتنی اِس میں طاقت ہوگی اتنا مزہ لے لیتا ہے۔۔۔ حضرت والا فرماتے تھے کہ بڑھاپے میں اور زیادہ احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ اُن کی قوت روکنے کی بھی کمزور ہوجاتی ہے۔

اللہ تعالیٰ بالغِ منزل کردے اور صحیح معنوں میں ہماری روح کو گناہ سے بچنے سے جوان کردے۔

نسبت کا نور اہل اللہ کے سینوں میں ایسا ہوتا ہے کہ بادشاہوں کے تحت و تاج اُن کی نگاہوں میں ہیچ ہوجاتے ہیں۔ اس پر حضرت بڑے پیر صاحب شاہ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ پر ایک واقعہ بیان فرمایا کہ اہل اللہ کے دل کیسے مستغنی ہوتے ہیں۔ بادشاہت اُن کی نظر میں بے قیمت ہوجاتی ہے۔

حضرت والا کی شانِ درویشی بیان فرمائی۔۔۔

صرف اللہ کے غم میں ایسا ہوتا ہے کہ اس میں ہزار چین پوشیدہ ہوتے ہیں

اہل اللہ کا مزاج یہ ہوتا ہے کہ اُن کو تنہائی میں سب سے زیادہ مزہ ہے، اللہ کی یاد میں رونے سے دل نہیں بھرتا

حضرت والا صرف ایک شخصیت نہیں تھے سارے اولیاء اللہ کے مجموعہ تھے۔

ملفوظات معارفِ ربانی

دعائے سفر کی عجیب و غریب تشریح: اس لیے سفر کی جو دعا سکھائی گئی اس میں صالحین کی صحبت مانگی گئی ہے:

اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہَا وَارْزُقْنَا جَنَاھَا وَحَبِّبْنَا اِلٰی اَہْلِہَا وَحَبِّبْ صَالِحِیْ اَہْلِہَا اِلَیْنَا

اے اﷲ! اس بستی میں برکت عطا فرما اور یہاں کے پھل فروٹ اور نعمتیں بھی ہم کو نصیب فرما اور اس بستی والوں کے دلوں میں ہماری محبت ڈال دے مگر ہمارے دِل میں محبت صرف صالحین کی آئے، ایسا نہ ہو کہ یہودیوں اور عیسائیوں کی محبت آجائے، وَحَبِّبْ صَالِحِیْ اَہْلِہَا اِلَیْنَا اس بستی کے جو صالحین ہیں ان کی ہمیں محبت نصیب فرما۔ یہ مضمون دلالت کرتا ہے کہ یہ نبی کا مضمون ہے ، غیر نبی ایسی دعا مانگ سکتا ہے؟ وہ تو کہے گا کہ سب کے دل میں میری محبت اور میرے دل میں سب کی محبت ہو۔ لیکن اﷲکے نبی نے یہ دعا مانگی کہ اس بستی والے صالح ہوں یا غیر صالح سب کے دل میں ہماری محبت ڈال دے تاکہ وہ ہم سے قریب ہوجائیں اور ہم سے دین سیکھیں اور غیروں کے دل میں بھی جب ہماری محبت ہوگی تو ان کے شر سے محفوظ رہیں گے لیکن ہمارے دل میں صرف صالحین کی محبت ہو کیونکہ غیروں کی محبت اﷲ سے دور کرتی ہے۔ اور اہل اﷲ کی محبت سے اہل اﷲ کے قلب کاایمان و یقین ان کے پاس بیٹھنے والوں کو آہستہ آہستہ مل جاتا ہے۔ مجھے اپنا ایک بہت پراناشعر یاد آیا ؎

وہ دل جو تیری خاطر فریاد کررہا ہے
اُجڑے ہوئے دلوں کو آباد کررہا ہے

اچھی اور بری صحبت کے اثرات: بظاہر اہل اﷲ کے ہاتھوں میں تسبیح نہیں، زبان بھی حرکت میں نہیں مگر اُن کا قلب ہر وقت اﷲ کے ساتھ رہتا ہے، ہر وقت ان کا دل اﷲ کی یاد میں مشغول رہتا ہے ، بیٹھ کر دیکھ لو، جتنے بھی اولیاء اﷲ ہیں آپ تاریخ دیکھیںگے تو کسی نہ کسی کی صحبت میں رہے ہوں گے، خالی کتاب پڑھ لینے سے کوئی ولی اﷲ نہیں ہوجاتا، جن کو کتب بینی تو ملی لیکن قطب بینی نہ ملی، ان کی عقل میں وہ نورِ ایمان و یقین نہیں ہوتا جو انہیں جاہ اور باہ کے ہاتھوں بکنے سے روک سکے، وہ بکنے والے ہوجاتے ہیں، بکائو مال ہوجاتے ہیں ، کہیں جاہ سے مار کھا گئے، کہیں باہ سے مار کھا گئے، کہیں غصے کے فتنہ میں مبتلا ہوگئے۔ اس لیے عرض کرتا ہوں کہ صحبت اہل اﷲ، اﷲ کی بہت بڑی نعمت ہے ۔

یہ اہل اللہ کے صحبت یافتہ کو ہی نصیب ہوتا کہ جاہی و باہی سے بچتا ہے۔ 

آخر میں دُعا فرمائی۔ حضرت والا کے مسلک پر زندہ رکھئے اور اُسی پر موت دیجئے۔ جو ہم سے شیخ کی ناقدری ہوئی اس کو معاف فرمادے۔۔۔۔۔

اصلاح تو زندہ شیخ ہی سے ہوتی ہے لیکن شیخ کے فیض و برکات تو ہمیشہ رہتے ہیں۔۔ ۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries